کورونا اب بھی ‘گلوبل ہیلتھ ایمرجنسی‘ ہے، عالمی ادارہ صحت

19 اکتوبر 2022
کورونا سے اموات کم ہوگئیں، عالمی ادارہ صحت—فوٹو: رائٹرز
کورونا سے اموات کم ہوگئیں، عالمی ادارہ صحت—فوٹو: رائٹرز

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کورونا کے جلد ختم ہونے کے امکانات کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ تین سال قبل شروع ہونے والی وبا ابھی تک صحت کا عالمی مسئلہ بنی ہوئی ہے۔

کورونا کے آغاز دسمبر 2019 میں چین سے ہوا تھا، جس کے بعد عالمی ادارہ صحت نے فروری 2020 میں کورونا کو ’گلوبل ہیلتھ ایمرجنسی‘ قرار دیا تھا۔

بعد ازاں وبا میں تیزی کو دیکھتے ہوئے عالمی ادارہ صحت نے کورونا کو مارچ 2020 میں عالمی وبا قرار دیا تھا، جس کے بعد دنیا بھر میں اس سے تحفظ کے لیے سخت اقدامات کیے گئے، لاک ڈاؤن نافذ کیے گئے، سفری پابندیاں عائد کی گئیں اور لوگوں کو گھروں تک محدود رہنے پر مجبور کیا گیا۔

گزشتہ تین سال سے تاحال دنیا کے متعدد ممالک میں کورونا سے تحفظ کے لیے لاک ڈاؤن سمیت دیگر بعض پابندیاں نافذ ہیں مگر دنیا بھر کے لوگوں کا خیال ہے کہ اب کورونا ختم ہوچکا۔

یہ بھی پڑھیں: عالمی وبا کورونا نے دنیا کو کیسے بدلا؟

لیکن عالمی ادارہ صحت نے کورونا کے خاتمے کا سوچنے والے افراد پر واضح کیا ہےکہ کورونا تاحال عالمی ہنگامی صحت کا معاملہ بنا ہوا ہے۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق عالمی ادارہ صحت کی ’ایمرجنسی‘ کمیٹی نے واضح کیا کہ تاحال کورونا دنیا کے لیے چیلنج بنا ہوا ہے، اس کے ختم ہونے کے خیالات درست نہیں۔

عالمی ادارہ صحت نے اعتراف کیا کہ حالیہ چند ہفتوں میں دنیا بھر میں کورونا کیسز میں نمایاں کمی دیکھی جا رہی ہے جب کہ اموات میں بھی نمایاں کمی ہوئی ہے لیکن یہ کہنا درست نہیں کہ کورونا ہیلتھ ایمرجنسی کا معاملہ نہیں رہا۔

ادارے کے مطابق اگرچہ حالیہ دنوں میں کورونا سے ہونے والی اموات وبا کے آغاز سے لے کر اب تک کم ترین سطح پر آ چکی ہے لیکن اس باوجود اموات کی شرح دیگر وائرسز کے مقابلے میں زیادہ ہے۔

عالمی ادارہ صحت کا کہنا تھا کہ دنیا کے بعض خطوں میں یہ سمجھا جا رہا ہے کہ کورونا ختم ہوچکا لیکن ایسا نہیں، یہ اب بھی گلوبل ہیلتھ ایمرجنسی بنا ہوا ہے۔

خیال رہے کہ کورونا سے دسمبر 2019 سے 11 اکتوبر 2022 تک دنیا بھر میں 62 کروڑ 23 لاکھ 89 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوچکے تھے، جس میں 65 لاکھ 48 ہزار بیماری کے باعث ہلاک ہوچکے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں