شرجیل میمن کا 'سیلاب زدگان کےخلاف مہم' پر پی ٹی آئی کے حامیوں کےخلاف کارروائی کا مطالبہ

اپ ڈیٹ 12 ستمبر 2022
شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ میں ذاتی حیثیت میں سندھ ہائی کورٹ میں اس کے خلاف اپیل دائر کروں گا —تصویر: ڈان نیوز
شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ میں ذاتی حیثیت میں سندھ ہائی کورٹ میں اس کے خلاف اپیل دائر کروں گا —تصویر: ڈان نیوز

صوبائی وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حامیوں پر سوشل میڈیا پر امدادی سامان کی فروخت کی جعلی تصویر وائرل کرنے اور سیلاب زدگان کے خلاف مہم چلانے کا الزام لگاتے ہوئے ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

کراچی میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا اس وقت پوری قوم، سیاسی قیادت، عسکری قیادت، غیر سرکاری تنظیمیں، مخیر حضرات اور میڈیا سب مل کر سیلاب زدگان کی مدد کے لیے کوششیں کر رہے ہیں لیکن ایک سیاسی جماعت اور ایک شخص جس گری ہوئی حرکت تک کل پہنچے ہیں وہ سیاست نہیں ہوسکتی۔

انہوں نے کہا کہ ایک جعلی تصویر جو بھارت کی کسی دکان کی ہے، اسے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا گیا، 600 سے زائد افراد نے اس تصویر کو سرکولیٹ کیا اور اس میں اقوامِ متحدہ اور عالمی عطیات دہندگان اداروں کو ٹیگ کیا، آپ سب کو کیا پیغام دینا چاہ رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی سفیر کا سیلاب کے حوالے سے اجتماعی اقدامات کرنے پر زور

صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ سیلاب متاثرین کس حال میں شدید دھوپ میں خیموں میں رہ رہے ہیں، دو وقت کی روٹی کے لیے سخت پریشان ہیں، پوری حکومت، انتظامیہ، اسٹیبلشمنٹ، سول سوسائٹی ان کی مدد میں لگی ہیں اور آپ عالمی برادری کو یہ پیغام دے رہے ہیں کہ ان لوگوں کو بھوکا مرنے دو لیکن پاکستان کو امداد نہ دو۔

بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان مستحقین تک امداد نہ پہنچے اس کے لیے آپ ایسی گھناؤنی مہمیں چلا رہے ہیں، ان کا مقصد کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پہلے آپ کی لڑائی اسٹیبلشمنٹ سے تھی، آپ کی عدلیہ سے لڑائی تھی، الیکشن کمیشن سے لڑائی تھی کیوں کہ آپ کو ان سب جگہ کچھ چہرے اچھے نہیں لگتے تھے۔

'تصویر وائرل کرنے والے اکاؤنٹس پی ٹی آئی حامیوں کے تھے'

انہوں نے مزید کہا کہ لیکن ان متاثرین سے آپ کی کیا لڑائی ہے، ان میں کس کا چہرہ اچھا نہیں لگتا آپ کو، میں پی ٹی آئی کے ایک ایک ورکر سے سوال پوچھتا ہوں کہ کوئی ایک شخص اس مہم کا جواب بتادے، یہ اکاؤنٹس ڈمی اکاؤنٹس نہیں کہ پیچھے مسلم لیگ (ن) یا پیپلز پارٹی کا کوئی شخص چلا رہا ہو بلکہ یہ پی ٹی آئی کی حمایت کرنے والے معروف لوگوں کے اکاؤنٹس ہیں۔

شرجیل میمن نے کہا کہ اس تصویر کی این ڈی ایم اے نے تردید کی ہے، آپ بھارت یا کہیں اور کی تصویر بنا کر نہ صرف سوشل میڈیا پر وائرل کررہے ہیں بلکہ عطیات دہندگان اداروں کو بھیج رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ پاکستان میں امداد نہ بھیجو۔

مزید پڑھیں: امدادی کوششوں میں شفافیت یقینی بنانے کیلئے 'ڈیجیٹل فلڈ ڈیش بورڈ' قائم

صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ یہ کون سی سیاست ہے؟ یہ حالت جنگ ہے، لوگ ڈوب رہے ہیں، ان کی مدد کو پوری انتظامیہ اور این جی اوز تک موجود ہیں جن کی کوئی ذمہ داری نہیں لیکن رضاکارانہ طور پر موجود ہیں اور مدد کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آپ کو مدد نہیں کرنا مت کرو جو کرنا ہے کرو لیکن اس طرح کی گھناؤنی مہم کس طرح چلا سکتے ہو۔

وزیر اطلاعات سندھ نے کہا کہ میں وفاقی حکومت، ایف آئی اے سے اپیل کرتا ہوں کہ جو افراد بھی اس گھناؤنی سازش میں شامل تھے جن جن نے یہ تصویر پوسٹ کی انہیں فوری طور پر گرفتار کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں ذاتی حیثیت میں سندھ ہائی کورٹ میں اس کے خلاف اپیل دائر کروں گا کہ یہ جو سازش کی گئی اس پر عدالت کارروائی کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ آزادہی اظہارِ رائے نہیں بلکہ گھناؤنی گندی سازش ہے، اس کی مثال یوں ہے کہ کوئی وینٹیلیٹر پر موجود ہو اور کوئی خاموشی سے اس کا کنیکشن منقطع کردے کہ وہ تڑپ تڑپ کے مر جائے۔

یہ بھی پڑھیں: دادو شہر کے گردونواح سیلاب کے سبب مکمل زیر آب آنے کا خطرہ

انہوں نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی میں جرأت ہے تو آئے اس کا دفاع کرے، پہلے بھی انہوں نے کہا کہ اداروں کے سربراہان کے خلاف جو مہم چلی اس میں ہم نہیں تھے حالانکہ اس میں وہ بڑے بڑے نام سامنے آرہے ہیں جو ہمیشہ پی ٹی آئی کو سپورٹ کرتے رہے اور ٹی وی پر آتے ہیں ان لوگوں نے بیٹھ کر اس طرح کی سازش کی۔

'پاکستان اور سیلاب متاثرین ہماری ریڈ لائن ہیں'

صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ روزانہ اداروں کے خلاف جو ٹرینڈ چلتے ہیں اس کے تانے بانے عمران خان اور بنی گالہ سے جا کر ملتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سیلاب زدہ علاقوں میں قیامت صغریٰ کے مناظر ہیں، ہم ان کی امداد میں لگے ہیں اور آپ پوری دنیا کو یہ میسج دینا چاہتے ہو کہ پاکستان اور ان متاثرین کی مدد نہ کی جائے کیوں کہ آپ اس وقت وزیر اعظم کی کرسی پر موجود نہیں ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور سیلاب متاثرین یہ ہمارے لیے ہماری ریڈ لائن ہیں، ان کے اوپر کسی قسم کی ایسی سازش کہ جس سے پوری دنیا کو آپ منع کررہے ہو کہ ان لوگوں تک امداد نہ پہنچے، اس سے گری ہوئی چیز میں نے سیاست میں کبھی نہیں دیکھی بلکہ یہ سیاست ہو ہی نہیں سکتی۔

شرجیل میمن نے کہا کہ اتنا نقصان آپ کو بھارت اور اسرائیل نہیں پہنچانا چاہتے جتنا عمران خان پہنچا رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: صوبے کے سیلاب زدہ علاقوں سے پانی کی نکاسی میں 3 سے 6 ماہ لگیں گے، وزیراعلیٰ سندھ

بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان کا اس وقت ایجنڈا صرف یہ ہے کہ انہیں حکومت چاہیے، تمام اداروں کے سربراہان اپنی انگلیوں پر چاہیے، پوری دنیا اور قوم کو بیوقوف بنایا ہوا ہے کہ امریکا کی غلامی نامنظور جبکہ کل وہ امریکی سفارتی عہدیدار سے ملے ہیں۔

وائرل تصویر کا معاملہ

خیال رہے کہ گزشتہ روز سوشل میڈیا پر ایک آٹے کے تھیلے کی تصویر وائرل ہوئی تھی جس پر یو کے ایڈ اور ناٹ فار سیل کے الفاظ نمایاں تھے اور بظاہر ایسا لگ رہا تھا کہ امدادی سامان میں شامل یہ آٹے کا تھیلا کسی دکان پر فروخت کیا جارہا ہے۔

اس حوالے سے مختلف اکاؤنٹس سے مرحلہ وار ٹوئٹس کی گئی تھیں جس میں حکومت پر بیرون ملک سے آنے والی اس گندم کی فروخت کا الزام عائد کیا گیا تھا اور عالمی اداروں سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ پاکستان کو امداد کا سلسلہ روک دیں۔

تاہم نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے ایک ٹوئٹ کر کے واضح کیا کہ 'برطانیہ سے موصول ہونے والے آٹے کے تھیلوں کی فروخت کے بارے میں سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے'۔

ٹوئٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ 'حکومت پاکستان اور این ڈی ایم اے کو برطانیہ سے آٹے کے تھیلوں پر مشتمل کوئی امداد موصول نہیں ہوئی'۔

تبصرے (0) بند ہیں