حجاب والی خواتین سے دور ہوجایا کرتی تھی، رابی پیرزداہ

اب مجھ سے بولڈ لباس والی خواتین دور ہوجاتی ہیں، رابی پیرزادہ
اب مجھ سے بولڈ لباس والی خواتین دور ہوجاتی ہیں، رابی پیرزادہ

نومبر 2019 میں ویڈیوز لیک ہونے کے بعد شوبز چھوڑ کر مذہبی تعلیمات کے مطابق زندگی گزارنے والی سابق گلوکارہ رابی پیرزادہ کا کہنا ہے کہ وہ ماضی میں جب بھی کسی باحجاب خاتون کو دیکھتی تھیں تو ان سے دو قدم دور کھڑی ہوجاتی تھیں اور اب ان سے بولڈ لباس والی خواتین دور ہوجاتی ہیں۔

رابی پیرزادہ نے ’جی این این‘ کو دیے گئے انٹرویو میں شوبز چھوڑنے سے قبل والی زندگی پر کھل کر بات کی اور اپنی ویڈیوز لیک ہونے کے بعد اپنے خلاف لوگوں کی نفرت کے معاملے پر بھی کھل کر بات کی۔

رابی پیرزادہ کے مطابق جب ان کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم چلائی گئی تو ان کے اپنے بھی ان سے نفرت کرنے لگے اور وہ لوگ بھی ان کا ساتھ چھوڑ گئے، جنہیں وہ اپنا سب سے بہترین محسن سمجھتی تھیں۔

انہوں نے اشکبار ہوتے کہا کہ بس صرف والدین ہی ان کے ساتھ کھڑے رہے اور وہ دعا کرتی ہیں کہ ان جیسے والدین خدا ہر کسی کو عطا کرے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگرچہ انہوں نے حجاب پہننا شروع کردیا ہے، تاہم اب بھی وہ وہی رابی پیرزادہ ہیں جو پہلے ہوتی تھیں۔

انہوں نے بتایا کہ وہ اب بھی حجاب کے دوران سر کے پہلے حصے کے بال اس لیے کھلے رکھتی ہیں کہ وہ ہر وقت ایسی ہی رہتی ہیں، ان سے کیمرے کے سامنے ان بالوں کو چھپایا نہین جاتا۔

رابی پیرزادہ کے مطابق اگرچہ وہ اب حجاب کرتی ہیں، تاہم ان کے ڈرائیور اور باورچی بھی غیر محرم مرد ہیں، اس لیے جیسا وہ ان کے سامنے پردے میں رہتی ہیں، ویسا ہی دنیا کے سامنے رہتی ہیں، ساتھ ہی انہوں نے دعا کی کہ خدا انہیں مکمل طرح پردہ کرنے کی توفیق عطا کریں گے۔

انٹرویو میں بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ جب وہ ماضی میں پینٹ شرٹ یا بولڈ لباس میں ہوتی تھیں تو پردہ دار خواتین کو دیکھتے ہی ان سے دو قدم دور ہوجاتی تھیں اور اب ان سے بولڈ لباس والی خواتین دور ہوجاتی ہیں۔

رابی پیرزادہ کے مطابق اب وہ سوچتی ہیں تو انہیں سمجھ آتا ہے کہ درحقیقت با پردہ خواتین ہی خوبصورت لگتی تھیں، انہیں تو مختصر یا بولڈ لباس کی وجہ سے ہر کوئی آسانی سے دیکھ لیتا تھا۔

اسی طرح ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ماضی میں جب کوئی انہیں عمرے پر جانے کی تجویز دیتا تھا تو وہ انہیں کہتی تھیں کہ وہ کیوں عمرے پر جائیں؟

ان کے مطابق اس وقت وہ سوچتی تھیں کہ ان کی عمر نہیں ہوئی عمرے پر جانے کی مگر اب ان کی خواہش رہتی ہے کہ وہ صرف مکہ و مدینہ ہی دیکھتی رہیں۔

کھاںوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے رابی پیرزادہ کا کہنا تھا کہ وہ اکیلی چار افراد کا کھانا کھا جاتی ہیں جب کہ انہیں مٹھائیاں بہت پسند ہیں اور بیک وقت ڈیڑھ کلو مٹھائی تک کھا جاتی ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں