اقتصادی محاذ سنبھالنے کیلئے اسحٰق ڈار کی آئندہ ہفتے واپسی کا حتمی فیصلہ

25 ستمبر 2022
اسحٰق ڈار نے کہا کہ وہ بدھ کو پاکستان جانے کے لیے روانہ ہوں گے—فائل فوٹو : اے ایف پی
اسحٰق ڈار نے کہا کہ وہ بدھ کو پاکستان جانے کے لیے روانہ ہوں گے—فائل فوٹو : اے ایف پی

سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار آئندہ ہفتے وزیر اعظم شہباز شریف کو اقتصادی محاذ پر معاونت فراہم کرنے کے لیے پاکستان واپس آرہے ہیں جہاں وہ ممکنہ طور پر وزارت خزانہ کا اہم قلمدان سنبھالیں گے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ وزیراعظم اور ان کے بھائی نواز شریف کے درمیان لندن میں ہونے والی ملاقات میں کیا گیا، اس سے قبل وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے بھی اس پیشرفت کی تصدیق کی۔

لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا تھا کہ اسحٰق ڈار آئندہ ہفتے وزیر اعظم شہباز شریف کو معاشی امور میں معاونت فراہم کرنے کے لیے ملک واپس آ رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے واپسی پر وزیراعظم شہباز لندن میں ٹھہرے جہاں انہوں نے گزشتہ روز اپنے بھائی اور پارٹی سربراہ نواز شریف سے ملاقات کی۔

یہ بھی پڑھیں: اسحٰق ڈار کے دائمی وارنٹ معطل، احتساب عدالت نے وطن واپسی پر گرفتاری سے روک دیا

دونوں بھائیوں نے ایجویئر روڈ پر شہباز شریف کے فلیٹ پر گھنٹوں طویل ملاقات کی جس میں سیاسی اور معاشی صورتحال کے ساتھ ساتھ اسحٰق ڈار کا وزارت خزانہ کا چارج سنبھالنے کے حوالے سے اہم پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس ملاقات میں اسحٰق ڈار بھی موجود تھے، میڈیا رپورٹس کے مطابق وہ آئندہ ہفتے کے اوائل میں معاشی امور کا چارج سنبھال لیں گے جبکہ مفتاح اسمٰعیل بطور مشیر کابینہ میں رہیں گے جن کی وزارت خزانہ کی مدت 18 اکتوبر کو ختم ہو رہی ہے۔

ملاقات کے بعد صحافیوں سے مختصر بات چیت میں اسحٰق ڈار نے کہا کہ ’ہماری کل ایک اور ملاقات ہے، اس لیے میں مزید تفصیلات کل بتا سکتا ہوں‘۔

وزارت خزانہ کا چارج سنبھالنے کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ ہم نے بہت سے امور پر تبادلہ خیال کیا ہے لیکن میں فیصلوں کے حوالے سے کل ہی بتا سکتا ہوں، یہ کوئی رسمی نہیں بلکہ ایک خاندانی ملاقات تھی۔

مزید پڑھیں: اسحٰق ڈار آئندہ ہفتے واپس آجائیں گے، رانا ثنا اللہ

انہوں نے مزید کہا کہ وہ بدھ کو پاکستان جانے کے لیے روانہ ہوں گے۔

نواز شریف کے قریبی ذرائع نے اس حوالے سے بتایا کہ وہ کئی ماہ سے مفتاح اسمٰعیل کی اقتصادی پالیسیوں سے ناخوش ہیں اور اسحٰق ڈار کو ان کی جگہ لانے کے خواہشمند ہیں کیونکہ اہم اقتصادی فیصلوں پر تنازعات موجود ہیں۔

اگست میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر نواز شریف کے پارٹی اجلاس چھوڑ جانے کی خبروں نے اس تاثر کو تقویت دی کہ معاشی معاملات میں وہ اور مفتاح اسمٰعیل ایک صفحے پر نہیں ہیں۔

اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ ’اگر وہ مفتاح اسمٰعیل سے مطمئن نہیں ہیں تو انہیں عہدہ چھوڑ دینے کی ہدایت دی جانی چاہیے تھی، انہیں وزیر خزانہ کے عہدے پر برقرار رکھنا مگر ساتھ ہی انہیں مسلسل غیر مؤثر بناتے رہنا غیر اخلاقی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسحٰق ڈار کو معیشت میں بہتری نہیں، منی لانڈرنگ میں تیزی کیلئے لایا جارہا ہے، اسد عمر

ذرائع نے مزید کہا کہ مفتاح اسمٰعیل کو اسحٰق ڈار کی واپسی اور بطور وزیر خزانہ تقرر کے بارے میں میڈیا رپورٹس کے ذریعے علم ہوا، وزیر اعظم کی جانب سے انہیں اس بارے میں نہیں بتایا گیا۔

اس حوالے سے تبصرے کے لیے مفتاح اسمٰعیل سے رابطہ کیا گیا تاہم انہوں نے ان گزارشوں کا کوئی جواب نہیں دیا۔

پارٹی کے ایک رہنما نے بتایا کہ ’نواز شریف سمیت مسلسم لیگ (ن) کے رہنما چاہتے ہیں کہ اسحٰق ڈار واپس آئیں اور وزارت خزانہ کا عہدہ سنبھالیں کیونکہ وہ ایک تجربہ کار شخص ہونے کے ناطے معیشت کو بہتر طریقے سے سنبھال سکتے ہیں، امکان ہے کہ وہ رواں ماہ وزارت خزانہ کا چارج سنبھال لیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں