مراکش کے ہاتھوں اپ سیٹ شکست کے بعد بیلجیئم میں ہنگامے، املاک نذر آتش

اپ ڈیٹ 28 نومبر 2022
برسلز میں مظاہرین کی جانب سے نذر آتش گاڑی سے شعلے بلند ہو رہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی
برسلز میں مظاہرین کی جانب سے نذر آتش گاڑی سے شعلے بلند ہو رہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی

فیفا ورلڈ کپ میں مراکش کے ہاتھوں بیلجیئم کی اپ سیٹ شکست کے بعد یورپی ملک میں ہنگامے پھوٹ پڑے اور پولیس نے متعدد افراد کو حراست میں لے لیا۔

اپ سیٹ سے بھرپور ورلڈ کپ میں یورپی شائقین کو ایک اور بڑا اپ سیٹ اس وقت دیکھنے کو ملا جب اتوار کو مراکش نے بیلجیئم کو 0-2 سے شکست دے دی۔

خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق اس شکست کے بعد بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں ہنگامے پھوٹ پڑے اور لوگوں نے مختلف مقامات پر احتجاج کیا اور اس دوران قیمتی املاک کو نذر آتش کردیا۔

پولیس نے ہنگاموں میں تشدد اور املاک کو نقصان پہنچانے کے الزام میں ایک شخص کو گرفتار اور متعدد کو حراست میں لے لیا۔

پولیس ترجمان وین دے کیر کے مطابق شام سات بجے تک امن و امان بحال کردیا گیا اور پولیس شہر کے مختلف حصوں میں مسلسل گشت کررہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ احتجاج کرنے والوں نے پیٹرو کیمیکل اجزا، لاٹھیوں سمیت متعدد اشیا کا استعمال کیا اور املاک کو نذر آتش کیا جبکہ اس دوران آگ لگنے کے واقعات میں ایک صحافی بھی زخمی ہو گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ان تمام واقعات کے بعد پولیس نے مداخلت کا فیصلہ کیا جہاں مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پانی کی توپوں اور آنسو گیس کے شیل کا استعمال کیا گیا۔

مظاہرین کی جانب سے نذر آتش کی گئی اشیا کے پس منظر میں مراکش کے شائقین کو فتح کا جشن مناتے دیکھا جا سکتا ہے— فوٹو: اے ایف پی
مظاہرین کی جانب سے نذر آتش کی گئی اشیا کے پس منظر میں مراکش کے شائقین کو فتح کا جشن مناتے دیکھا جا سکتا ہے— فوٹو: اے ایف پی

برسلز کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ میچ کے اختتام سے قبل ہی کچھ افراد سڑکوں پر نکل آئے اور پولیس کے ساتھ الجھنے کی کوشش کی جس سے نقص امن کا خطرہ پیدا ہو گیا۔

اس دوران 100 سے زائد پولیس افسران متحرک تھے جبکہ میٹرو اسٹیشنز بند کر کے عوام کو مختلف علاقوں کا رخ نہ کرنے کی ہدایت کی گئی تھی تاکہ پرتشدد واقعات پر قابو پایا جا سکے۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے ایک صحافی کے مطابق پرتشدد مظاہرین نے ایک گاڑی، متعدد الیکٹرک اسکوٹر اور جگہ جگہ ڈسٹ بن نذر آتش کرنے کے ساتھ ساتھ مختلف عمارتوں کے شیشے بھی توڑ دیے اور دیگر سرکاری املاک کو بھی نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔

بیلجیئم کے مقامی افراد کے احتجاج کے دوران مراکش کے ساتھ ساتھ کچھ عرب باشندے اس فتح پر خوشیاں مناتے ہوئے سڑکوں پر رقص کرتے نظر آئے۔

برسلز کے میئر نے بھی ان پرتشدد واقعات کی سختی سے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ میں نے پولیس کو گرفتاریوں اور امن کے قیام کے لیے ہر ممکن اقدامات کی ہدایت کی ہے۔

ادھر بیلجیئم کے مشرقی شہر لیج میں 50 افراد کے گینگ نے پولیس اسٹیشن پر حملہ کیا اور کھڑیوں کے شیشے توڑنے کے ساتھ ساتھ پولیس کی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچایا۔

اسی طرح اینتورپ میں بھی لوگوں نے احتجاج کرتے ہوئے ایک بسس اسٹینڈ کو نذر آتش کردیا جس پر ایک درجن سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ اتوار کو ورلڈ کپ میں کھیلے گئے گروپ ایف کے میچ میں مراکش نے 24 سال بعد ورلڈکپ میں پہلی کامیابی حاصل کرتے ہوئے مضبوط بیلجیم کی ٹیم کو 0-2 سے شکست دے دی۔

پہلا گول متبادل کھلاڑی عبدالحامد صابری نے 73 ویں منٹ میں کیا، بیلجیم کی تجربہ کار ٹیم خسارہ ختم کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہی۔

میچ کے اختتامی مراحل میں ذکریا نے دوسرا گول کرکے مراکش کی ٹیم کو 0-2 کی برتری دلا دی اور بیلجیم کو اپ سیٹ شکست سے دوچار کیا۔

اس کے ساتھ ہی مراکش نے گروپ ایف میں 2 میچ کھیل کر 4 پوائنٹس کے ساتھ ٹاپ پوزیشن حاصل کرلی، کروشیا کی ٹیم نے بھی 2 میچ کے بعد 4 پوائنٹس حاصل کررکھے ہیں اور گروپ میں دوسرے نمبر پر براجمان ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں