اپنی مرضی کے آرمی چیف کیلئے لانگ مارچ کیا جا رہا ہے، مولانا فضل الرحمٰن

اپ ڈیٹ 21 نومبر 2022
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ حکومت کو جو مشکلات درپیش تھیں ان پر قابو پالیا گیا ہے — فوٹو: ڈان نیوز
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ حکومت کو جو مشکلات درپیش تھیں ان پر قابو پالیا گیا ہے — فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ اپنی مرضی کے آرمی چیف کے لیے لانگ مارچ کیا جارہا ہے اور اس کے لیے آپ (عمران خان) دفاعی اور سیاسی قیادت کو بھی بلیک میل کر رہے ہیں۔

سکھر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ڈی ایم سربراہ اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے قائد مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ چین کے ساتھ بات چیت کامیابی سے آگے بڑھ رہی ہے جبکہ روس کے ساتھ بھی معاہدات کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سعودی ولی عہد کے دورے کے دن لانگ مارچ کا اعلان کرنا باقاعدہ سازش کے تحت ہو رہا ہے مگر ساری صورتحال سے نمٹنے کو تیار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مسائل میں گھر چکے ہیں جن سے نکلنے میں مشکلات کا سامنا ہے اور پھر اوپر سے سیلاب جیسی قدرتی آفت نے معیشت کی ریڑھ کی ہڈی توڑ دی ہے، مگر تمام چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ہمیں اپنی توانائیاں وقف کر رہے ہیں۔

پی ڈی ایم سربراہ نے کہا کہ عوامی رابطوں میں کمی نہیں آئے گی، مختلف شہروں کا دورہ کیا جائے گا اور اس فتنے کا مقابلہ کریں گے۔

آرمی چیف کی تعیناتی پر بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ سرکاری نوکری کا انجام ریٹائرمنٹ ہوتا ہے جو کہ ہمیشہ کی طرح ہوتا ہے، لیکن اپنی مرضی کا آرمی چیف لانے کے لیے لانگ مارچ کیا جارہا ہے اور اس کے لیے آپ (عمران خان) دفاعی اور سیاسی قیادت کو بھی بلیک میل کر رہے ہیں۔

پی ڈی ایم سربراہ نے کہا کہ آرمی چیف کی تعیناتی آئین کے مطابق میرٹ کی بنیاد پر ہونی چاہیے۔

آڈیو لیک کے معاملے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب تک عمران خان کی گندگی سیاست کا حصہ ہوگی تو گندگی پھیلتی رہے گی کیونکہ اس گند کی جڑ ایک ہی پارٹی ہے۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ حکومت کو جو مشکلات درپیش تھیں ان پر قابو پالیا گیا ہے کیونکہ ملکی کرنسی ایگ جگہ پر نہیں تھی اور ڈالر 250 تک جاپہنچا تھا جس میں اب کمی آگئی ہے، اسی طرح پیٹرول کی قیمتیں مستحکم ہیں جبکہ اس وقت بجلی کے معاملے پر توجہ دی جارہی تاکہ کسی طرح لوگوں پر بوجھ کم ہو۔

انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک میں جو پیسے چھوڑ کر گئے تھے ان میں کافی اضافہ ہوگیا ہے، اسی طرح معیشت بہتری کی طرف بڑھ رہی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں