سہ ملکی سیریز میں پاکستان کا فاتحانہ آغاز، بنگلہ دیش کو شکست

اپ ڈیٹ 07 اکتوبر 2022
عالمی نمبر ایک بلے باز محمد رضوان نے 50 گیندوں پر دو چھکوں اور سات چوکوں سے مزین 78 رنز بنائے— فوٹو بشکریہ پی سی بی
عالمی نمبر ایک بلے باز محمد رضوان نے 50 گیندوں پر دو چھکوں اور سات چوکوں سے مزین 78 رنز بنائے— فوٹو بشکریہ پی سی بی

پاکستان نے سہ ملکی سیریز کے افتتاحی میچ میں محمد رضوان اور باؤلرز کی عمدہ کارکردگی کی بدولت بنگلہ دیش کو 21 رنز سے شکست دے کر قیمتی پوائنٹس حاصل کر لیے تاہم قومی ٹیم کا مڈل آرڈر ایک بار پھر ناکام رہا۔

کرائسٹ چرچ میں کھیلے گئے میچ میں بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر پاکستان کو بیٹنگ کی دعوت دی اور خود پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا۔

اوپنرز بابر اعظم اور محمد رضوان نے ٹیم کو 52 رنز کا آغاز فراہم کیا لیکن دونوں ہی کھلاڑی تیزی سے بیٹنگ کرنے میں ناکام رہے اور پاور پلے کا بھی کچھ خاص فائدہ نہ اٹھا سکے۔

بابر اعظم نے 25 گیندوں کا سامنا کیا لیکن وہ صرف 22 رنز بنا سکے اور مہدی حسن میراز کی وکٹ بن گئے۔

نئے بلے باز شان مسعود دوسرے اینڈ پر موجود رضوان کا ساتھ دینے پہنچے اور مل کر اسکور کو 94 تک پہنچا دیا لیکن 22 گیندوں پر 31 رنز بنانے کے بعد شان کی اننگز بھی اختتام کو پہنچی جبکہ حیدر علی صرف چھ رنز بنا سکے۔

افتخار احمد 13 اور آصف علی بھی چار رنز ہی بنا سکے لیکن دوسرے اینڈ پر موجود رضوان نے بہترین کھیل کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے نصف سنچری مکمل کی۔

عالمی نمبر ایک بلے باز نے 50 گیندوں پر دو چھکوں اور سات چوکوں سے مزین 78 رنز بنائے جس کی بدولت پاکستان کی ٹیم مقررہ اوورز میں پانچ وکٹوں کے نقصان پر 167 رنز بنانے میں کامیاب رہی۔

بنگلہ دیش کی جانب سے تسکین احمد نے دو جبکہ نسُم احمد، حسن محمود اور مہدی حسن میراز نے ایک، ایک وکٹ لی۔

بنگلہ دیش نے ہدف کا تعاقب شروع کیا تو اوپنرز نے ٹیم کو 25رنز کا آغاز فراہم کیا لیکن اسی اسکور پر مہدی حسن آصف علی کو کیچ دے کر پویلین لوٹ گئے۔

پاکستان کو دوسری وکٹ کے لیے بھی زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑا اور پاور پلے کے اختتام سے قبل ہی حارث نے اپنی ہی گیند پر کیچ کر کے بنگلہ دیش کو دوسرا نقصان پہنچایا اور صابر رحمٰن کو چلتا کردیا۔

دو وکٹ گرنے کے بعد لٹن داس کا ساتھ دینے عفیف حسین آئے اور دونوں نے تیسری وکٹ کے لیے 50 رنز کی ساجھے داری قائم کی البتہ پاکستانی باؤلرز کی نپی تلی باؤلنگ کے سبب بنگلہ دیشی بلے باز کھل کر بیٹنگ نہ کر سکے۔

اس شراکت کا خاتمہ اس وقت ہوا جب محمد نواز نے لٹن داس کی 35 رنز کی اننگز کے آگے فل اسٹاپ لگا دیا اور پھر اگلی ہی گیند پر مصدق حسین بھی نواز کی وکٹ بن گئے۔

عفیف کی اننگز بھی 25 رنز تک محدود رہی جبکہ شاداب نے بنگلہ دیش کے قائم مقام کپتان نور الحسن کو آؤٹ کر کے پاکستان کی فتح کے امکانات مزید روشن کر دیے۔

بنگلہ دیش کی وکٹیں گرنے کا سلسلہ جاری رہا اور محمد وسیم نے ایک ہی اوور میں تسکین احمد کے بعد نسُم احمد کی اہم وکٹ بھی حاصل کر لی۔

اختتامی اوورز میں یاسر علی چند جارحانہ شاٹس کھیل کر تیزی سے رنز بنانے کی کوشش کی لیکن ان کی یہ کاوش بھی بنگلہ دیش کو فتح دلانے کے لیے ناکافی ثابت ہوئی۔

یاسر نے حارث رؤف کے آخری اوور میں 20 رنز بٹورتے ہوئے 21 گیندوں پر 42 رنز کی اننگز کھیلی لیکن اس کے باوجود بنگلہ دیش کی ٹیم مقررہ اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 146 رنز بنا سکی۔

پاکستان کی جانب سے محمد وسیم اور محمد نواز نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں۔

سیریز کے پہلے میچ میں پاکستانی ٹیم کپتان بابر اعظم، محمد رضوان، شان مسعود، حیدر علی، افتخار احمد، آصف علی، شاداب خان، محمد نواز، محمد وسیم جونیئر، حارث رؤف اور شاہنواز دھانی کے ساتھ میدان میں اتری تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں