چین: صوبے سیچوان میں 6.8 شدت کا زلزلہ، 30 سے زائد افراد ہلاک

05 ستمبر 2022
چین نیوز سروس نے بتایا کہ زلزلہ اس قدر شدید تھا کہ متعدد لوگوں کو کھڑے ہونے میں مشکل پیش آئی— فوٹو: اے ایف پی
چین نیوز سروس نے بتایا کہ زلزلہ اس قدر شدید تھا کہ متعدد لوگوں کو کھڑے ہونے میں مشکل پیش آئی— فوٹو: اے ایف پی

چین کے صوبے سیچوان میں 6.8 شدت کے زلزلے سے 30 افراد ہلاک ہو گئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق 2017 کے بعد سے سیچوان میں آنے والا یہ شدید ترین زلزلہ ہے، جس نے صوبے چینگڈو کے دارالحکومت کو ہلا کر رکھ دیا۔

چین کے سرکاری ٹیلی وژن کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ زلزلے کے مرکز کے قریب لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے متعدد سڑکوں اور گھروں کو نقصان پہنچا اور کم از کم ایک علاقے میں مواصلاتی رابطہ منقطع ہوگیا۔

یہ بھی پڑھیں: تاریخ کے بدترین زلزلے

زلزلے کے مرکز سے 50 کلومیٹر کے علاقے میں بنائے گئے ڈیموں اور ہائیڈرو پاور اسٹیشنوں میں کسی قسم کا نقصان رپورٹ نہیں ہوا حالانکہ صوبائی گرڈ میں نقصان پہنچنے سے تقریباً 40 ہزار صارفین کے لیے بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی۔

چین کے زلزلہ نیٹ ورکس سینٹر نے بتایا کہ زلزلے کا مرکز لوڈنگ قصبے کا پہاڑ تھا جو چینگڈو سے تقریباً 226 کلومیٹر جنوب مغرب میں ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے چین میں زلزلے کی رپورٹ پر ٹوئٹ کی کہ انہیں زلزلے میں ہونے والے جانی نقصان پر گہرا دکھ ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم غمزدہ خاندانوں سے تعزیت اور مخلصانہ ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں اور اس سانحے میں چین کی حکومت اور عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ سیچوان صوبے اور خاص طور پر اس کے پہاڑوں میں عام طور پر زلزلے آتے ہیں۔

تقریباً 2 کروڑ 10 لاکھ آبادی والے شہر چینگڈو میں شہری لورا لو اپنے اپارٹمنٹ جا رہی تھیں، انہوں نے لوگوں کو فون پر زلزلے کی وارننگ ملنے کے بعد خوف وہراس کےعالم میں اپنے گھروں سے باہر نکلتے دیکھا۔

لورا لو نے رائٹرز کو بتایا کہ بہت سارے لوگوں نے خوف زدہ ہو کر رونا شروع کر دیا تھا۔

انہوں نے زلزلہ آنے کے وقت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ تمام کتے بھونکنے لگے، یہ واقعی کافی خوف ناک تھا۔

مزید پڑھیں: افغانستان میں 6.1 شدت کا زلزلہ، ہلاکتوں کی تعداد ایک ہزار ہوگئی

چین نیوز سروس نے بتایا کہ لوڈنگ میں آنے والا زلزلہ اس قدر شدید تھا کہ متعدد لوگوں کو کھڑے رہنے میں مشکلات پیش آئیں جبکہ کئی مکانات پر میں دراڑیں نظر آئیں۔

سوشل میڈیا پر ویڈیو کلپس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جب لوگ عمارتوں سے باہر سڑکوں پر نکل رہے ہیں تو روشنیاں جھول رہی ہیں۔

سیچوان میں صوبائی حکومت نے بتایا کہ زلزلے سے 30 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں، ان میں سے کم از کم 4 لڈنگ میں تھے۔

سرکاری ٹیلی ویژن نے بتایا کہ زلزلے کے مرکز سے 20 کلو میٹر کے اندر تقریبا 39 ہزار لوگ جبکہ 100 کلو میٹر کے علاقے میں 15 لاکھ لوگ رہتے ہیں۔

اگست 2017 میں آنے والے زلزلے کی شدت 7 تھی، اس کے بعد سیچوان میں آنے والا یہ سب سے بڑا زلزلہ ریکارڈ کیا گیا۔

یاد رہے کہ چین کے صوبے سیچوان میں سب سے طاقت ور زلزلہ مئی 2008 میں ریکارڈ کیا گیا تھا، جب صوبائی مرکز وینچوان میں 8 شدت کا زلزلہ آیا تھا جس میں تقریباً 70 ہزارافراد ہلاک ہوئے تھے اور بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا تھا۔

سرکاری میڈیا نے بتایا کہ زلزلے کے جھٹکے سیکڑوں کلومیٹر دور مختلف صوبوں یوننان، شانشی اور گوئزہو میں بھی محسوس کیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: چین میں 5.4 شدت کا زلزلہ، 8 افراد ہلاک

رپورٹ میں بتایا گیا کہ جب زلزلہ آیا تو چینگڈو میں رہائش پذیر 23 سالہ سمانتھا ینگ بیڈ پر سونے والی تھی۔

سمانتھا ینگ نے بتایا کہ عمارتیں بہت زور سے لرزتی رہیں، سچی میں، 2008 میں وینچوان میں آنے والے زلزلے کے بعد یہ سب سے خوف ناک زلزلہ تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں