برطانیہ کے نئے وزیر خزانہ جیریمی ہنٹ نے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنے کے لیے بڑا یوٹرن لیتے ہوئے وزیراعظم لزٹرس کے معاشی منصوبے اور توانائی کی بڑی سبسڈی ختم کردی۔

غیر ملکی خبررساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق 23 ستمبر کو حکومت کی جانب سے بڑے پیمانے پر ٹیکس میں کمی کا اعلان کیا تھا جس کی وجہ سے بانڈ مارکیٹوں کو تشویش میں ڈال دیا تھا، جیریمی ہنٹ نے ان تمام پالیسیوں کو تبدیل کر دیا ہے، جنہوں نے 6 ہفتے قبل لزٹرس کو وزیراعظم منتخب ہونے میں مدد دی تھی۔

رپورٹ کے مطابق وزیراعظم کی ترجمان نے یہ تاثر مسترد کر دیا کہ نئی حکمت عملی کے تحت جیریمی ہنٹ ملک کو چلا رہے ہیں، جس میں اخراجات میں کٹوتیاں بھی شامل ہوں گی، ڈالر کے مقابلے میں پاؤنڈ کی قیمت میں اضافہ اور سرکاری بانڈ کی قیمتیں تین ہفتے بعد بحال ہونا شروع ہو جائیں گی۔

یہ بھی پڑھیں : برطانیہ: مشکلات کی شکار وزیر اعظم لز ٹرس معاشی پروگرام شروع کرنے کی خواہاں

جیریمی ہنٹ نے ایک ویڈیو کلپ میں کہا ہے کہ میں برطانیہ کی طویل المدت معیشت کے حوالے سے پُرامید ہوں اور شرح نمو میں اضافہ کرنا، ہمارے مشن میں شامل ہے لیکن اس کے لیے اعتماد اور استحکام کی ضرورت ہے۔

نئے منصوبے کے مطابق لزٹرس کی ٹیکس کٹوتیوں میں 45 ارب پاؤنڈز کی زیادہ تر مالی اعانت ختم اور گھرانوں اور کاروبار کے لیے دو سالہ انرجی سپورٹ اسکیم بھی صرف اپریل تک جاری رہ سکے گی۔

جیریمی ہنٹ کا کہنا تھا کہ ٹیکس میں کمی کے فیصلے میں تبدیلی سے ہر سال 32 ارب پاؤنڈ کا اضافہ ہوگا جبکہ اس بیان کے بعد ایک ہی سیشن میں ڈالر کے مقابلے میں پاؤنڈ کی قدر میں 1.4 فیصد اضافے ہوا اور ڈالر 1.1332 پر پہنچ گیا تھا۔

لزٹرس نے کہا کہ وہ اب معاشی شرح نمو میں اضافے کے نئے منصوبے پر کام کر رہی ہیں لیکن اس سے استحکام آئے گا۔

بقا کی جنگ

برطانیہ میں 23 ستمبر کو نئے بحران نے جنم لیا تھا، جب وزیراعظم لزٹرس اور سابق وزیرخزانہ کواسی کوارٹینگ نے معاشی جمود سے نکلنے کے لیے 45 ارب پاؤنڈ کی ٹیکس کٹوتیوں کا اعلان کیا تھا۔

لیکن اس پر بانڈز کے سرمایہ کاروں نے شدید منفی ردعمل تھا، جس سے قرض لینے کے اخراجات بڑھ گئے اور قرض دہندگان پیش کش سے پیچھے ہٹ گئے، بینک آف انگلینڈ کو پنشن فنڈز کو نیچے جانے سے روکنے کے لیے قدم اٹھانا پڑا۔

مزید پڑھیں: برطانوی وزیراعظم لزٹرس کو مشکلات کا سامنا، وزیر خزانہ کا سخت معاشی فیصلوں کا عندیہ

وزیر اعظم لز ٹرس نے اعتراف کیا تھا کہ 14 اکتوبر کو ان کی دوست کواسی کوارٹینگ کو خزانہ کے چانسلر کے طور پر برطرف کرنا ایک کٹھن فیصلہ تھا۔

رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ وزیر اعظم لز ٹرس کو پالیسوں میں یوٹرن لینے پر مجبور کیا گیا، انہوں نے 14 اکتوبر کو ایک پریس کانفرنس میں بانڈز مارکیٹوں کو مزید تشویش میں ڈال دیا تھا۔

وزیر خزانہ جیریمی ہنٹ 31 اکتوبر کو حکومت کے وسط مدتی بجٹ کے منصوبوں کا اعلان کرنے جا رہے ہیں جس میں اس بات کو ظاہر کرنے کے لیے یہ ان کی قابلیت کا اہم امتحان ہوگا کہ آیا کہ وہ اپنی اقتصادی پالیسی کی ساکھ بحال کر سکتی ہیں یا نہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں