آصف زرداری سے ایم کیو ایم کے وفد کی ملاقات، سندھ میں بلدیاتی انتخابات پر تبادلہ خیال

29 نومبر 2022
دونوں رہنماؤں کے درمیان سیاسی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا—فوٹو: پی پی پی ٹوئٹر
دونوں رہنماؤں کے درمیان سیاسی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا—فوٹو: پی پی پی ٹوئٹر

پاکستان پیپلزپارٹی کی ایم کیو ایم پاکستان کے وفد سے ملاقات ہوئی جس میں موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا اور متحدہ قومی مومنٹ نے کراچی اور حیدرآباد میں مقامی حکومتی کی حلقہ بندیوں کی غیر منصفانہ حدبندی کا بھی معاملہ اٹھایا۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں ہونے والی ملاقات میں پاکستان پیپلزپارٹی کی جانب سے سابق صدر آصف زرداری سمیت ڈاکٹر عاصم حسین اور سلیم مانڈوی موجود تھے جبکہ متحدہ قومی مومنٹ کے کوینر خالد مقبول صدیقی اور آئی ٹی کے وزیر سید امین الحق نے اجلاس میں شرکت کی۔

پاکستان پیپلزپارٹی سینٹرل سیکرٹریٹ کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق خالد مقبول صدیقی نے سابق صدر آصف علی زرداری کو یقین دہانی کروائی کہ ایم کیو ایم حکومت میں مثبت کردار ادا کرتی رہے گی اس کے علاوہ اجلاس میں دونوں جماعتوں نے موجودہ سیاسی صورتحال اور سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔

تاہم ایم کیو ایم پاکستان کے ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ یہ ملاقات دراصل گزشتہ ہفتے ہوئی تھی جس میں ایم کیو ایم نے کراچی اور حیدرآباد میں مقامی حکومتی کی حلقہ بندیوں کی غیر منصفانہ حدبندی کا معاملہ اٹھایا تھا اور آصف زرداری سے مطالبہ کیا کہ وہ سندھ میں ہونے والی ناانصافی کے خلاف اقدامات کریں۔

پاکستان پیپلز پارٹی نے پریس ریلیز میں سابق صدر آصف علی زرداری کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ حکومتی اتحاد کی کامیابی کی وجہ یہ ہے کہ تمام بڑے فیصلوں پر اتحادیوں کو بھی شامل کیا جارہا ہے۔

دونوں سیاسی جماعتوں کے درمیان ہونے والی ملاقات کے بارے میں ذرائع نے بتایا کہ ملاقات میں پنجاب میں تحریک عدم اعتماد پیش ہونے کی صورت پربھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

پاکستان پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم پاکستان نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پنجاب اسمبلی کی کچھ نشستوں پر بلدیاتی انتخابات ہونے ہیں جس کی وجہ سے اسمبلی میں قرارداد پی ڈی ایم حکومت کے لیے بڑا چیلنج نہیں ہے، تاہم خیبرپختونخوا میں صورتحال مشکل ہوسکتی ہے کیونکہ خیبرپختونخوا اسمبلی تحلیل ہونے کی صورت میں دوبارہ انتخابات کرائے جائیں گے۔

تاہم ایم کیو ایم پاکستان کے ذرائع نے بتایا کہ سندھ میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے بھی دونوں سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے بات چیت کی اور آصف زرداری سے کہا کہ صوبے میں حدبندی کے بغیر بلدیاتی انتخابات کروانا ناانصافی ہے۔

جس کے جواب میں پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما نے کہا کہ وہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو ہدایت دیں گے کہ بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے تمام شکایات دور کریں۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ سندھ میں موجودہ حدبندی انہیں بلدیاتی انتخابات میں فائدہ پہنچائے گی، ایم کیو ایم پاکستان کے ذرائع نے بتایا کہ انہوں نے آصف زرداری سے کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کے سے زیادہ پاکستان تحریک انصاف کو سب سے زیادہ فائدہ ہوا ہے۔

اجلاس کے ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کے موقع پر پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ (پی ڈی ایم) میں موجود تمام سیاسی جماعتوں نے ایم کیو ایم پاکستان کو یقین دہانی کروائی تھی کہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات سے پہلے بلدیاتی حکومت کے قانون میں ترمیم کی جائے گی۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ قانون میں ترمیم کے بعد صرف ایم کیو ایم ہی نہیں بلکہ پی ٹی آئی بھی بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے کے تیار تھی۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کا اعلان 15 جنوری 2023 کو کرانے کا فیصلہ کیا تھا۔

موجودہ صورتحال کے پیش نظر ایم کیو ایم پاکستان نے آصف زرداری سے پارٹی کے مطالبات پورے کرنے کے حوالے سے مشاورت کی تاکہ وہ بغیر کسی تحفظات کے انتخابات میں حصہ لے سکے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں