کراچی میں ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) کے علاقے خیابانِ شمشیر میں ممکنہ طور پر قریبی پلاٹ پر دوسری عمارت کی تعمیر کی وجہ سے تین منزلہ بلند عمارت ایک طرف جھک گئی ہے اور گرنے کا خدشہ ہے، جس کے نتیجے میں شہریوں میں خوف پایا جاتا ہے۔

ڈان ڈاٹ کام کو شہریوں نے بتایا کہ اونچی عمارت کے ایک طرف جھکاؤ کی وجہ سے لوگوں میں خوف و بے چینی پیدا ہوگئی ہے۔

ایس ایچ او درخشاں تھانہ شعیب رحمٰن نے کہا کہ پولیس ٹیم نے خستہ حال عمارت کا جائزہ لیا ہے جو کہ خالی تھی، وہاں کوئی رہائش بھی نہیں تھی اور عمارت کے قریب کوئی دفتر وغیرہ بھی نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی کے علاقے لیاری میں 2 منزلہ رہائشی عمارت منہدم، 2 افراد جاں بحق

انہوں نے کہا کہ چونکہ وہاں کوئی مکین موجود نہیں تھا، اس لیے عمارت کے خالی کروانے کی افواہیں غلط تھیں۔

پولیس افسر نے مزید کہا کہ ماہرین ہی عمارت کے جھکاؤ کی بنیادی وجہ بتاسکتے ہیں، اس عمارت کے قریب ایک پلاٹ پر بظاہر ایک اور عمارت تعمیر کی جا رہی تھی جس کی وجہ سے غالباً یہ عمارت جھک گئی ہے۔

ایس ایچ او نے کہا کہ اس بات کا خدشہ ہے کہ متاثرہ عمارت کسی وقت بھی گر سکتی ہے، اسی لیے تمام متعلقہ حکام کو اطلاع دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: دو دریا پر 'بند' ریسٹورنٹ کی عمارت گر گئی

تاہم، ایک شہری نے اس بات کی نشان دہی کی کہ یہ عمارت کیفے کلفٹن کے قریب پرانے کیفے زوک کے برابر میں ہے جہاں اب وہ کیفے مسمار کرکے اس کی جگہ نئی عمارت تعمیر کی جا رہی ہے جبکہ یہ پلاٹ حالیہ بارشوں کے دوران پانی سے بھر گیا تھا۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ شہر کے علاقے سرجانی ٹاؤن میں ایک کثیر المنزلہ زیر تعمیر عمارت گرنے سے ایک مزدور جاں بحق اور 10 افراد زخمی ہو گئے تھے۔

مزید پڑھیں: کراچی: گلبہار میں عمارت گرنے سے ہلاکتوں کی تعداد 27 ہوگئی

فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) میں کہا گیا تھا کہ عمارت ناقص مواد کے استعمال اور بلڈر اور کنٹریکٹرز کی غفلت کے باعث گری۔

اس سے قبل 13 جولائی کو لیاری کے علاقے اولڈ سٹی میں کئی منزلہ خستہ حال عمارت گرنے سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں