جیت کا تسلسل ٹوٹ گیا۔ 36 میچوں میں ناقابلِ شکست رہ کر ریکارڈ قائم کرنے والی ورلڈکپ ٹاپ فیوریٹ ارجنٹینا اپنے پہلے ہی میچ میں اپ سیٹ کا شکار ہوگئی جبکہ دفاعی چیمپئن فرانس نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پہلا میچ 1-4 سے اپنے نام کرلیا۔

جب گروپس کا اعلان ہوا تو گروپ سی کی سب سے کمزور ٹیم سعودی عرب کو سمجھا رہا تھا اور ساتھ ہی فٹبال کے حلقوں میں یہ تاثر بھی پایا جا رہا تھا کہ ارجنٹینا جس فارم میں ہے، وہ تو باآسانی اپنا پہلا میچ جیت جائے گی۔ لیکن کل جو کچھ ہوا، اسے تسلیم کرنا مشکل تھا۔ یہ عالمی کپ کا تاریخی اپ سیٹ تھا۔

گروپ سی: ارجنٹینا بمقابلہ سعودی عرب

پہلے ہاف میں تو میسی کی ٹیم ارجنٹینا حاوی نظر آئی۔ 10ویں منٹ میں پینلٹی کا فیصلہ بھی ان کے حق میں آیا جس پر میسی نے باآسانی گول مار کر اس عالمی کپ کا اپنا پہلا گول اسکور کیا۔ ساتھ ہی وہ ارجنٹینا کے لیے 4 ورلڈ کپ میں گول اسکور کرنے والے واحد کھلاڑی بھی بن گئے۔

لیکن اس ہاف میں مزید جو کچھ ہوا اسے شاید ارجنٹینا کی بدقسمتی بھی کہا جائے تو غلط نہیں ہوگا۔ متواتر 3 گول آف سائڈ قرار دے دیے گئے۔ مارٹینز اور میسی کے 2 گولز کو سینسرز کے ذریعے جانچا گیا تو دونوں کا کندھا ڈیفنڈرز سے آگے تھا جس بنا پر یہ دونوں گولز واپس لے لیے گئے۔ البتہ مارٹینز کا دوسرا گول تو واضح طور پر آف سائڈ تھا۔ یوں ارجنٹینا نے پہلے ہاف میں آف سائڈ گولز کی ہیٹ ٹرک کی۔ لیکن میچ ابھی بھی ارجنٹینا کے ہاتھ میں تھا اور وہ اعداد وشمار کے لحاظ سے غالب تھے۔

مگر دوسرے ہاف میں سعودی عرب نے منفرد کھیل کا مظاہرہ کیا اور اس ہاف کے ابتدائی لمحات میں ہی انہوں نے اپنا پہلا گول مارا جو ان کا پہلا شاٹ آن ٹارگٹ بھی تھا۔ یہ گول صالح الشہری نے کیا۔ جبکہ 5 منٹ بعد ہی سلیم الدوساری نے دوسرا گول مار کر اپنی ٹیم کو 1-2 کی برتری دلوا دی۔ یہ وہ لمحہ تھا جب میدان میں موجود سعودی شائقین کا جذبہ آسمان کو چھو رہا تھا۔

پھر یہ برتری آخر تک برقرار رہی جبکہ اس دوران ارجنٹینا مسلسل گول کرنے کی کوشش کرتی نظر آئی مگر یہاں سعودی عرب کے دفاع کی تعریف بنتی ہے جس نے حریف کا ہر وار ناکام بنایا۔ امید پھر پیدا ہوئی جب 80ویں منٹ میں میسی کو انہی کی پوزیشن پر فری کک دی گئی لیکن وہ بال نیٹ میں ڈالنے میں ناکام رہے۔ گول کیپر الاویس کی کارکردگی متاثرکُن رہی اور ان کی اسی کارکردگی کے سبب میچ کا بہترین کھلاڑی بھی قرار دیا گیا۔

میچ اختتام کو پہنچاتو اس تاریخی اپ سیٹ کے نتیجے بھی ارجنٹینا کا جیت کا تسلسل بھی ٹوٹ گیا۔ صرف یہی نہیں بلکہ 74 سالوں میں پہلی بار ارجنٹینا اپنا افتتاحی میچ ہاری ہے۔

اس شکست کے بعد یہ کہنا بھی غلط نہیں ہوگا کہ اب ارجنٹینا کی ناک آؤٹ مرحلے تک رسائی مشکل ہوگئی ہے کیونکہ گروپ میں موجود میکسیکو اور پولینڈ ہرگز آسان حریف ثابت نہیں ہوں گے لیکن میسی نے اپنے بیان میں مداحوں کو یقین دہانی کروائی ہے کہ ارجنٹینا انہیں مایوس نہیں کرے گی۔

سعودی عرب کے لیے ٹورنامنٹ کی بہترین تصور کی جانے والی میسی کی ٹیم کو شکست دینا کسی اعزاز سے کم نہیں تھا اور یہی وجہ تھی کہ سعودی عرب میں آج عام تعطیل ہے۔ سعودی عرب میں جشن کا سماں ہے جبکہ اس موقع پر میدان میں موجود قطری امیر کھیل بھی اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکے۔

گروپ ڈی: ڈنمارک بمقابلہ تیونس

ڈنمارک اور تیونس کا مقابلہ کافی دلچسپ تھا البتہ دونوں ہی ٹیمیں گول اسکور کرنے میں ناکام رہیں۔ 5 اٹیک آن ٹارگٹ اور 62 فیصد بال پر اپنی گرفت رکھنے کے باوجود تیونس کے کامیاب دفاع نے ڈنمارک کو ایک بھی گول اسکور کرنے نہیں دیا۔

اس میچ میں کرسٹین ایرکسن کی واپسی سب کی توجہ کا مرکز رہی جو یورو 2021ء میں میچ کے دوران دل کے دورے کا شکار ہوئے تھے۔

گروپ سی: پولینڈ بمقابلہ میکسیکو

اس دلچسپ میچ نے ثابت کردیا کہ ان دونوں ٹیموں کے دفاع کو چکما دینا ارجنٹینا کے لیے آسان نہیں ہوگا۔ پولینڈ اور میکسیکو گول کرنے کی متواتر کوششوں میں نظر آئیں لیکن دفاعی صلاحیتوں کی وجہ سے اسکور 0-0 رہا۔

اس میچ کا اہم موڑ 57ویں منٹ میں پولینڈ کو ملنے والی پینلٹی تھی۔ سب کو لگ رہا تھا کہ پولینڈ کے کپتان لیونڈوسکی پینلٹی مار لیں گے لیکن میکسیکو کے کپتان گول کیپر اوچووا نے اس پینلٹی کو مہارت سے روک لیا۔ یعنی ایک کپتان دوسرے کی راہ میں رکاوٹ بن گئے۔ نہ صرف یہ بلکہ اوچووا کو میچ کا بہترین کھلاڑی بھی قرار دیا گیا۔

یہ میچ دنیا کے پہلے عارضی اسٹیڈیم ’اسٹیڈیم 974‘ میں کھیلا گیا۔ یہی وجہ تھی کہ میدان شائقین سے بھرا ہوا تھا اور ٹورنامنٹ سے قبل سب سے پہلے اسی میچ کے تمام ٹکٹ فروخت ہوئے تھے۔

گروپ ڈی: فرانس بمقابلہ آسٹریلیا

میچ کے نویں منٹ میں ہی آسٹریلیا نے گول مار کر فرانس کے خلاف برتری حاصل کرلی لیکن اس کے بعد فرانس نے دفاعی چیمپئن ہونے کا حق ادا کیا۔ پہلے ہاف کے اختتام پر فرانس نے آسٹریلیا پر 1-2 کی برتری حاصل کی۔

دوسرے ہاف میں فرانس کی برتری 1-4 ہوگئی۔ مباپے نے گول اور اولیویئر جیروڈ کو اسسٹ کرکے اپنے عالمی کپ کیریئر کا آغاز وہیں سے کیا جہاں 2018ء کے اختتام پر انہوں نے چھوڑا تھا۔

جیروڈ نے کریم بینزیما کی کمی محسوس نہیں ہونے دی۔ انہوں نے اس میچ میں 2 گول مار کے فرانس کی جانب سے سب سے زیادہ گول مارنے والے تھییری ہینری کا 51 گولز کا ریکارڈ برابر کردیا۔ جس کے بعد امید کی جارہی ہے کہ آنے والی میچوں میں وہ یہ ریکارڈ اپنے نام کرلیں گے۔

تیسرے دن کے کھیل میں جہاں فرانس اور سعودی عرب کے شائقین محظوظ ہوئے وہیں ارجنٹینا کی المناک شکست نے لاکھوں شائقین کو مایوس بھی کیا۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا ورلڈ کپ فیوریٹ ارجنٹینا اتنی بڑی شکست کا بوجھ اٹھائے ٹورنامنٹ میں آگے بڑھ بھی پائی گی یا نہیں؟ لیکن ایک بات ماننی پڑے گی کہ اس غیرمتوقع نتیجے نے فیفا ورلڈ کپ کا ماحول بنا دیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں