ایشیائی ترقیاتی بینک کی سیلاب متاثرین کیلئے 1.5 ارب ڈالر فنڈز کی منظوری

اپ ڈیٹ 21 اکتوبر 2022
اسحٰق ڈار نے کہا  کہ آئندہ ہفتے میں معاہدے پر دستخط، فنڈز کا اجرا ہوجائے گا — فائل فوٹو: اے ایف پی
اسحٰق ڈار نے کہا کہ آئندہ ہفتے میں معاہدے پر دستخط، فنڈز کا اجرا ہوجائے گا — فائل فوٹو: اے ایف پی

ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے تباہ کن سیلاب اور عالمی سپلائی چین میں حائل رکاوٹوں کے درمیان پاکستان میں سماجی و غذائی تحفظ کو فروغ دینے اور لوگوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں مدد کے لیے ایک ارب 50 کروڑ ڈالر کی فنانسنگ کی منظوری دے دی۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے اس کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اے ڈی بی بلڈنگ ریزیلینس وِد ایکٹو کاؤنٹر سائکلیکل ایکسپینڈیچرز (بی آر اے سی ای) پروگرام کے تحت فراہم کردہ فنانسنگ حکومت کے 2 ارب 30 کروڑ ڈالر کے کاؤنٹر سائکلیکل ڈویلپمنٹ ایکسپینڈیچرز پروگرام کی فنڈنگ میں مدد کرے گا، جو یوکرین پر روسی حملے سمیت عالمی سطح پر ہونے والے واقعات کے منفی اثرات کو کم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کے ڈائریکٹر جنرل برائے وسطی اور مغربی ایشیا نے کہا کہ وبائی مرض کووڈ 19 کے بعد پاکستان کی بحالی میں بیرونی عوامل کی وجہ سے رکاوٹ پیدا ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: ایشیائی ترقیاتی بینک کا سیلاب متاثرین کیلئے 2.5 ارب ڈالر امداد کا اعلان

انہوں نے کہا کہ بڑھتے کاروباری اخراجات اور مہنگائی لاکھوں پاکستانیوں خاص طور پر غریب اور کمزور طبقے کو متاثر کر رہی ہے، اے ڈی بی پروگرام حکومت کو بڑھتی قیمتوں کے اثرات، خوراک کے عدم تحفظ میں اضافے، کاروباری سرگرمیوں سست روی اور پسماندہ طبقات کی آمدنی کو کم کرنے والے عوامل کے اثرات کو کم کرنے میں مدد کرے گا جب کہ لاکھوں لوگ سیلاب کے باعث سخت معاشی مشکلات کا شکار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اے ڈی بی فنانسنگ حکومت کو اپنے کاؤنٹر سائکلیکل ڈویلپمنٹ ایکسپینڈیچرز پروگرام کو نافذ کرنے کے لیے درکار مالی گنجائش فراہم کرے گی، یہ پروگرام پاکستان کے غریب ترین خاندانوں کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے جو کہ بحران کے دوران بہت زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کا کہنا ہے کہ حکومت کو فراہم کی جانے والی امداد کا مقصد صنفی لحاظ سے بااختیار بنانے اور موسمیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات سے نمٹنے کے لیے مخصوص اقدامات کو فروغ دینا ہے جو حالیہ سیلاب کے بعد مزید اہمیت اختیار کر گئے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ایشیائی ترقیاتی بینک کی امداد سے نقد رقم کی منتقلی حاصل کرنے والے خاندانوں کی تعداد 79 لاکھ سے بڑھا کر 90 لاکھ تک بڑھانے، پرائمری اور سیکنڈری اسکولوں میں داخل ہونے والے بچوں کی تعداد بڑھانے اور حاملہ اور دودھ پلانے والی ماؤں اور کم سن بچوں کے لیے طبی سہولیات اور غذائی ضروریات کی فراہمی کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔

مزید پڑھیں: سیلاب سے پیدا ہونے والی بیماریاں 'قابو سے باہر' ہو سکتی ہیں، حکام

ایشیائی ترقیاتی بینک کی ایک ارب 50 کروڑ ڈالر کی کاؤنٹر سائکلیکل سپورٹ پاکستان میں حالیہ سیلاب کے پیش نظر لوگوں، معاشی ذرائع اور انفرااسٹرکچر کی امداد کے لیے اہم رسپانس پیکج کا حصہ ہے جس نے سوا 3 کروڑ سے زائد افراد کو متاثر کیا ہے اور انفرااسٹرکچر اور زراعت کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا ہے۔

آئندہ ہفتے میں معاہدے پر دستخط، فنڈز کا اجرا ہو جائے گا، اسحٰق ڈار

ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے فنڈز کی منظوری کے اعلان پر رد عمل دیتے ہوئے وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے کہا اللہ کا شکر ہے کہ اے ڈی بی نے آج پاکستان کے لیے ایک ارب 50 کروڑ ڈالر کی منظوری دے دی ہے۔

اسحٰق ڈار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا کہ 24 اکتوبر 2022 سے شروع ہونے والے ہفتے کے دوران ہی معاہدے پر دستخط اور فنڈز کا اجرا ہوجائے گا۔

واضح رہے کہ رواں ماہ کے شروع میں فنانس ڈویژن سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا تھا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک نے تباہ کن سیلاب سے شدید نقصان پہنچنے کے پیش نظر امدادی سرگرمیوں کے لیے پاکستان کو 2.3 سے 2.5 ارب ڈالر کی مالی امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔

یاد رہے کہ 20 ستمبر کو ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان میں تباہ کن سیلاب کے بعد ریلیف اور بحالی کے لیے فوری طور بڑے امدادی پیکج پر کام کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ پیکج سیلاب متاثرین، معاشی صورتحال اور بنیادی انفرااسٹرکچر کی فوری اور پائیدار بحالی کے لیے ڈیزائن کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان میں ریلیف اقدامات کیلئے 30 لاکھ ڈالر کی منظوری

ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے بیان میں کہا گیا تھا کہ وہ مختصر اور درمیانی مدت کے لیے سڑکوں اور آبپاشی کے انفرااسٹرکچر سمیت تباہ شدہ بنیادی انفرااسٹرکچر کی مرمت کے لیے جاری منصوبوں کا استعمال کرے گا اور غذائی تحفظ بڑھانے کے لیے زرعی شعبے کی ترقی اور مالی استحکام میں مدد فراہم کرے گا، خاص طور پر خواتین اور بچوں کی مدد کے لیے کاؤنٹر سائیکل سپورٹ فراہم کی جائے گی۔

بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ ’ہم حکومت اور دیگر عالمی ایجنسیوں کے ساتھ مل کر کام کریں گے تاکہ قدرتی آفت سے متاثر ہونے والے 3 کروڑ 30 لاکھ سے زائد متاثرین کی زندگیوں اور ذریعہ معاش کی تعمیر نو میں مدد ملے، مشکل کی اس گھڑی میں ہم ملک کے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں‘۔

تبصرے (0) بند ہیں