جولائی میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہو کر ایک ارب 20 کروڑ ڈالر ہوگیا

اپ ڈیٹ 24 اگست 2022
میٹس گلوبل کی رپورٹ کے مطابق سالانہ تجارتی خسارہ 9 فیصد کم ہوا —فائل فوٹو: رائٹرز
میٹس گلوبل کی رپورٹ کے مطابق سالانہ تجارتی خسارہ 9 فیصد کم ہوا —فائل فوٹو: رائٹرز

پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جولائی میں کم ہو کرایک ارب 20 کروڑ ڈالر ہوگیا جو جون میں 2 ارب 20 کروڑ ڈالر تھا، یہ ماہانہ خسارے میں 45.45 فیصد کمی ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی جانب سے جاری بیان میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی کی وجہ توانائی کی درآمدات میں نمایاں کمی اور دیگر اشیا کی درآمدات کی جاری معتدل رفتار کو قرار دیا گیا ہے۔

مرکزی بینک کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کم تر کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ حالیہ مہینوں میں شرح نمو کو معتدل رکھنے اور درآمدات کو محدود رکھنے کے لیے وسیع پیمانے پر کیے گئے اقدامات کا نتیجہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فروری میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 78 فیصد کم ہوگیا

اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ کیے گئے ان اقدامات میں سخت مانیٹری پالیسی، مالی استحکام اور کچھ عبوری انتظامی اقدامات شامل ہیں۔

مالیاتی ڈیٹا اور تجزیاتی ویب پورٹل میٹس گلوبل کی رپورٹ کے مطابق کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں سالانہ 42 فیصد اضافہ ہوا، اس سال ایک ارب 10 کروڑ ڈالر خسارے کے مقابلے میں جولائی 2021 میں 85 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کا خسارہ رپورٹ کیا گیا تھا۔

دوسری جانب خدمات کی فراہمی میں اب بھی تجارتی توازن منفی ہے، اعداد و شمار کے جائزے سے ظاہر ہوتا ہے کہ خدمات میں تجارتی توازن جولائی میں 26 کروڑ ڈالر رہا جو جون میں 68 کروڑ 20 لاکھ ڈالر تھا۔

میٹس گلوبل کی رپورٹ کے مطابق سالانہ تجارتی خسارہ 9 فیصد کم ہوا۔

مزید پڑھیں: جنوری میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ تاریخ کی بلند ترین سطح پر جا پہنچا

یہ بھی نوٹ کیا گیا کہ ملک کی معیشت کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنے والی ترسیلات زر میں ماہانہ 9 فیصد کی کمی ہوئی۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی گئی ترسیلات زر 2 ارب 76 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں جولائی میں 2 ارب52 کروڑ ڈالر تک رہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں