عمران خان لاڈلا نہ رہے تو مخالفین کیلئے اس سے نمٹنا 3 دن سے زیادہ کا کام نہیں، مریم نواز

اپ ڈیٹ 15 ستمبر 2022
مریم نواز نے کہا کہ ججز کیوں انجانے میں ایک فتنے کو مضبوط ہونے کا موقع دے رہے ہیں — فوٹو: ڈان نیوز
مریم نواز نے کہا کہ ججز کیوں انجانے میں ایک فتنے کو مضبوط ہونے کا موقع دے رہے ہیں — فوٹو: ڈان نیوز

نائب صدر مسلم لیگ (ن) مریم نواز نے کہا ہے کہ اگر عمران خان لاڈلا نہ رہے تو مخالفین کے لیے اس سے نمٹنا 3 دن سے زیادہ کا کام نہیں ہے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جس شخص کو ڈالرز دے کر پاکستان، اس کے اداروں اور اس کی سیاست کو تباہ کرنے کے لیے لانچ کیا گیا تھا وہ شخص اقتدار میں رہتے ہوئے یا اقتدار سے باہر رہ کر بھی یہی رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ میں سمجھتی ہوں کہ عدلیہ، پاک فوج اور پاکستان کے سیاسی حلقوں کا اس بات پر اتفاق ہونا چاہیے کہ یہ شخص ایک فتنہ ہے جسے پاکستان کی تباہی کے لیے لانچ کیا گیا ہے، اس کے شر سے کسی کا بیٹا، بیٹی، بیوی یا رشتہ دار محفوظ نہیں ہے۔

انہوں نے کیا کہ حکومت سیلاب زدگان کی جلد سے جلد بحالی کے لیے پوری کوششیں کر رہی ہے، شہباز شریف کی اس وقت کسی صوبے میں حکومت نہیں ہے لیکن وہ بنا کسی تفریق کے تمام متاثرہ علاقوں کا دورہ کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مریم نواز سے متعلق بیان پر عمران خان کو شدید تنقید کا سامنا

’آرمی چیف کی مدت میں توسیع سے متعلق اپنے اصول پر کھڑی ہوں‘

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کی حمایت سے متعلق سوال کے جواب میں مریم نواز نے کہا کہ قیاس آرائیوں پر مبنی اس سوال کا قبل از وقت جواب نہیں دوں گی، جس نے یہ تنازع جان بوجھ کر چھیڑا اس کا نام فتنہ خان ہے، اس کا کام ہی فتنہ پھیلانا ہے، اب انہیں کسی ایک بیان پر ٹک جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اپنے دورِ اقتدار میں ان کی جانب سے ہمیں سپہ سالار کی تعریفیں سننے کو ملتی ہیں اور حکومت سے نکالے جانے کے بعد انہوں نے ان کو میر جعفر، میر صادق، جانور اور نیوٹرل بھی کہا، وہ کسی ایک مؤقف پر ٹھہریں تو میں اس پر تبصرہ کروں، میں بہرحال اپنے اصول پر کھڑی ہوں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میرا نہیں خیال کہ میری جماعت کی جانب سے کبھی بھی فوج کے اندر تقسیم کے حوالے سے کوئی بیان دیا گیا ہو۔

جنرل فیض حمید کے حوالے سے ماضی میں اپنے بیانات سے متعلق سوال کے جواب میں مریم نواز نے کہا کہ وہ بیانات حقائق پر مبنی تھے اور حقائق کبھی تبدیل نہیں ہوتے۔

مزید پڑھیں: عمران خان پر توہین مذہب کا الزام لگانے پر پی ٹی آئی کا مریم نواز کےخلاف عدالت جانے کا فیصلہ

انہوں نے کہا کہ جلسے میں کھڑے ہوکر کسی خاتون کی عزت اچھالنے کے بعد معافی مانگ لینا قابل قبول نہیں ہے، جو آپ کو کرنا تھا وہ تو کردیا اس کے بعد آپ نااہلی سے بچنے کے لیے معافی مانگ لیں تو ایسا نہیں ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ میں ججز کو بھی کہنا چاہوں گی کہ وہ کیوں انجانے میں ایک فتنے کو مضبوط ہونے کا موقع دے رہے ہیں، کل کو کسی کا گھر اور کسی کی عزت محفوظ نہیں رہے گی اور اس میں عدلیہ بھی شامل ہوگی۔

’الیکشن کی تاریخ چاہیے تو پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلی توڑیں‘

مریم نواز نے کہا کہ ان کو الیکشن کی تاریخ چاہیے تو پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلی توڑیں اور الیکشن میں چلے جائیں، جتھوں کی مدد سے دباؤ ڈالنے کی وجہ سے حکومت کو ان کی بات پر توجہ نہیں دینی چاہیے، یہ کوئی اسٹیک ہولڈر نہیں بلکہ پاکستان کے لیے تباہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مذہب ایک انتہائی مقدس چیز ہے، اس کو اپنی ذاتی سیاست کے لیے استعمال نہیں کرنا چاہیے، سیاست تو عبادت ہے لیکن سیاست میں اگر آپ مذہب کو اپنے ذاتی مقاصد کے لیے استعمال کریں تو وہ بری بات ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مذہب اور عبادت آپ کا ذاتی معاملہ ہے لیکن یہ اس وقت ذاتع فعل نہیں رہتا جب آپ جلسوں میں کھڑے ہوکر یہ کہتے ہیں کہ مسلم لیگ (ن) کو ووٹ دینا گناہ ہے اور مجھے ووٹ دینا ثواب ہے، میرے ارکان کا کسی اور جماعت کا ساتھ دینا شرک ہے تو یہ قابل قوبل نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے آئی ایم ایف کی شرائط تسلیم کر کے معیشت تباہ کی، مریم نواز

نائب صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ عمران خان نے لا الہ الااللہ کا مطلب سیاست بنا دیا، خود کو پیغمبر اسلام ﷺ کی طرح چنے جانے کا دعویٰ کیا، کیا انہوں نے آئینے میں کبھی اپنا چہرہ دیکھا ہے؟ یہ خواتین پر جملے کستے ہیں، دھمکیاں دیتے ہیں اور پھر اپنے ان اعمال کو عبادت سے تشبیہ دیتے ہیں، انہیں اس چیز پر شرم آنی چاہیے، جب آپ مائیک پر گفتگو کرتے ہیں تو ذمہ داری سے گفتگو کیا کریں کیونکہ اس سے لاکھوں کروڑوں مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوتے ہیں۔

’معیشت کی بحالی کیلئے چند ماہ نہیں، برسوں کی ضرورت ہے‘

انہوں نے کہا کہ معیشت کی حالت اتنی بری تھی کہ اس کو بحال کرنے کے لیے چند مہینے نہیں چند برسوں کی ضرورت ہے، اب وہ حکومت نہیں ہے جو ہیروں کی انگوٹھیوں پر فیصلہ کرتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے دن رات ایک کیے ہوئے ہے، میں اس حکومت کے مشکل فیصلوں کی سپورٹ کروں یا نہ کروں لیکن یہ حقیقت ہے کہ شہباز شریف نے اس ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا ہے، اب آہستہ آہستہ ان شا اللہ معیشت بحال بھی ہوگی، اوپر سے یہ سیلاب بھی آگیا ہے۔

مزید پڑھیں: مریم نواز کے خلاف قابل افسوس زبان درازی پر خواتین پر زور مذمت کریں، وزیراعظم

مریم نواز نے کہا کہ میں بار بار یہ بات واضح کرتی ہوں کہ موجودہ حکومت کی جانب سے تیل اور بجلی کی قیمتوں کو بڑھانے کا جب بھی کوئی فیصلہ آتا ہے تو میں اس کی حمایت نہیں کرتی، موجودہ حکومت سے بھی درخواست کروں گی کہ اس چیز پر توجہ دیں، لوگوں کو اپنی تنخواہوں سے زیادہ بجلی کے بل موصول ہوئے ہیں، اس مسئلے کو حل کرنے کی ضرورت ہے تاہم میں یہ سمجھتی ہوں کہ اس معیشت کا جو حال عمران خان کرکے چلا گیا ہے اس کو بحال کرنے میں وقت لگے گا۔

انہوں نے کہا کہ میں پہلے ہی کہہ چکی ہوں کہ یہ شخص مخالفین کے لیے نہیں ملک کے لیے خطرناک ہے، اگر یہ لاڈلا نہ رہے تو مخالفین کے لیے اس سے نمٹنا 3 دن سے زیادہ کا کام نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بہتر ہے کہ انتخابات ان شا اللہ اپنے وقت پر ہونا چاہیے، کسی کے دباؤ میں آکر کوئی فیصلہ نہیں ہونا چاہیے، امید ہے ان شا اللہ اپنے وقت پر ہی ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر کا سودا کرنے والے عمران خان دوسروں پر پوائنٹ اسکورنگ نہ کریں، پہلے امریکا مخالف نعرے لگوائے، اب 25 ہزار ڈالر دے کر لابنگ فرم ہائر کی، عمران خان بتائیں کہ رابن رافیل کو ملاقات میں کیا بتایا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں