شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، فائرنگ کے تبادلے میں دہشت گرد ہلاک

اپ ڈیٹ 15 اگست 2022
ہلاک دہشت گرد کے قبضے سے اسلحہ برآمد کر لیا گیا — فائل فوٹو: اے ایف پی
ہلاک دہشت گرد کے قبضے سے اسلحہ برآمد کر لیا گیا — فائل فوٹو: اے ایف پی

سیکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر خفیہ آپریشن کیا جس کے نتیجے میں ایک دہشت گرد ہلاک ہوگیا جس کے قبضے سے بھاری اسلحہ برآمد کرلیا گیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق میر علی میں کیے گئے آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

مزید پڑھیں: شمالی وزیرستان: دہشت گردوں کے خلاف سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، ایک جوان شہید

فائرنگ کے تبادلے میں ایک دہشت گرد مارا گیا جس کے قبضے سے بھاری تعداد میں اسلحہ اور بارود برآمد کرلیا گیا ہے۔

بیان میں بتایا گیا کہ ہلاک ہونے والا دہشت گرد سیکیورٹی فورسز کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں کے ساتھ ساتھ عام شہریوں کے قتل عام میں ملوث تھا، جبکہ اس نے شمالی وزیرستان میں قاری سمیع کی بھی ٹارگٹ کلنگ کی تھی۔

علاقے کے عوام نے سیکیورٹی فورسز کے آپریشن کو سراہا اور دہشت گردی کے خاتمے میں پاک فوج سے مکمل تعاون کا عزم ظاہر کیا۔

واضح رہے کہ حالیہ کچھ عرصے کے دوران شمالی وزیرستان میں دہشت گرد کارروائیوں میں پھر سے تیزی سے آئی ہے جس کے بعد سیکیورٹی فورسز نے وہاں آپریشن کا آغاز کیا ہے تاکہ علاقے کو دہشت گردی کی لعنت سے پاک کیا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں: شمالی وزیرستان میں فوجی قافلے پر خودکش حملہ، 4 جوان شہید

4 اگست کو سیکیورٹی فورسز کی خفیہ کارروائی کے دوران ایک دہشت گرد ہلاک ہوگیا تھا جبکہ فائرنگ کے تبادلے کے دوران ایک سپاہی نے جام شہادت نوش کیا تھا۔

9 اگست کو شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں فوجی قافلے پر خودکش حملے میں 4 فوجی شہید ہوگئے تھے۔

13 اگست کو شمالی وزیرستان کے ضلع لوئر دیر میں پاک فوج کے ایک اور جوان نے جام شہادت نوش کیا تھا۔

شمالی وزیرستان میں عثمان زئی قبیلے کے افراد نے بدامنی اور ٹارگٹ کلنگ کے خلاف احتجاجی دھرنا دیا تھا جس میں حکومت سے تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال پر قابو پانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: حکومت سے مذاکرات کامیاب، شمالی وزیرستان میں قبائلی افراد کا احتجاج ختم

حکومت نے عثمان زئی قبیلے کے عمائدین سے مذاکرات کے لیے 16 رکنی سیاسی کمیٹی تشکیل دی تھی اور کامیاب مذاکرات کے بعد مظاہرین نے دھرنا اور احتجاج دو ہفتوں کے لیے ملتوی کرنے کا اعلان کردیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں