فیس بک، واٹس ایپ اور انسٹاگرام پر پیسوں کے عوض فیچرز دیے جانے کا امکان

01 ستمبر 2022
پیسوں کے عوض فیچرز کو 2024 تک متعارف کرائے جانے کا امکان ہے—فوٹو: وال پیپر کیو
پیسوں کے عوض فیچرز کو 2024 تک متعارف کرائے جانے کا امکان ہے—فوٹو: وال پیپر کیو

دنیا کے سب سے بڑے سوشل میڈیا اور اپیلی کیشن نیٹ ورک ’میٹا‘ کی جانب سے اپنی مقبول ویب سائٹ فیس بک، انسٹںٹ میسیجنگ ایپ واٹس ایپ اور سوشل شیئرنگ ایپلی کیشن انسٹاگرام پر پیسوں کے عوض نئے فیچرز متعارف کرائے جانے کا امکان ہے۔

اس وقت فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ پر انتہائی خاص فیچرز ایسے ہیں جن پر پیسوں کے عوض صارفین کو رسائی دی جاتی ہے، تاہم یہ فیچرز کاروباری حضرات اور اداروں کے لیے ہوتے ہیں۔

تاہم اب عام صارفین کے لیے بھی بعض فیچرز پر فیس وصول کی جائے گی۔

ٹیکنالوجی ویب سائٹ ’دی ورج‘ کے مطابق میٹا کمپنی نے ’نیو مونیٹائزیشن ایکسپیرنس‘ نامی ڈویژن بنائی ہے جو پیسوں کے عوض متعارف کرائے جانے والے فیچرز کے معاملات دیکھے گی۔

مذکورہ ڈویژن کا کام صارفین کو فیچرز سے متعلق آگاہ کرنا اور انہیں ادائیگیوں کے شیڈول اور پالیسی سے متعلق معلومات فراہم کرنا ہوگا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ پیسوں کے عوض فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ پر بعض فیچرز کو متعارف کرائے جانے کی بات کا انکشاف کچھ عرصہ قبل کمپنی کے اعلیٰ عہدیداروں کو بھجوائے گئے خط سے ہوا۔

رپورٹ میں میٹا کے اعلیٰ عہدیدار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ پیسوں کے عوض فیچرز کو 2024 تک متعارف کرائے جانے کا امکان ہے۔

ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ کمپنی پیسوں کے عوض کس طرح کے فیچرز کو متعارف کرائے گی، تاہم ممکنہ طور پر ایسے فیچرز متعارف کرائے جائیں گے، جن کے ذریعے صارفین غلط پیغام یا پوسٹ کو بعد میں آسانی سے درست بھی کر سکیں گے اور ان کی پوسٹس کو زیادہ افراد تک رسائی دی جائے گی۔

کمپنی کے عہدیداروں کے مطابق مذکورہ فیچرز کو متعارف کرائے جانے کا مقصد کمپنی کی کمائی میں اضافہ کرنا ہے اور یہ کہ فیس بک کی حریف کمپنیوں نے بھی اس طرح کے فیچرز متعارف کرا رکھے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں