کراچی: قائد آباد میں 7 سالہ بچی ریپ کے بعد قتل

18 نومبر 2022
شہریوں نے شدید غم و غصے کا اظہار کیا—فوٹو: ڈان نیوز
شہریوں نے شدید غم و غصے کا اظہار کیا—فوٹو: ڈان نیوز

کراچی کے علاقے قائد آباد سے ریپ کا نشانہ بننے اور قتل ہونے والی 7 سالہ بچی کی لاش برآمد ہوئی۔

پولیس اور ہسپتال کے عہدیداروں نے بتایا کہ 7 سالہ بچی کی لاش قائد آباد سے ملی جنہیں ریپ کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

پولیس نے بتایا کہ لانڈھی کی مسلم آباد کالونی میں مینگل اسکول کے قریب زیرتعمیر عمارت کے پلاٹ سے لاش برآمد ہوئی ہے۔

واقعے کے بعد شہریوں کی بڑی تعداد جمع ہوئی اور شدید غم و غصے کا اظہار کیا گیا۔

ایس ایس پی ملیر عرفان بہادر نے بتایا کہ بچی جمعرات کو دوپہر 2 بجے غائب ہوگئی تھی اور ان کی لاش آج (جمعے) کو برآمد ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ پولیس مزید قانونی کارروائی سے قبل ڈاکٹروں کی رپورٹ کا انتظار کر رہی ہے۔

قانونی کارروائی مکمل کرنے کے لیے بچی کے جسد خاکی کو جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر (جے پی ایم سی) منتقل کردیا گیا۔

’بدترین تشدد کے نشانات‘

پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ سید نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ ’بچی کی لاش قائد آباد پولیس اسٹیشن کی حدود سے لائی گئی تھی، جن کے پورے جسم اور خاص طور پر سر پر بدترین زخم تھے‘۔

انہوں نے کہا کہ ابتدائی رپورٹ کے مطابق ریپ ہوا ہے اور ڈی این اے پروفائلنگ اور کراس میچنگ کے لیے نمونے لیے گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں یہ بات سامنے آگئی ہے کہ موت دم گھٹنے سے ہوا تاہم دیگر وجوہات کے تعین کے لیے نمونے حاصل کیے گئے ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ بھی کراچی میں سیلاب سے متاثرہ علاقے شکار پور سے آئی ہوئی ایک بے گھر بچی کو عبداللہ شاہ غازی کے مزار کے قریب سے اغوا کرکے گینگ ریپ کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

پولیس نے بتایا تھا کہ کلفٹن کے علاقے عبداللہ شاہ غازی مزار کے قریب فٹ پاتھ سے بچی کو اغوا کیا گیا تھا اور ایک گروپ نے ریپ کا نشانہ بنایا۔

پولیس سرجن نے بھی تصدیق کی تھی کہ 10 سالہ بچی لاپتہ ہوگئی تھی اور تشویش ناک اور ان کو تشویش ناک حالت میں ان کی والدہ نے جناح ہسپتال لایا تھا۔

نیشنل انسٹیٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ (این آئی سی ایچ) کی خاتون میڈیکو لیگل افسر نے ان کا جائزہ لیا تھا۔

پولیس سرجن نے بتایا تھا کہ طبی جائزے میں انکشاف ہوا تھا کہ بچی کو ریپ کا نشانہ بنایا گیا ہے اور جسمانی تشدد بھی کیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں