انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم کے کپتان جوز بٹلر نے کہا ہے کہ پاکستان کے خلاف سیریز مشکل اور چیلنجنگ ثابت ہوگی اور ورلڈ کپ سے قبل پاکستان کے خلاف سیریز سے میگا ایونٹ کی تیاری کا اچھا موقع ملے گا۔

انگلینڈ کی ٹیم آج سات ٹی20 انٹرنیشنل میچوں کی سیریز کھیلنے کے لیے 17 سال بعد پاکستان آئی ہے جہاں کراچی ایئرپورٹ آمد کے بعد ٹیم کو سخت سیکیورٹی حصار میں ہوٹل منتقل کیا گیا۔

انگلش کپتان جوز بٹلر نے کراچی کے مقامی ہوٹل میں پریس کانرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان آکر بہت خوشی محسوس ہو رہی ہے اور ہماری نگاہیں دورے کے دوران اچھی کرکٹ کھیلنے پر مرکوز ہیں۔

انہوں نے کہا کہ طویل عرصے بعد انگلش ٹیم کی پاکستان آمد زبردست موقع ہے، ٹیم میں شامل کچھ کھلاڑی پی ایس ایل میں حصہ لے چکے ہیں جنہوں اپنے بہترین تجربات ٹیم کے ساتھ شیئر کیے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ انگلش ٹیم کے دورہ پاکستان کے دوران شائقین کو بہترین کھیل دیکھنے اور اس سے لطف اندوز ہونے کا موقع ملے گا، ہم جانتے ہیں کہ پاکستان کرکٹ ٹیم ہوم گراؤنڈ پر بہت مضبوط حریف ہے، دونوں ٹیموں کے درمیان چیلنجنگ اور اچھے مقابلے ہونے کی توقع ہے۔

انجری مسائل سے دوچار انگلش کپتان نے کہا کہ آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ سے قبل یہ سیریز بہت اہم ہے، ٹیم کے کئی کھلاڑی فٹ نہیں ہیں اور ہوسکتا ہے کہ وہ ورلڈ کپ تک بھی فٹ نہ ہوں تو ٹیم میں شامل کھلاڑیوں کے لیے یہ صلاحیتوں کے اظہار کا بہترین موقع ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک مضبوط ٹیم ہے اور ایشیا کپ میں پاکستان کی شکست کے باوجود انگلش ٹیم فیورٹ کے طور پر سیریز کا آغاز نہیں کر رہی، ٹی 20 کرکٹ میں صورتحال تیزی سے تبدیل ہوجاتی ہے، دونوں ٹیموں میں میچ ونر کھلاڑی ہیں، اس فارمیٹ میں آپ کو اسی طرح کے کھلاڑیوں کی ضرورت ہوتی ہے، ہماری ٹیم میں بھی کئی میچ ونر کھلاڑی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بین اسٹوکس، لیام لیونگسٹن اور جونی بیئراسٹو انگلش ٹیم کے اہم کھلاڑی ہیں جو ٹیم کے ساتھ نہیں ہیں لیکن یہ دیگر کھلاڑیوں کے لیے خود ثابت کرنے کا موقع ہے کہ وہ آگے آئیں اور پرفارم کریں۔

بٹلر نے ایک عرصے سے انگلش ٹیم سے باہر ایلکس ہیلز کی ٹیم میں شمولیت کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایلکس ہیلز کی ٹیم میں واپسی ہوئی ہے، وہ بہت اچھے کھلاڑی ہیں اور پاکستانی شائقین انہیں پاکستان سپر لیگ میں پرفارم کرتے ہوئے دیکھ چکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا پاکستان نے زبردست فاسٹ باؤلرز متعارف کرائے ہیں جو ہمیشہ سے پاکستان کرکٹ ٹیم کی طاقت رہے ہیں۔

انگلش کپتان نے کہا کہ ورلڈ کپ سے قبل 7 میچوں کی سیریز ورک لوڈ کے لحاظ سے بھی چیلنجنگ ہے، ہمیں ورلڈ کپ سے قبل کافی کرکٹ کھیلنی ہے، ہر کھلاڑی کو اپنا ورک لوڈ مینج کرنا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے خلاف سیریز مشکل اور چیلنجنگ ہوگی اور ورلڈ کپ سے قبل پاکستان کے خلاف سیریز سے میگا ایونٹ کی تیاری کا اچھا موقع ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ بطور پلیئر یہ میرا پہلا دورہ پاکستان ہے، میں نہیں جانتا کہ یہاں کس طرح کی پلیئنگ کنڈیشنز ہوتی ہیں، ٹیم میں کچھ کھلاڑی ہیں جو یہاں پہلے کھیلنے کا تجربہ رکھتے ہیں، ورلڈ کپ سے قبل یہ دورہ بہت اہم اور اس کو مدنظر رکھتے ہوئے کرکٹ کھلیں گے۔

وکٹوں اور کنڈیشنز کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ بطور بلے باز میں چاہوں گا کہ پاکستان میں بیٹنگ وکٹیں ملیں تاہم آسٹریلیا کی وکٹیں پاکستان سے مختلف ہیں۔

انگلش کپتان نے ملکہ برطانیہ کے انتقال پر اظہار افسوس کے ساتھ پاکستان کے سیلاب زدگان سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہماری کوشش ہے اپنی کرکٹ سے سیلاب متاثرین کو خوشی دیں، انگلش کرکٹ بورڈ بھی سیلاب متاثرین کی مدد کرے گا۔

واضح رہے کہ انگلینڈ کی ٹیم 17 سال بعد پاکستان آئی ہے جہاں اس سے قبل مہمان ٹیم آخری مرتبہ 2005 میں پاکستان کے دورے پر آئی تھی۔

2005 میں دونوں ٹیموں کے درمیان ٹیسٹ اور ون ڈے سیریز کھیلی گئی تھی۔

پاکستان میں دونوں ٹیمیں پہلی مرتبہ کسی ٹی20 سیریز میں مدمقابل ہوں گی۔

کراچی پہنچنے والی انگلینڈ کی ٹیم کے کپتان جوز بٹلر دوپہر دو بجے مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس کریں گے۔

16 ستمبر سے 19 ستمبر تک دونوں ٹیمیں نیشنل اسٹیڈیم میں پریکٹس سیشن کریں گی جس کے بعد سات ٹی20 میچز کی سیریز کا پہلا میچ 20 ستمبر کو کھیلا جائے گا اور پاکستان کرکٹ بورڈ نے سیریز کے پہلے میچ کی گیٹ منی سیلاب زدگان کو عطیہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں