ٹوئٹر سے ملازمین کو برطرف کرنے کا آغاز

05 نومبر 2022
ایلون مسک نے 28 اکتوبر کو ٹوئٹر کا کںٹرول سنبھالا تھا—فوٹو: رائٹرز
ایلون مسک نے 28 اکتوبر کو ٹوئٹر کا کںٹرول سنبھالا تھا—فوٹو: رائٹرز

ایلون مسک کی جانب سے کنٹرول سنبھالے جانے کے ایک ہفتے بعد مائکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر سے ملازمین کو برطرف کرنے کا سلسلہ شروع کرتے ہوئے ہزاروں افراد کو نوکری ختم ہونے کی اطلاع دے دی گئی۔

ایلون مسک نے اپریل 2022 میں ٹوئٹر کو خریدنے کے بعد ہی کہا تھا کہ وہ ہزاروں ملازمین کو برطرف کردیں گے۔

انہوں نے معاہدہ کرنے کے چند ماہ بعد 28 اکتوبر کو ٹوئٹر کا کنٹرول سنبھالا تھا اور یکم نومبر کو انہوں نے اعلان کیا تھا کہ وہ پلیٹ فارم کی کمائی بڑھانے کے لیے ویریفائڈ اکاؤنٹس ہولڈرز سے ماہانہ 8 ڈالر فیس وصول کریں گے۔

اور اب انہوں نے ہزاروں ملازمین کی نوکریاں ختم کرتے ہوئے انہیں مطلع کردیا۔

امریکی اخبار ’نیویارک ٹائمز‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ٹوئٹر کے ہزاروں ملازمین کو 4 نومبر کو ملازمت ختم ہونے یا خطرے سے دوچار ہونے کی ای میلز وصول ہوئیں، جس کے بعد ملازمین کی ٹوئٹر کے ای میل اور چیٹنگ سرور تک رسائی بھی ختم کردی گئی۔

اخبار کے مطابق ٹوئٹر کی جانب سے ملازمین کو بھیجی گئی مختصر ای میل میں انہیں واضح طور پر ملازمت سے برطرف کرنے کا نہیں کہا گیا لیکن انہیں بتایا گیا کہ آپ کی ملازمت ختم ہونے والی یا پھر خطرے سے دوچار ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹوئٹر کے ویریفائڈ اکاؤنٹس سے ماہانہ فیس وصول کیے جانے کا امکان

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ملازمین کو ہدایت کی گئی کہ وہ جہاں کہیں بھی ہیں 5 نومبر کو کام کے لیے دفتر نہ آئیں اور اپنے گھر پر ہی رہیں، انہیں مزید معلومات آنے والے چند دن میں فراہم کردی جائے گی۔

نیویارک ٹائمز کے مطابق ملازمین کو بھیجی گئی ای میل کسی فرد کی جانب سے نہیں بلکہ ٹوئٹر کی جانب سے بھیجی گئی اور اس میں لوگوں کی نوکریاں ختم ہونے پر افسوس کا اظہار بھی کیا گیا۔

اسی حوالے سے امریکی نشریاتی ادارے ’سی این این‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ 4 نومبر کو ہزاروں ملازمین کو نوکری ختم ہونے سے متعلق ای میل موصول ہوئیں اور ملازمین کو 5 نومبر کو دفتر آنے سے روک دیا گیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ٹوئٹر کی ای میل موصول ہونے کے بعد ملازمین نے ٹوئٹر سمیت دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اپنی ملازمت ختم ہونے سے متعلق پوسٹس کیں اور یہ بھی بتایا کہ ان کی ٹوئٹر کی ای میلز اور چیٹنگ سروسز تک رسائی ختم کردی گئی۔

مزید پڑھیں: ٹوئٹر پر آئندہ ہفتے سے ماہانہ 8 ڈالر فیس عائد کیے جانے کا امکان

رپورٹس میں بتایا گیا کہ فوری طور پر یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ ٹوئٹر نے کتنے ملازمین کو نوکری ختم ہونے سے متعلق ای میلز بھیجیں، تاہم خیال کیا جا رہا ہے کہ کمپنی نے 7500 ملازمین میں سے نصف یعنی 3700 ملازمین کو نوکریاں ختم ہونے سے متعلق آگاہ کیا ہوگا۔

نیویارک ٹائمز کے مطابق ملازمین کو مختلف طرح کی ای میلز بھی موصول ہوئیں ہیں، جیسا کہ نیویارک کے ایک ملازم کو بتایا گیا ہے کہ ان کی ملازمت فروری 2023 سے ختم ہوجائے گی، تب تک وہ کمپنی میں کام کر سکتے ہیں۔

اسی طرح یورپی ملک آئرلینڈ کے شہر ڈبلن میں ٹوئٹر کے دفتر میں کام کرنے والے ملازمین کو بھی ای میل میں بتایا گیا ہے کہ ان کی ملازمت ختم ہونے جا رہی ہے اور اس ضمن میں جلد ہی مزید معلومات انہیں فراہم کردی جائے گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں