یوکرین کے سفارت خانوں کو جانوروں کی آنکھوں والے ’خونی پارسل‘ موصول

اپ ڈیٹ 05 دسمبر 2022
اسپین میں خونی پیکج ملنے کے بعد کورئیر ایک پارسل سفارتخانے کو دے رہا ہے— فوٹو: رائٹرز
اسپین میں خونی پیکج ملنے کے بعد کورئیر ایک پارسل سفارتخانے کو دے رہا ہے— فوٹو: رائٹرز

اسپین کے دارالحکومت میڈرڈ میں یوکرین کے سفارت خانے کو ایک ’خونی پارسل‘ موصول ہوا جس میں جانوروں کی آنکھیں تھیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق یوکرین اور اسپین کے حکام نے بتایا کہ اسی طرح کے دیگر خونی پیکیجز یورپ بھر میں یورکرین کے سفارتی مشنز کو بھیجے گئے ہیں۔

پولیس نے اسپین کے دارالحکومت میں کمپاؤنڈ کو کورڈن آف کرکے جاسوس کتوں کی مدد سے علاقے میں تلاش شروع کردی۔

یوکرین کی وزارت خارجہ کے ترجمان اولیگ نکولینک نے بتایا کہ یہ پیکیجز محلول میں ڈوبے ہوئے ہیں، جس کا کلر اور خوشبو مخصوص تھی، ہنگری، نیدرلینڈز، پولینڈ، کروشیا اور اٹلی کے شہر نیپلز اور پولینڈ کے شہر کارکو کے قونصل خانوں سمیت برونو کے قونصل خانے میں بھی بھیجے گئے ۔

اولیگ نکولینک نے فیس بک پر جاری اپنے پیغام میں لکھا کہ ہم اس پیغام کا مطلب سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ دمیترو کولیبا نے تمام متعلقہ سفارت خانوں اور قونصل خانوں کو سیکیورٹی سخت کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق خونی پارسل ملنے سے قبل گزشتہ ہفتے 6 بم والے پارسل اسپین میں یوکرین کے سفارت خانے سمیت وزیراعظم پیڈرو سانچز اور میڈرڈ میں امریکی سفارت خانے کے ایڈریس پر بھیجے گئے تھے، جس کے بعد سیکیورٹی سخت کردی گئی تھی۔

اولیگ نکولینک کا کہنا تھا کہ ویٹکن شہر میں سفارت کار کے فلیٹ کے باہر توڑ پھوڑ کی گئی تھی، سفارت خانے کے ذرائع نے بتایا کہ دروازے کے سامنے انسانی فضلہ چھوڑا گیا تھا۔

اولیگ نکولینک نے بتایا کہ قازقستان میں سفارت خانے کو بھی بم کی دھمکی ملی تھی، بعد ازاں اس کی تصدیق نہیں ہوئی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکا میں سفارت خانے کو ایک خط موصول ہوا، جس میں ایک چیز تھی جو یوکرین کے حوالے سے انتہائی اہم حساس ہے۔

انہوں نے تفصیلات دیے بغیر کہا کہ یہ خط، بیشتر دیگر خطوط کی طرح ایک یورپی ملک سے بھیجے گئے۔

اسپین کی وزارت داخلہ نے بتایا کہ میڈرڈ میں سیکیورٹی اہلکار کو سفارت خارنے کے پاس پیکیج ملا، جس پر باہر ملک کی اسٹیمپ تھی۔

وزارت داخلہ نے مزید کہا کہ ماہرین کے ایک یونٹ کو بھیجا گیا، جنہوں نے تصدیق کی کہ اس میں کوئی دھماکا خیز مواد نہیں ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں