انٹربینک مارکیٹ میں روپے کی قدر میں ایک روپے 60 پیسے کی کمی

اپ ڈیٹ 22 اگست 2022
ملک بوستان نے کہا کہ کمرشل بینک بھی بلند ریٹ پر ڈالر خرید رہے ہیں —فائل فوٹو: ڈان آرکائیوز
ملک بوستان نے کہا کہ کمرشل بینک بھی بلند ریٹ پر ڈالر خرید رہے ہیں —فائل فوٹو: ڈان آرکائیوز

انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر ایک روپے 60 پیسے کی کمی ہوئی جس کے بعد ڈالر 216 روپے 25 پیسے کا ہوگیا۔

فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان (ایف اے پی) کے مطابق دوپہر ایک بج کر 36 منٹ پر مقامی کرنسی 216 روپے 25 پیسے فی ڈالر پر ٹریڈ کر رہی تھی جو کہ جمعہ کے اختتامی سیشن میں 214 روپے 65 پیسے تھی۔

فاریکس ایسوسی ایشن پاکستان کے چیئرمین ملک بوستان نے کہا کہ روپے کی قدر میں آج ہونے والی کمی لگژری آئٹمز کی درآمد پر عائد پابندی اٹھانے کے حالیہ فیصلے اور برآمد کنندگان کی جانب سے حکومت پر ڈالر کی قیمت 216 روپے کے قریب رکھنے کے لیے دباؤ کے باعث ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: انٹربینک میں تقریباً دو ہفتے بعد ڈالر کی قدر میں اضافہ

ملک بوستان نے مزید کہا کہ کمرشل بینک بھی بلند ریٹ پر ڈالر خرید رہے ہیں جس کی وجہ سے ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہو رہا ہے، مرکزی بینک کو اس سلسلے میں کمرشل بینکوں کو کنٹرول کرنا چاہیے تاکہ ڈالر کی قدر میں اضافے کو روکا جاسکے۔

ٹریس مارک میں ریسرچ کی سربراہ کومل منصور نے کہا کہ تاجر نہ صرف آج اعلان کی جانے والی مانیٹری پالیسی بلکہ زرمبادلہ کے ذخائر، مہنگائی اور مقامی کرنسی کے بارے میں بھی فکر مند ہیں۔

مزید پڑھیں: انٹربینک میں روپے کی قدر میں معمولی کمی

انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی گرما گرمی بھی تاجروں کی پریشانیوں میں اضافہ کر رہی ہے۔

کومل منصور نے کہا کہ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں رقوم کی آمد میں کمی آئی ہے، آئی ایم ایف معاہدے کا بھی اس صورتحال میں کردار ہے جبکہ درآمدات کی ایک طویل فہرست ہے، اس کی وجہ سے روپیہ عارضی طور پر 220 سے 225 کے درمیان رہ سکتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں