جمعیت علمائے اسلام(ف) نے بلوچستان کی مخلوط حکومت میں شمولیت کی پیشکش قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے اسمبلی میں مضبوط اپوزیشن کا کردار ادا کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ عبدالقدوس بزنجو نے جے یو آئی ف کو چھ جماعتی مخلوط حکومت میں شامل ہونے کی پیشکش کی تھی۔

مزید پڑھیں: جے یو آئی (ف) کا بلوچستان حکومت میں شمولیت کا حتمی فیصلہ تاخیر کا شکار

جے یو آئی(ف) کے صوبائی سربراہ مولانا عبدالواسع نے پیر کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ یہ فیصلہ اس لیے کیا گیا کیونکہ وزیراعلیٰ عبدالقدوس بزنجو ہماری پارٹی کے مطالبات پورے کرنے میں ناکام رہے۔

اپوزیشن لیڈر ملک سکندر کے ساتھ بات کرتے ہوئے مولانا عبدالواسع نے کہا کہ وزیراعلیٰ کے ساتھ بات چیت کے کئی ادوار ہوئے اور انہوں نے ہمارے مطالبات کے حوالے سے دیگر اتحادی شراکت داروں کے ساتھ بات کرنے کے لیے وقت مانگا تھا تاہم وزیراعلیٰ کو جے یو آئی-ف کی پیشکش پر فیصلہ کرنے کا اختیار نہیں تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان حکومت میں شمولیت، جے یو آئی (ف) نے ’مائنس پی ٹی آئی‘ کی شرط عائد کردی

انہوں نے کہا کہ ہمارے مطالبات میں اسمبلی میں جے یو آئی(ف) کی تعداد کے مطابق وزارتوں اور محکموں کی فراہمی، بہتر طرز حکمرانی یقینی بنانا، قاضی عدالتی نظام کی بحالی اور اسلامی نظریاتی کونسل کی رہنمائی کی روشنی میں قانون سازی کے مطالبات شامل تھے تاہم ہماری پارٹی کو جو پیشکش کی گئی وہ ہمارے مطالبات سے مطابقت نہیں رکھتی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں