اپر کوہستان میں سیلاب کے باعث پُل بہہ گیا

12 اگست 2022
بیلی پُل کو عارضی طور پر گزشتہ ہفتے نالے کے اوپر قائم آر سی سی پُل سیلاب میں بہہ جانے کے بعد نصب کیا گیا تھا —فوٹو: عمر باچا
بیلی پُل کو عارضی طور پر گزشتہ ہفتے نالے کے اوپر قائم آر سی سی پُل سیلاب میں بہہ جانے کے بعد نصب کیا گیا تھا —فوٹو: عمر باچا

اپرکوہستان کے علاقے داسو میں قراقرم ہائی وے کے قریب اوچھر نالے پر نصب ایک عارضی بیلی پُل جمعہ کے روز موسلادھار بارش کے باعث آنے والے سیلاب میں بہہ گیا۔

پل گرنے کے باعث گلگت بلتستان کا ملک کے دیگر حصوں سے رابطہ منقطع ہوگیا۔

یہ پُل 4 ہزار 500 میگاواٹ کے داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے رہائشی کیمپوں کے قریب واقع تھا۔

وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمٰن نے بھی اس پیشرفت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ’پل، سیلاب میں بہہ گیا۔‘

شیری رحمٰن کا کہنا تھا کہ ’قراقرم ہائی وے اس وقت دونوں اطراف سے بلاک ہے، بابوسر روڈ پر فی الحال کسی بس کو جانے کی اجازت نہیں ہے۔ علاقے کے تمام ڈپٹی کمشنرز کو چوکنا رہنے کی ضرورت ہے۔ پل مضبوط نہیں تھا۔‘

یہ بھی پڑھیں: محکمہ موسمیات کا موسلا دھار بارشوں کے نئے سلسلے کا انتباہ

دریں اثنا نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) نے ایک ایڈوائزری میں کہا کہ قراقرم ہائی وے کو اوچھر نالے میں بڑے سیلاب کی وجہ سے ہر قسم کی ٹریفک کے لیے دونوں اطراف سے بلاک کر دیا گیا ہے۔

داسو کے اسسٹنٹ کمشنر (اے سی) حافظ محمد وقار نے بتایا کہ بیلی پُل کو عارضی طور پر گزشتہ ہفتے نالے کے اوپر قائم آر سی سی پُل سیلاب میں بہہ جانے کے بعد نصب کیا گیا تھا۔

انہوں نے یہ بھی خدشہ ظاہر کیا کہ اگر اس علاقے میں دوبارہ اسٹیل کا پل بنایا گیا تو وہ بھی آنے والی بارشوں میں بہہ جائے گا۔

اس کے علاوہ جمعرات کو شانگلہ کے علاقے الپوری میں مٹی کا تودہ گرنے سے ایک مکان منہدم ہوگیا، تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

محکمہ موسمیات کی بارش کے ایک اور اسپیل کی پیش گوئی

دوسری جانب محکمہ موسمیات کا کہنا تھا کہ مون سون کا موسم ابھی تھما نہیں ہے اور اگست میں ملک میں شدید بارشوں کا نیا سلسلہ شروع ہوگا۔

سرکاری خبر رساں ادارے ’اے پی پی‘ کی رپورٹ کی مطابق بلوچستان، سندھ، خیبر پختونخوا، جنوبی پنجاب، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے بیشتر علاقوں میں موسلادھار بارش کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات نے خبردار کرتے ہوئے بتایا کہ موسلادھار بارش سے کراچی، ٹھٹہ، بدین، حیدر آباد، دادو، جامشورو، سکھر، لاڑکانہ، شہید بینظیر آباد اور میرپورخاص میں 11 سے 13 اگست تک اربن فلڈنگ کا خطرہ ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی سمیت سندھ بھر میں طوفانی بارش، اربن فلڈنگ کی وارننگ جاری

قلعہ سیف اللہ، لورالائی، بارکھان، کوہلو، موسیٰ خیل، شیرانی، سبی، بولان، قلات، خضدار، لسبیلہ، آواران، تربت، پنجگور، پسنی، جیوانی، کوہاٹ، صوابی، نوشہرہ، مردان، پشاور، کرک،بنوں، ٹانک اور وزیرستان میں سیلاب کا امکان ہے۔

ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ پنجاب کے بیشتر اضلاع میں موسم گرم اور مرطوب رہنے کا امکان ہے۔ تاہم بھکر، لیہ، ساہیوال، بہاولنگر، بہاولپور، ڈیرہ غازی خان، ملتان اور رحیم یار خان میں بارش کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات نے خبردار کیا کہ بارش سے کشمیر، خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان میں لینڈ سلائیڈنگ ہوسکتی ہے.

اس کے علاوہ، محکمہ موسمیات نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی کے اجلاس میں خبردار کیا ہے کہ اس سیزن میں پورے ملک میں معمول سے زیادہ بارشیں ہوں گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں