برطانیہ میں ہیٹ ویو کی نئی لہر، انتباہ جاری

11 اگست 2022
یہ انتباہ انگلینڈ کے لیے 1935 کے بعد سب سے خشک جولائی کے بعد جاری کیا گیا ہے —فوٹو:رائٹرز
یہ انتباہ انگلینڈ کے لیے 1935 کے بعد سب سے خشک جولائی کے بعد جاری کیا گیا ہے —فوٹو:رائٹرز

انگلینڈ اور ویلز کے کچھ حصوں میں 'انتہائی گرمی' کے چار روزہ انتباہ کا نفاذ ہوگیا ہے، اس ہیٹ ویو میں درجہ حرارت 35 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا جو جنگل میں آگ، پانی کی فراہمی اور ٹرانسپورٹ سروسز میں دباؤ کا سبب بن سکتا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی مطابق میٹ آفس کا کہنا ہے کہ گرمی کی یہ لہر اتوار تک برقرار رہ سکتی ہے اور لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ شدید گرمی میں گھر سے غیر ضروری باہر نہ نکلیں ورنہ صحت پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔

نئی ہیٹ ویو کے دوران جمعہ کو درجہ حرارت 35 ڈگری تک جانے کا امکان ہے جبکہ ہفتہ کو 36 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ سکتا ہے۔

لندن فائر بریگیڈ کے اسسٹنٹ کمشنر جوناتھن اسمتھ نے کا کہنا تھا کہ 'لندن میں گھاس بالکل سوکھ چکی ہے اور چھوٹی سی چنگاری بھی آگ کا سبب بن سکتی ہے جس سے تباہی پھیل سکتی ہے۔'

مزید پڑھیں: برطانیہ میں گرم ترین دن، لندن کے قریبی علاقوں میں آتشزدگی

بریگیڈ، جس نے جولائی کی ہیٹ ویو کے دوران دوسری جنگ عظیم کے بعد اپنے مصروف ترین ہفتے کا سامنا کیا، نے کہا کہ اس نے اگست کے پہلے ہفتے میں گھاس، کوڑا کرکٹ اور کھلے مقامات پر آگ لگنے کے 340 واقعات سے نمٹا، گزشتہ سال اسی ہفتے میں ایسے واقعات کی تعداد صرف 42 تھی۔

محکمہ موسمیات نے اگلے چند دنوں کے لیے لندن اور انگلینڈ کے دیگر حصوں میں آگ لگنے کی پیشن گوئی کو 'غیر معمولی' یا لیول 5 تک بڑھا دیا، جو اب تک کی بلند ترین سطح ہے۔

یہ انتباہ انگلینڈ کے لیے 1935 کے بعد سب سے خشک جولائی کے بعد جاری کیا گیا ہے، 1935 میں انگلینڈ میں درجہ حرارت 40 ڈگری سے زائد ہوا تھا، موجودہ گرمی سے موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات ابھر کر سامنے آئے ہیں۔

دیگر یورپی ممالک کو بھی حالیہ ہفتوں میں شدید گرمی کی لہر کا سامنا کرنا پڑا ہے جہاں درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کر گیا۔

یہ بھی پڑھیں: یورپ میں ہیٹ ویو کے دوران جنگلات میں آگ بھڑک اٹھی

جولائی کی ہیٹ ویو کے دوران برطانیہ، جو اتنے زیادہ درجہ حرارت کا کم عادی ہے، کو بجلی کی بندش، ہوائی اڈے کے رن وے اور ریل کی پٹریوں کو نقصان اور لندن میں درجنوں آتشزدگیوں کا سامنا کرنا پڑا جس سے املاک اور گاڑیاں تباہ ہوگئیں۔

برطانیہ کے وزیر ماحولیات جارج یوسٹس نے بدھ کے روز پانی کی کمپنیوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ پانی کی فراہمی اور خشک موسم کے اثرات سے نمٹنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

پانی کی متعدد کمپنیوں نے پہلے ہی پانی کے استعمال پر پابندیاں عائد کردی ہیں اور سپر مارکیٹوں نے قابل ترک باربی کیو کی محدود فروخت کو بھی یقینی بنایا ہے جس کے بارے میں فائر فائٹرز نے خبردار کیا ہے کہ اس سے خشک گھاس میں آگ بھڑک سکتی ہے۔

رواں ہفتے کا انتباہ جولائی میں پہلی بار 'شدید گرمی' کے انتباہ کے بعد سامنے آیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں