فیفا ورلڈ کپ 2022ء میں ہمیں لگاتار دوسرے دن ایک اور بڑا اپ سیٹ دیکھنے کو ملا۔ جرمنی کو جاپان کے ہاتھوں شکست ہوگئی۔ اسپین نے اپنے افتتاحی میچ میں ہی ریکارڈ قائم کردیا۔ کینیڈا کے خلاف بیلجیئم بھرپور مزاحمت کرتی نظر آئی جبکہ موروکو کے دفاع نے کروشیا کو ایک بھی گول مارنے نہیں دیا۔

ان مسلسل اپ سیٹ نے تو شائقین سمیت سب کو ہی حیرت زدہ کردیا ہے۔ جرمنی جیسی تجربہ کار اور مضبوط ٹیم جاپان کے کے سامنے ریت کی دیوار ثابت ہوئی۔ 2018ء کے عالمی کپ میں جنوبی کوریا سے شکست کے بعد باہر ہونے والی جرمنی کی شاید اس خطے کی ٹیموں کے خلاف زیادہ چلتی نہیں ہے۔ البتہ گروپ ای میں کس کا پلڑا بھاری ہے، اسپین نے اپنی متاثرکن کارکردگی سے یہ واضح کردیا ہے۔

گروپ ای: جرمنی بمقابلہ جاپان

آغاز میں جرمنی کی ٹیم کی جانب سے متواتر گول کی کوششوں نے یہی تاثر دیا کہ جرمنی کے لیے جیت حاصل کرنا زیادہ مشکل نہیں ہوگا لیکن آگے جو کچھ ہوا وہ اس کے برعکس تھا۔

میچ کے 33ویں منٹ میں جرمنی کو ملنے والی پینلٹی متنازع تھی۔ بظاہر یہی لگ رہا تھا کہ جاپان کے گول کیپر نے جرمنی کے کھلاڑی کو گرایا ہے لیکن غور کرنے پر اندازہ ہوا کہ گول کیپر، جرمن کھلاڑی سے الجھ کر گرا تھا۔ بہرحال جاپانی کھلاڑیوں کی مخالفت کے باوجود پینلٹی دے دی گئی اور گندوآن نے اس پر گول اسکور کیا۔ ہاف ٹائم تک جرمن ٹیم کے ہاتھ میں کھیل تھا۔ جرمن نوجوان کھلاڑی ہرنیٹس کا کھیل کافی متاثرکُن رہا۔

دوسرے ہاف کے 72ویں منٹ میں جاپان کا پہلا شاٹ آن ٹارگٹ آیا جسے باآسانی تجربہ کار جرمن کیپر مینوئل نیور نے روک لیا۔ اس کے 2 منٹ بعد ہی جاپان نے اپنا پہلا گول کرلیا۔ یہ گول متبادل کھلاڑی دوان نے مارا جس کے بعد مقابلہ 1-1 سے برابر ہوگیا۔

میچ میں لگاتار گول کرنے کی کوشش کرتے نظر آنے والے جاپانی کھلاڑی آسانو نے بلآخر شاندار گول مار کر جاپان کو 1-2 کی برتری دلوائی۔ یہاں جاپانی شائقین اور ٹیم کا ولولہ دیدنی تھا۔ یوں آخر کے 10 منٹ جاپان نے اسکور کا کامیاب دفاع کیا اور اس مقابلے کا فیصلہ جاپان کے حق میں آیا۔

دیکھا جائے تو یہ ارجنٹینا اور سعودی عرب کے میچ سے مماثل تھا۔ یہاں بھی جرمنی نے پینلٹی پر گول اسکور کیا جبکہ سعودی عرب کی طرح جاپان کے اٹیک آن ٹارگٹ کم لیکن ایکوریسی بہترین رہی۔

میچ شروع ہونے سے قبل جرمن ٹیم ہم جنس پرستوں کی حمایت میں بنائے گئے آرم بینڈ پر فیفا کی پابندی کے خلاف احتجاج کے طور ٹیم کی تصویر میں منہ پر ہاتھ رکھے نظر آئی۔

البتہ افتتاحی دن کی طرح کل بھی جاپانی شائقین میچ کے بعد اسٹیڈیم کی صفائی کرتے نظر آئے۔ اس حوالے سے ان کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔ جیت کی خوشی میں بے قابو ہونے کے بجائے انہوں نے اسٹیڈیم صاف کرکے ماحول سے اپنی محبت کا ثبوت دیا۔

گروپ ای: اسپین بمقابلہ کوسٹاریکا

اس مقابلے کے حوالے سے توقع کی جارہی تھی کہ دونوں حریف دلچسپ کھیل پیش کریں گے لیکن یہ تو یک طرفہ میچ ثابت ہوا۔

آغاز میں اسپین کی ٹیم نے پاسنگ کا وہی کھیل پیش کیا جس حوالے سے اسپین مشہور ہے۔ لیکن اس بار ایک چیز مختلف تھی اور وہ اسپین کا متواتر گول مارنے کی کوشش کرنا تھا۔ شاید ان کے کھیل میں اس تبدیلی کی بڑی وجہ نوجوان کھلاڑیوں کا کھیل تھا۔

اولمو نے جب 11ویں منٹ میں پہلا گول مارا تو وہ اسپین کی ٹیم کا 100واں بین الاقوامی گول تھا جبکہ اس عالمی کپ کے ابتدائی 30 منٹ میں 2 گول کرکے اسپین نے شائقین کو حیران کردیا۔

اس کے بعد تو جیسے گولز کا تانتا ہی بندھ گیا۔ اسینسیو، ٹوریس، گاوی اور سولر کے گولز نے ٹیم کو 0-6 کی برتری دلوائی۔ اس موقع پر متبادل کھلاڑی کے طور پر آنے والے موراٹا کیسے پیچھے رہتے، انہوں نے بھی ایکسٹرا ٹائم میں گول مار کر اپنی ٹیم کی تاریخی فتح میں حصہ ڈالا۔ اسپین نے میچ 0-7 سے جیت لیا۔

کوسٹاریکا کی ٹیم اس موقع پر بالکل بے بس نظر آئی۔ ان کی جانب سے ایک بھی اٹیک آن ٹارگٹ نہیں کیا گیا۔ جبکہ دنیا کے بہترین گول کیپرز میں شمار کیے جانے والے نیوس کی اسپین کے مضبوط اٹیک کے سامنے ایک بھی نہیں چلی۔

18 سالہ اسپین کے کم عمر ترین کھلاڑی گاوی کی کارکردگی پر سب کی نظریں تھیں اور انہوں نے مایوس نہیں کیا اور بہترین کھیل پیش کرتے ہوئے میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔ گاوی فیفا ورلڈ کپ میں گول مارنے والے تیسرے کم عمر ترین کھلاڑی ہیں۔

یوں اسپین نے عالمی کپ میں نہ صرف اپنی سب سے بڑی فتح حاصل کی بلکہ کوسٹاریکا کو 1979ء میں ہونے والی سب سے بڑی شکست کا ریکارڈ بھی برابر کیا۔

گروپ ایف: بیلجیئم بمقابلہ کینیڈا

کینیڈا کی ٹیم پورے میچ میں حاوی نظر آئی لیکن پھر بھی میچ کا نتیجہ اس کے حق میں نہیں آیا۔ 22 بار گول مارنے کی کوشش کرنے والی کینیڈا ایک بار بھی بال نیٹ میں نہ ڈال سکی۔

پہلے ہاف میں ہینڈ بال کے نتیجے میں کینیڈا کو پینلٹی پر گول کرنے کا موقع ملا لیکن اس سال کے بہترین گول کیپر کورٹوا نے کامیابی سے یہ گول روک لیا۔ پہلے ہاف کے اختتامی لمحات میں بیلجیئم کے بیٹشوائی نے بیلجیئم کو 0-1 سے برتری دلوائی جو آخر تک قائم رہی۔

بیلجیئم جیسی کامیاب ٹیم کو41 فیفا رینکنگ والی کینیڈا کے سامنے جدوجہد کرتے دیکھنے میں حیرانی ہورہی تھی۔ البتہ شکست کے باوجود کینیڈا نے کافی دلچسپ کھیل پیش کیا۔

گروپ ایف: کروشیا بمقابلہ موروکو

بہترین مڈفیلڈنگ کرنے والی ٹیم تصور کی جانے والی کروشیا، موروکو کے خلاف ایک بھی گول اسکور نہیں کرسکی۔ پچھلے عالمی کپ کے گولڈن بال فاتح، لوکا موڈرچ بار بار کوشش کرنے کے باوجود اپنی ٹیم کے لیے گول اسکور نہیں کرپائے اور میچ کا اسکور 0-0 رہا۔

دن کے اختتام پر جہاں اسپین نے اپنے بے مثال کھیل سے دنیا کو حیران کیا وہیں جرمنی کی جاپان کے ہاتھوں شکست نے اس کی آگے کے مراحل تک رسائی کو مشکل بنا دیا ہے۔ جرمنی کا اگلا مقابلہ اسپین سے ہوگا جس کا شائقین بے صبری سے انتظار کررہے ہیں۔ فیفا ورلڈ کپ قطر ہمارے لیے مزید اور کتنے دلچسپ مقابلے لائے گا، یہ دیکھنا ابھی باقی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں