کراچی واٹر بورڈ کی نجکاری کا کوئی ارادہ نہیں، چیف ایگزیکٹو افسر

اپ ڈیٹ 05 اکتوبر 2022
سید صلاح الدین نے کہا کہ عالمی بینک نے پانی کی فراہمی اور نکاسی آب کے نظام کی بہتری کے لیے ڈھائی ارب کے فنڈز دیے ہیں — فائل فوٹو
سید صلاح الدین نے کہا کہ عالمی بینک نے پانی کی فراہمی اور نکاسی آب کے نظام کی بہتری کے لیے ڈھائی ارب کے فنڈز دیے ہیں — فائل فوٹو

واٹر بورڈ کے نومنتخب چیف ایگزیکٹو افسر اور منیجنگ ڈائریکٹر سید صلاح الدین نے دعویٰ کیا ہے کہ سندھ حکومت کا کراچی واٹر اور سیوریج بورڈ کی نجکاری کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق سید صلاح الدین نے ڈان کو بتایا کہ ’ہم ادارے میں مزید بہتری اور اصلاحات لانا چاہتے ہیں اور یہی ہمارا مقصد ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی واٹر بورڈ کو غیر قانونی ہائیڈرینٹس کے خلاف کارروائی کی ہدایت

کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے چیف ایگزیکٹو افسر اور منیجنگ ڈائریکٹر اور چیف آپریٹنگ افسر کی حال ہی میں تقرری کے بعد عالمی بینک کے مالیاتی پروگرام کے تحت ادارے کی نجکاری کی خبریں گردش کر رہی تھیں۔

سید صلاح الدین کا کہنا تھا کہ ادارے کی نجکاری کا آئیڈیا حکومت کا نہیں، خدا کرے کہ واٹر بورڈ کو کارپوریشن بنایا جائے۔

بورڈ کے چیف ایگزیکٹو افسر نے کہا کہ ورلڈ بینک اور صوبائی حکومت کے مشترکہ تعاون سے شہر میں فراہمی و نکاسی آب کے نظام میں بہتری لانا ہمارا بنیادی مقصد ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی میں فراہمیِ آب کا نظام: مسائل، وجوہات اور حل

ان کا کہنا تھا کہ عالمی بینک نے پانی کی فراہمی اور نکاسی آب کے نظام کی بہتری کے لیے ڈھائی ارب کے فنڈز دیے ہیں جبکہ دوسرے مرحلے میں مزید 220 ارب روپے موصول ہوں گے۔

واٹر بورڈ کے چیف ایگزیکٹو افسر انجینئر سید صلاح الدین کی زیر صدارت اجلاس میں چیف آپریٹنگ افسر واٹر بورڈ انجینئر اسداللہ خان، ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر شعیب تغلق سمیت واٹر بورڈ کے دیگر سربراہان، سپرنٹنڈنٹ اور ایگزیکٹو انجینئرز شریک ہوئے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پانی کی فراہمی اور نکاسی آب کے تمام منصوبوں کی نگرانی چیف آپریٹنگ افسر اسد اللہ خان کریں گے، کیونکہ وہ شہر میں پانی کی فراہمی اور نکاسی آب کے نظام کو بہتر انداز میں چلانے کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ نے ڈس انفیکشن اسپرے مشینز تیار کرلیں

ذرائع نے مزید بتایا کہ سی ای او واٹر بورڈ کا کہنا تھا کہ غیر قانونی کنکشن کے خلاف جلد بڑی کارروائی کی جائے گی، جبکہ پانی کی جو لائینیں متاثر یا ناکارہ ہوگئی ہیں، وہ تبدیل کی جائیں گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سیوریج مسائل کے فوری حل کے لیے ڈیجیٹل موبائل ایپ متعارف کی جائے گی اور سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ فعال کیے جائیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں