بھارت: بی جے پی کی گجرات، عام آدمی پارٹی کی دہلی پر گرفت برقرار رہنے کا امکان

اپ ڈیٹ 06 دسمبر 2022
سروے کے مطابق دہلی میں عام آدمی پارٹی اور گجرات میں بھارتیہ جنتا پارٹی کو برتری حاصل ہو سکتی ہے— فائل فوٹو: رائٹرز
سروے کے مطابق دہلی میں عام آدمی پارٹی اور گجرات میں بھارتیہ جنتا پارٹی کو برتری حاصل ہو سکتی ہے— فائل فوٹو: رائٹرز

بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں بلدیاتی انتخابات کے دوران وزیراعظم نریندر مودی کی جماعت بھارتیا جنتا پارٹی کو عام آدمی پارٹی کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے جس کے ساتھ ہی ان کی دارالحکومت میں 15سالہ انتخابی بالادستی کا خاتمہ ہو گیا ہے ۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بھارتی نشریاتی ادارے ’این ڈی ٹی وی‘ کی طرف سے کیے گئے سروے کے مطابق گجرات اسمبلی پر ہندو قوم پرست جماعت بھارتیا جنتا پارٹی (بی جے پی) کا اثر ورسوخ برقرار رہے رہنے کا امکان ہے کیونکہ عام آدمی پارٹی دہلی پر اپنی گرفت برقرار رکھنے کے لیے کوشاں ہے۔

عام آدمی پارٹی نے نئی دہلی میں بلدیاتی انتخابات میں بی جے پی کی 15 سالہ انتخابی بالادستی کا خاتمہ کرتے ہوئے کامیابی حاصل کر لی۔

سروے کے مطابق کانگریس کو ہماچل پردیش میں اپنی کامیابی کی امیدیں بہت کم نظر آتی ہیں۔

بلدیاتی انتخابات کے لیے ووٹوں کی گنتی 8 دسمبر کو ہوگی جہاں بی جے پی کو دہلی میں 15 برس تک مسلسل حکومت کرنے کے بعد عام آدمی پارٹی کے ہاتھوں شکست ہوئی ہے۔

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے آبائی شہر گجرات میں اس بار عام آدمی پارٹی کے آنے سے انتخابات کی جنگ شدت اختیار کر گئی ہے۔

این ڈی ٹی وی کے سروے کے مطابق گجرات کی 182 رکنی اسمبلی میں سے 132 نشستوں پر بی جے پی کو کامیابی کی پیش گوئی ہے جبکہ عام آدمی پارٹی صرف 8 نشستوں پر کامیاب ہو سکتی ہے۔

اسی طرح ہماچل پردیش میں بی جے پی زیادہ نشستیں حاصل کر سکتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق دہلی کی میونسپل کارپوریشن کے 250 وارڈز میں سے 155 پر عام آدمی پارٹی کامیاب ہو سکتی ہے جبکہ بی جے پی کے لیے 84 وارڈ پر کامیاب ہونے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

ہماچل پردیش کے لیے ایک وارڈ کو چھوڑ کر تمام رائے دہندگان نے بی جے پی کی معمولی برتری کی پیش گوئی کی ہے۔

زیادہ تر ایگزٹ پولز میں پیش گوئی کی گئی ہے کہ پہاڑی علاقے میں بی جے پی کو زیادہ سے زیادہ 40 نشستیں مل سکتی ہیں، جو کہ 68 رکنی ایوان میں 34 کے نصف نمبر سے صرف چھ زیادہ ہیں۔

ایک اور بھارتی نشریاتی ادارے ’انڈیا ٹو ڈے‘ کی طرف کیے گئے سروے میں پیش گوئی کی گئی ہے کہ کانگریس 30 سے 40 سیٹیں جیت کر آگے ہوسکتی ہے جبکہ بی جے پی کو 24 سے 34 نشستیں حاصل ہو سکتی ہیں۔

گجرات میں رائے دہندگان نے پیش گوئی کی ہے کہ بی جے پی مسلسل ساتویں بار اقتدار میں آکر ایک نئی تاریخ رقم کر سکتی ہے۔

تاہم کانگریس کے لیے سروے کے اعداد و شمار میں بڑے پیمانے پر مایوسی کا اظہار کیا گیا ہے کیونکہ ناقص کارکردگی کی وجہ سے اسے سخت تنقید کا سامنا بھی رہا ہے۔

دی انڈین ایکسپریس کے سروے کے مطابق گجرات میں سب سے بڑی پیش رفت عام آدمی پارٹی کی انٹری ہے، حالانکہ اس کو 182 رکنی اسمبلی کے نشستوں میں سے 20 بھی مشکل سے حاصل ہوں گی۔

انڈیا ٹو ڈے کے سروے کے مطابق بی جے پی کو 151 میں سے 129 سیٹیں ملیں گی اور کانگریس کو 16 سے 30 کے درمیان نشستیں ملنے کا امکان ہے جبکہ عام آدمی پارٹی 9 سے 21 سیٹیں حاصل کر سکتی ہے۔

نیوز ایکس سروے میں کہا گیا کہ بی جے پی کو 117 سے 140 اور کانگریس کو 34 سے 51 سیٹیں ملیں گی جبکہ عام آدمی پارٹی کو 6 سے 13 سیٹیں حاصل ہوں گی۔

انڈیا ٹو ڈے کے سروے کے مطابق ہماچل پردیش میں بی جے پی کو 24 سے 34، کانگریس کو 30 سے 40 سیٹیں ملیں گی، جبکہ دیگر تمام سرویز میں بی جے پی کو برتری دی گئی ہے۔

ری پبلک پی مارک سروے میں کہا گیا ہے کہ بی جے پی کو 34 سے 39 اور کانگریس کو 28 سے 33 سیٹیں حاصل ہوں گی جبکہ ٹائمز ناؤ ای ٹی جی کے سروے میں حکمران جماعت کو 38 اور کانگریس کو 28 نشستیں دی گئی ہیں۔

دی نیوز ایکس سروے میں کہا گیا ہے کہ بی جے پی کو 32 سے 40، کانگریس کو 34 سے 27 نشستیں حاصل ہوں گی جبکہ زی نیوز بارک اور انڈیا ٹی وی کے سروے کے مطابق بی جے پی کو 35 سے 40 سیٹیں حاصل ہوں گی۔

تاہم زی نیوز پول کے مطابق کانگریس کو 20 سے 25 سیٹیں حاصل ہوں گی جبکہ انڈیا ٹی وی نے پیش گوئی کی ہے کہ کانگریس کو 26 سے 31 نشستیں حاصل ہوں گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں