17 سالہ نوجوان تنہا دنیا کا سفر کرنے والا کم عمر فرد بن گیا

اپ ڈیٹ 25 اگست 2022
بیلجیئم کے میک ردرفورڈ نے 54 ہزار142 کلومیٹر جہاز اڑایا اور 30 سے زیادہ ممالک کا دورہ کیا — فوٹو: رائٹرز
بیلجیئم کے میک ردرفورڈ نے 54 ہزار142 کلومیٹر جہاز اڑایا اور 30 سے زیادہ ممالک کا دورہ کیا — فوٹو: رائٹرز

برطانوی نژاد بیلجیئم کے نوجوان 5 ماہ تک دنیا بھر میں تنہا سفر کرنے کے بعد یہ اعزاز حاصل کرنے والے سب سے کم عمر شخص بن گئے ہیں۔

نوجوان نے 5 ماہ کے دوران مون سون بارشوں اور شدید گرمی جیسے سخت حالات کا سامنا کیا۔

ڈان اخبار میں شائع غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق 23 مارچ کو شارک ایرو مائیکرو لائٹ طیارے میں روانہ ہونے کے بعد 17 سالہ میک ردرفورڈ نے 54 ہزار 124 کلومیٹر پرواز کی اور 30 سے زیادہ ممالک کا دورہ کرنے کے بعد بلغاریہ کے دارالحکومت صوفیہ کے قریب ہوائی اڈے پر لینڈ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: سائیکلنگ کی دنیا کا نیا عالمی ریکارڈ

ان کا کہنا تھا کہ ’سفر کے دوران بہت سے ایسے لمحات آئے جہاں آسانی سے ہار مانی جاسکتی تھی، یہاں تک کہ ایسا محسوس ہوا کہ یہ سفر انجام تک نہیں پہنچے گا لیکن میں نے ہار نہیں مانی.‘

اس سفر کے دوران انہوں نے گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کے دو ریکارڈ بھی توڑ دیے جن میں سے ایک ریکارڈ ان کی 19 سالہ بہن زارا نے قائم کیا تھا۔

انہوں نے نہایت پرجوش انداز میں کہا کہ یہاں دوبارہ آنا اور اپنا مقصد پورا کرنا میرے لیے شاندار لمحہ ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سفر میں میری امید سے زیادہ وقت لگا لیکن یہ سفر بہت دلچسپ تھا اور اسے مکمل کر کے مجھے کوئی پچھتاوا نہیں ہے۔

ردرفورڈ کے سفری اجازت نامے میں تاخیر کی وجہ سے انہیں اپنا راستہ تبدیل کر کے افریقہ، مشرق وسطیٰ، جنوبی ایشیا، شمالی امریکا اور پھر یورپ جانا پڑا۔

مزید پڑھیں: 2018 کے 12 دلچسپ گنیز ورلڈ ریکارڈز

ان کا پسندیدہ فلائی اوور صحرائے عرب سے لے کر گرین لینڈ اور آئس لینڈ تھے لیکن یہ سفر ان کے لیے ایک چیلنج تھا جہاں خراب موسمی حالات میں جاپان سے امریکا کا مسلسل 10 گھنٹے کا سفر کرنا تھا۔

اس کے علاوہ سوڈان میں شدید گرمی کے باعث سولر پینل سسٹم گر گیا، بھارت میں مون سون کی بارشوں کی وجہ سے پانی فیول ٹینک میں داخل ہوگیا جس سے ان کے طیارے اور کچھ دستاویزات کو بھی نقصان پہنچا۔

ردرفورڈ نے اکیلے دنیا کے سب سے بڑے سفر کے اعزاز سے ٹریوس لڈلو کو محروم کردیا جنہوں نے گزشتہ سال 18 برس کی عمر میں یہ ریکارڈ اپنے نام کیا تھا۔

ردرفورڈ مائیکرو لائٹ طیارے پر دنیا بھر میں پرواز کرنے والے سب سے کم عمر شخص بھی بن گئے ہیں، یہ اعزاز اس سے قبل ان کی بہن زارا کے پاس تھا جنہوں نے رواں سال جنوری میں اپنا سفر مکمل کیا تھا۔

فی الحال وہ کوئی نیا ریکارڈ بنانے کا ارادہ نہیں رکھتے بلکہ اسکول واپس جاکر اپنی پڑھائی مکمل کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: نیشنل بینک کیلئے گنیز ورلڈ ریکارڈز کا اعزاز

ردرفورڈ نے 2020 میں پائلٹ کا لائسنس اس وقت حاصل کیا تھا جب وہ اپنے والد کے ساتھ 15 برس کی عمر میں تربیت حاصل کر رہے تھے، وہ امید کرتے ہیں کہ ان کا 5 ماہ کا سفر نوجوانوں کو اپنے خوابوں کو پورا کرنے کی ترغیب دے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں