زیر سمندر کیبل میں خرابی سے پاکستان میں انٹرنیٹ سروس متاثر

اپ ڈیٹ 30 نومبر 2022
پاکستان میں صارفین کو جزوی طور پر انٹرنیٹ سروس میں خلل پڑا—فائل/فوٹو: ڈان
پاکستان میں صارفین کو جزوی طور پر انٹرنیٹ سروس میں خلل پڑا—فائل/فوٹو: ڈان

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے کہا ہے کہ سنگاپور اور فرانس تک پھیلی ہوئی زیر سمندر مواصلاتی کیبل جنوب مشرقی ایشیا-مشرق وسطیٰ-مغربی یورپ 5 کے متعدد مقامات پر دہرے کٹ سے ملک بھر میں انٹرنیٹ سروس متاثر ہونے کی رپورٹس ہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں پی ٹی اے نے کہا کہ کیبل میں خرابی کی نشان دہی مصر کے شہروں ابو طلاب اور زعفرانا کے درمیان کی گئی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ صارفین کو بلاتعطل انٹرنیٹ سروس جاری رکھنے کے لیے متبادل انتظامات کیے گئے ہیں اور خرابی کے خاتمے کے لیے کام جاری ہے۔

دوسری جانب پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل) کا کہنا تھا کہ ملک میں انٹرنیٹ سروس میں جزوی فرق پڑا تھا اور چند صارفین کو سروس میں معمولی مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ پی ٹی سی ایل کا انٹرنیشنل سب مرین کنسورشیم سے اشتراک ہے اور ترجیحی بنیاد پر انٹرنیٹ سروس بحال کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔

مزید بتایا گیا کہ کمپنی کے پاس مطلوبہ خدمات فراہم کرنے کے لیے متبادل کیبلز کی سروس کافی ہے۔

خیال رہے کہ سیم ایو-5 سب مرین کیبل سسٹم 2016 میں شروع کیا گیا تھا، جس کی طوالت تقریباً 20 ہزار کلومیٹر ہے جو فرانس کے شہر مارسیلی سے سنگاپور تک پھیلا ہوا ہے۔

پاکستان کو اس وقت جوڑنے کے لیے 7 سب مرین انٹرنیٹ کیبل سسٹم ہیں، جن میں سے ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ، ٹرانس ورلڈ ایسوسی ایٹس کے دو اور ایک نیا کیبل سسٹم، جو حال ہی میں آن لائن ہوا اور اس کی مالک چینی کمپنی ہے، سمیت 4 پاکستان پاکستان سے فعال ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں