کراچی: مسلح افراد نے شہری سے گن پوائنٹ پر 50 ہزار ڈالر چھین لیے

اپ ڈیٹ 26 نومبر 2022
پولیس افسر نے بتایا بیان سے شبہات جنم لے رہے ہیں اور تمام پہلووں سے تفتیش کی جارہی ہے—فائل/فوٹو: ڈان
پولیس افسر نے بتایا بیان سے شبہات جنم لے رہے ہیں اور تمام پہلووں سے تفتیش کی جارہی ہے—فائل/فوٹو: ڈان

کراچی کے علاقے کلفٹن میں مسلح موٹرسائیکل سواروں نے شہری سے گن پوائنٹ پر 50 ہزار ڈالر اور دیگر قیمتی اشیا لوٹ لیے۔

سینئرسپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) جنوبی سید اسد رضا نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ سے واپس آنے والے پاکستانی شہری کو کلفٹن میں گن پوائنٹ لوٹ لیا گیا۔

ایس ایس پی نے کہا کہ شکایت کنندہ کلفٹن میں واقع نجی بینک میں اپنا اکاؤنٹ بند اور اپنی تمام کرنسی نکالنا چاہتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ بینک کی انتظامیہ نے شہری کو 3 دن بعد رابطے کرنے اور جمعرات کو شام 4 بجے دفتر آنے کا کہا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ بینک عہدیدار نے معمول کے کاؤنٹر میں شہری کو نقد دے دیا حالانکہ یہ ایک بڑی رقم تھی۔

ایس ایس پی نے کہا کہ یہ تمام باتیں شبہات کو جنم دیتی ہیں اور تفتیش کار ان پہلوؤں کو بھی دیکھ رہے ہیں۔

بوٹ بیسن پولیس نے واقعے کی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کرلی ہے اور ذوالفقار علی کی مدعیت میں ایک روز قبل درج کیے گئے مقدمے میں تعزیرات پاکستان کی دفعات 34، 392 اور 394 شامل کی گئی ہیں۔

درخواست گزار ذوالفقار علی نے کہا کہ وہ 18 نومبر کو برطانیہ سے واپسی کے بعد کلفٹن میں ایک کرایے کے بنگلے میں رہائش پذیر ہیں اور ذاتی کاروبار ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پیر کو بینک گیا اور عہدیدار سے اپنے اکاؤنٹ کے بارے میں معلومات حاصل کیں، جس نے بتایا کہ اکاؤنٹ بلاک کردیا گیا ہے کیونکہ وہ طویل عرصے سے استعمال نہیں کر رہے تھے۔

ذوالفقار علی نے کہا کہ میں نے بینک کے عملے سے ڈالر اکاؤنٹ بند کرنے اور انہیں نقد واپس کرنے کا کہا تو عملے نے آگاہ کیا کہ بینک عمل مکمل کرکے انہیں بتادیں گے۔

درخواست گزار نے کہا کہ بینک کے ملازم نے جمعرات کو فون کیا کہ شام 4 بجے بینک آجائیں۔

ایف آئی آر کے مطابق ذوالفقار علی 3:30 بجے بینک پہنچے جہاں بینک کے عملے نے کاؤنٹر پر 49 ہزار 964.68 ڈالر فراہم کیا۔

مزید بتایا گیا ہے کہ ذوالفقار علی نے بینک کے عملے سے درخواست کی تھی کہ وہ کیش کسی محفوظ مقام پر دے دیں تاکہ ان کی رقم محفوظ ہو کیونکہ نقد کی صورت میں یہ بڑی رقم تھی، جس پر جواب دیا گیا کہ بینک کاؤنٹر پر ہی کیش فراہم کرتا ہے۔

ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ذوالفقار علی اکیلئے ڈرائیو کرتے ہوئے واپس آئے اور جب وہ اپنے گھر پہنچے اور کار پارک کی تو پھر دو مسلح موٹرسائیکل سوار ان کے پیچھے پہنچے۔

بتایا گیا کہ مسلح افراد نے انہیں پستول دکھایا اور ڈالر سے بھرا ہوا پیکٹ دینے کا مطالبہ کیا ورنہ دوسری صورت میں اسی وقت گولی مارنے کی دھمکی دی۔

ذوالفقار علی نے کہا کہ وہ گھبرایا ہوا تھا اور ملزمان نے ان کا موبائل فون، پرس، 50 ہزار روپے اور چھپائے ہوئے ڈالر چھینے اور اس کے بعد فرار ہوگئے۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ مشتبہ افراد کو پہچان سکتے ہیں اور پولیس سے تفتیش شروع کرنے کی درخواست کی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں