اپنے لوگوں کا تحفظ کرنا میرا بنیادی حق ہے، علی امین گنڈا پور کا وزیرداخلہ کو جواب

30 اکتوبر 2022
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ہم حقیقی آزادی کے لیے اپنی جانیں دیں گے— فائل فوٹو / امیجز
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ہم حقیقی آزادی کے لیے اپنی جانیں دیں گے— فائل فوٹو / امیجز

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما علی امین گنڈا پور نے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کی جانب سے بندوق اور لوگ جمع کرنے کی آڈیو جاری کیے جانے بعد ردعمل میں کہا ہے کہ اپنے لوگوں کا تحفظ کرنا میرا بنیادی حق ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں علی امین گنڈاپور نے آڈیو لیک کا حوالہ دیے بغیر کہا کہ 'رانا ثنااللہ میں اپنے لوگوں کی حفاظت کروں گا اور یہ میرا بنیادی حق ہے'۔

مزید پڑھیں: لانگ مارچ: 'بندوقیں کتنی ہیں؟ بہت ہیں' وزیر داخلہ نے علی امین گنڈا پور کی مبینہ آڈیو سنا دی

انہوں نے کہا کہ 'یاد رکھیں میں اسی طرح ردعمل دوں گا جس طرح آپ حملہ کریں گے اور میں دہراتا ہوں کہ میں جس طرح آپ حملہ کریں گے اسی طرح ردعمل دوں گا'۔

علی امین گنڈاپور نے وفاقی وزیر داخلہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ 'میں آپ کو چیلنج اور یاد دلاتا ہوں کہ ہمارے آباد واجداد نے آزادی کے لیے اپنی جانیں دی تھیں اور ہم حقیقی آزادی کے لیے اپنی جانیں دیں گے'۔

واضح رہے کہ اس سے قبل وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں علی امین گنڈا پور کی مبینہ آڈیو جاری کی تھی، جس میں پی ٹی آئی رہنما دوسرے شخص سے بندوقیں کتنی ہیں، لائسنس اور بندوں کے بارے میں پوچھ رہے ہیں۔

آڈیو میں سنا جاسکتا ہے کہ دوسرا شخص بندوقوں کی تعداد اور لائسنس کے بارے میں جواب دیتا ہے کہ بہت ہیں اور بندے جتنے چاہیں ہوں گے۔

وفاقی وزیر داخلہ نے اس حوالے سے دعویٰ کیا تھا کہ ایسے شواہد پیش کرنے جارہا ہوں جس سے اس بات کی تصدیق ہوگی کہ یہ ایک فتنہ مارچ ہے، یہ قوم کو تقسیم کرنے اور فساد برپا کرنے کی ایک سازش ہے۔

رانا ثنا اللہ نے سوالات اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ اب یہ (عمران خان) کس منہ سے کہہ رہا ہے کہ میں پُرامن مارچ کر رہا ہوں، اسے شرم آنی چاہیے کہ اس کی اندرونی کہانی ایک بندے نے باہر نکالی تو ان کو تیسرے دن پارٹی سے نکال دیا۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی لانگ مارچ کے دوسرے دن کا فیروز والا پر اختتام

ان کا کہنا تھا کہ یہ کس لیے اسلام آباد اور راولپنڈی کے بارڈر پر بندے بٹھانا چاہ رہا ہے، وہ بندے بندوقوں کے ساتھ کیا کریں گے؟ کوئی امن کا پیغام پھیلائیں گے؟ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ ایک شیطانی مارچ کرنے جا رہے ہیں، یہ فتنہ اور فساد پھیلانے جا رہے ہیں، یہ لاشیں گرا کا قومی سانحہ پیدا کرنا چاہتے ہیں۔

وزیر داخلہ نے کہا تھا کہ میں خیبرپختونخوا کی حکومت اور خاص طور پر آئی جی اور چیف سیکریٹری کو خبردار کرتا ہوں کہ آپ اس بات کا نوٹس لیں کیونکہ یہ خیبرپختونخوا کی حدود میں موجود ہے، ان دونوں افراد کو اور جن بندوں کو یہ اکٹھا کر رہے ہیں، ان کو گرفتار کریں اور اسلحے کو اپنے قبضے میں لیں، اس قسم کا کوئی گروہ اسلام آباد کی حدود کے آس پاس جمع ہوتا ہے تو براہ راست آپ ذمہ دار ہوں گے۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے نئے انتخابات کے اعلان کے لیے وفاقی حکومت پر دباؤ بڑھانے کے لیے 28 اکتوبر کو لاہور سے لانگ مارچ کا آغاز کردیا ہے جو 4 نومبر کو اسلام آباد پہنچے گا۔

پی ٹی آئی کا لانگ مارچ گزشتہ دو دنوں میں لاہور سے فیروزوالا پہنچا ہے اور کل صبح 11 بجے مریدکے سے روانہ ہوگا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں