وزیر اعظم کا سیلاب متاثرین سے اگست، ستمبر کے بجلی کے بل نہ لینے کا اعلان

اپ ڈیٹ 14 ستمبر 2022
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سیلاب متاثرین میں اب تک تقریباً 24 ارب روپے تقسیم کیے جاچکے ہیں — تصویر: ڈان
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سیلاب متاثرین میں اب تک تقریباً 24 ارب روپے تقسیم کیے جاچکے ہیں — تصویر: ڈان

وزیر اعظم شہباز شریف نے سیلاب متاثرین سے اگست اور ستمبر کے بجلی نہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ 300 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کو 35 ارب روپے کا ریلیف دیا جائے گا۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور سیلاب سے متاثرہ علاقے صحبت پور کا فضائی جائزہ بھی لیا، اس موقع پر انہیں سیلاب کی تباہ کاریوں، متاثرین کی امداد اور تباہ شدہ انفرااسٹرکچر کی بحالی کے لیے جاری کاوشوں سے آگاہ کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم کا سیلاب سے متاثرہ ہر خاندان کیلئے 25 ہزار روپے امداد کا اعلان

انہوں نے صحبت پور میں پینے کے پانی کا مسئلہ فوری طور پر حل اور سیلاب زدہ علاقوں سے پانی کی نکاسی کا عمل تیز کرنے کی ہدایت کی۔

وزیر اعظم نے سیلاب سے متاثرہ صحبت پورہ کے علاقے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب کی تباہ کاریوں سے ہر آنکھ اشکبار ہے، پوری قوم متحد ہو کر سیلاب تباہ کاریوں کا مقابلہ کر رہی ہے، سیلاب متاثرین کی مدد کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے۔

حکام کی جانب سے وزیراعظم کو متاثرین کی مدد اور تباہ شدہ انفرا اسٹرکچر کی بحالی کے لیے جاری کاوشوں سے بھی آگاہ کیا گیا۔

چیف سیکریٹری بلوچستان نے انہیں بتایا کہ بلوچستان میں 128 سڑکیں متاثر ہوئی تھیں، جن میں سے 91 بحال ہوچکی ہیں، صوبے میں لائیو اسٹاک کی بحالی کے لیے 11 ارب روپے کا منصوبہ ہے۔

شہاز شریف کاکہنا تھا کہ سیلاب سے صوبہ سندھ کے بعد بلوچستان سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے، تمام فصلیں تباہ ہو چکی ہیں، وفاقی حکومت صوبائی حکومتیں اور ادارے سیلاب متاثرین کی بحالی میں مصروف ہیں۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف کی سیلاب سے متاثرہ بچوں سے ملاقات

انہوں نے امدادی رقم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ فی گھرانہ 25 ہزار روپے سیلاب سے متاثرہ لوگوں میں تقسیم کیے جارہے ہیں، سیلاب متاثرین میں اب تک تقریباً 24 ارب روپے تقسیم کیے جاچکے ہیں۔

شہباز شریف نے سیلاب متاثرین کو ریلیف فراہم کرتے ہوئے اعلان کیا کہ سیلاب متاثرین سے اگست اور ستمبر کے بجلی کے بل نہیں لیے جائیں گے جبکہ 300 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کو 35 ارب روپے کا ریلیف دیا جائے گا، ستمبر کے مہینے میں 2 کروڑ 10 لاکھ صارفین کو 14 ارب کا فوری ریلیف دیا جارہا ہے، جن سیلاب متاثرین نے اگست کے بل ادا نہیں کیے ان کے لیے لیٹ چارج بھی ختم کردیے گئے ہیں۔

انہوں نے حکام سے کہا کہ آپ کے پاس وافر فنڈز ہیں، مزید چاہئیں تو بتا دیں، امدادی کام نہیں رکنا چاہیے، 2 لاکھ 50 ہزار مچھر دانیاں سیلاب متاثرین کو دی گئی ہیں، ترکیہ سے آنے والے خیمے بلوچستان کے سیلاب متاثرین کو دیے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کا بلوچستان کے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ، متاثرین کیلئے امداد کا اعلان

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ترکیہ اور متحدہ عرب امارات کے صدور سے بات ہوئی ہے، انہوں نے کہا ہے کہ وہ بھرپور تعاون کریں گے جبکہ ترکیہ سے امدادی سامان لے کر 2 طیارے روانہ ہوچکے ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ برطانوی حکومت نے 15 لاکھ پاؤنڈز دینے کا اعلان کیا ہے اور ہم مشکل کی اس گھڑی میں دوست ممالک سے ملنے والی امداد پر ان کے شکر گزار ہیں۔

وزیر اعظم نے وفاق کی طرف سے بلوچستان کے لیے 10 ارب روپے دینے کا بھی اعلان کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں محدود وسائل کے باوجود سیلاب متاثرین کو ریلیف دیا جارہا ہے، سیاست بعد میں ہوگی کیونکہ ریاست بچانا ہمارا اولین فرض ہے۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اگلے مرحلے میں پُلوں، سڑکوں اور فصلوں کی بحالی کے لیے بھی اقدامات کیے جائیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں