ڈسکوز کو بجلی صارفین سے 69 ارب روپے اضافی وصول کرنے کی اجازت

13 ستمبر 2022
مہنگی درآمدی آر ایل این جی کی کم دستیابی بھی صارفین کے لیے نعمت ثابت ہوئی—فائل فوٹو: اے ایف پی
مہنگی درآمدی آر ایل این جی کی کم دستیابی بھی صارفین کے لیے نعمت ثابت ہوئی—فائل فوٹو: اے ایف پی

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے واپڈا کی سابق تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) کے لیے جولائی میں استعمال ہونے والی بجلی کے لیے 4.34 روپے فی یونٹ اضافی فیول لاگت ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے تاکہ ناکافی رقوم کے حامل اداروں کو ستمبر کے بل میں 69 ارب روپے کے اضافی فنڈز فراہم کیے جا سکیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نیپرا کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ادارے نے جولائی کے لیے فیول چارجز میں تبدیلی کی وجہ سے ڈسکوز کے لیے قابل اطلاق ٹیرف میں 4.34 روپے فی کلو واٹ کے اضافے کا تخمینہ لگایا ہے۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ اضافی فیول چارجز الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشنز (ای وی سی ایس) اور تمام ڈسکوز کے لائف لائن صارفین کے علاوہ تمام صارفین پر لاگو ہوں گے اور جولائی میں صارفین کے یونٹس کی بنیاد پر ان کے بلوں میں الگ سے نمایاں کیے جائیں گے اور موجودہ مہینے کے بل میں انہیں لاگو کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: بجلی صارفین سے 155 ارب روپے اضافی وصول کرنے کی تیاری

نیپرا نے کے الیکٹرک کے علاوہ تمام ڈسکوز کے لیے ایف سی اے میں 4.69 روپے فی یونٹ کے بجائے 4.34 روپے فی یونٹ کا اضافہ کیا ہے، 4.69 روپے فی یونٹ کا مطالبہ سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) کی جانب سے جولائی میں استعمال ہونے والی بجلی کی قیمت زیادہ ہونے کی وجہ سے اضافی آمدنی پیدا کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔

پاور گرڈ میں مجموعی طور پر سب سے بڑا حصہ ہائیڈرو پاور سے آیا، جون اور مئی میں 24 فیصد کے مقابلے جولائی میں اس کے حصے میں 35 فیصد تک نمایاں اضافہ ہوا، مہنگی درآمدی آر ایل این جی کی کم دستیابی بھی صارفین کے لیے ایک نعمت ثابت ہوئی۔

سی پی پی اے نے دعویٰ کیا کہ جولائی میں صارفین سے ایندھن کی قیمت 6.29 روپے فی یونٹ وصول کی گئی تھی لیکن اصل قیمت 10.98 روپے فی یونٹ تھی، اس لیے صارفین سے تقریباً 4.69 روپے فی یونٹ اضافی چارج کیا گیا۔

بجلی کے نظرثانی شدہ نرخ 50 یونٹ سے کم بجلی استعمال کرنے والوں کے علاوہ تمام صارفین سے ستمبر کے بلوں میں وصول کیے جائیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں