وزیرخزانہ اسحٰق ڈار کی جانب سے شرح سود کم کرنے اور مہنگائی پر قابو پانے کے بیان کے بعد پاکستان کے ڈالر بانڈ کی قیمت 8 سینٹس گر کر تاریخ کی کم ترین شرح پر آگئی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ‘رائٹر’ نے رپورٹ میں بتایا کہ ٹریڈ ویب ڈیٹا کے مطابق قلیل مدت کے لیے جاری کیے گئے بانڈز اس بیان سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں، 2024 میں مدت مکمل کرنے والے بانڈ کی فی ڈالر 40.2 سینٹ پیش کش کی جارہی ہے۔

سال 2025 اور 2027 میں ادائیگی کے لیے پیش ہونے والے بانڈز کی قیمت تقریباً 4 سینٹس کم ہوئی جبکہ طویل المدتی ڈالر بانڈ کی بولی 36.6 سینٹ فی ڈالر لگائی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسحٰق ڈار 5 سال بعد وطن واپس پہنچ گئے، معیشت میں بہتری لانے کیلئے پرعزم

رپورٹ کے مطابق پاکستان میں مہنگائی 27 فیصد سے تجاوز کر چکی ہے۔

اسحٰق ڈار نے کہا تھا کہ پاکستانی کرنسی کی قدر مصنوعی طور پر گری ہوئی ہے اور میں پوری کوشش کروں گا کہ پاکستان جس معاشی بھنور میں پھنسا ہے، ہم پاکستان کو اس سے نکال لیں۔

سینیٹر اسحٰق ڈار نے مستقبل کے روڈمیپ پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ دیگر اہداف کی طرف پیش رفت کرنے سے پہلے کرنسی کو مستحکم کریں گے۔

رپورٹ کے مطابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے کہا کہ ڈالر مارکیٹ بیسڈ ہونے کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ہنڈی والے یا سٹے بازی کرنے والے پاکستان کی کرنسی کو یرغمال بنا کر پاکستان کو نقصان پہنچائیں۔

انہوں نے خبردار کیا کہ اپنا اپنا قبلہ درست کرلیں، میں سب کا مشکور ہوں اور سمجھتا ہوں کہ انہوں نے پہلے ہی سمت ٹھیک کرلی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ میری دوسری ترجیح مہنگائی اور شرح سود کو نیچے لانے کی ہوگی۔

ایک سوال کے جواب میں سینیٹر نے بتایا کہ مفتاح اسمٰعیل نے معیشت کو ٹھیک کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے۔

گزشتہ مہینے کے تباہ کن سیلاب نے پاکستان کی فنانسنگ کے مسائل میں مزید اضافہ کیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں