بلائنڈ ٹی20 ورلڈ کپ: بھارت کا ’سیاسی بنیاد‘ پر پاکستانی ٹیم کو ویزا دینے سے انکار

اپ ڈیٹ 06 دسمبر 2022
بلائنڈ ٹی20 ورلڈ کپ میں پاکستان کو فیورٹ قرار دیا جا رہا ہے — فائل فوٹو: ڈان
بلائنڈ ٹی20 ورلڈ کپ میں پاکستان کو فیورٹ قرار دیا جا رہا ہے — فائل فوٹو: ڈان

بھارت نے بلائنڈ ٹی20 ورلڈ کپ کے لیے ٹورنامنٹ کی فیورٹ پاکستانی ٹیم کو ’سیاسی بنیاد‘ پر ویزا دینے سے انکار کر دیا۔

پاکستان بلائنڈ کرکٹ کونسل (پی بی سی سی) نے ایک بیان میں کہا کہ بھارت نے ٹورنامنٹ کے لیے ٹیم کو ویزا دینے سے انکار کیا ہے جو 5 سے 17 دسمبر تک کھیلا جارہا ہے۔

بیان میں کہا گیاکہ بدقسمتی سے اس واقعے نے پاکستان بلائنڈ کرکٹ ٹیم کو مشکل میں ڈال دیا ہے حالانکہ قومی ٹیم 2012 اور 2017 میں رنر اَپ رہی تھی۔

اس سے قبل بھارتی اخبار ’انڈین ایکسپریس‘ نے رپورٹ کیا تھا کہ پاکستانی ٹیم کو مقابلے میں شرکت کے لیے جلد ہی ویزا جاری کردیا جائے گا۔

رپورٹ میں کرکٹ ایسوسی ایشن فار بلائنڈ ان انڈیا کے صدر ماہانتیش جی کا حوالہ دیا گیا تھا، جنہوں نے کہا تھا کہ اس حوالے سے بھارت کی وزارت امور خارجہ کام کر رہی ہے۔

عہدیدار نے بھی اعتماد کا اظہار کیا تھا کہ ٹیم کو جلد ہی ویزے مل جائیں گے کیونکہ دونوں ٹیموں کے درمیان 7 دسمبر کو میچ شیڈول ہے۔

پی بی سی سی نے آج بیان میں واضح کیا کہ پاکستان نے موجودہ چمپیئن ٹیم بھارت کو 2021 اور 2022 میں سہ فریقی سیریز میں مسلسل 5 مرتبہ شکست دی اور دونوں ٹورنامنٹ جیتا ہے۔

بیان میں بتایا گیا کہ واضح امکانات تھے کہ ٹی20 ورلڈ کپ کے فائنل میں روایتی حریف بھارت اور پاکستان کے درمیان مقابلہ ہوگا اور خیال ظاہر کیا جارہا تھا کہ موجودہ پاکستانی ٹیم کے ورلڈ کپ جیتنے کا امکان ہے۔

پی بی سی سی نے کہا کہ دستیاب معلومات کے مطابق بھارتی وزارت خارجہ نے ’سیاسی بنیادوں‘ پر کھلاڑیوں کی کلیئرنس سے منع کیا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ پی بی سی سی بھارت کے اس امتیازی سلوک کی مذمت کرتا ہے کیونکہ کھیل خطے کی سیاست سے الگ ہونے چاہئیں۔

پی بی سی سی نے کہا کہ بھارت کی بلائنڈ کرکٹ ایسوسی ایشن نے اپنی حکومت سے پاکستانی کھلاڑیوں کی کلیئرنس کی استدعا کی لیکن اس کی ایک نہیں سنی گئی۔

بیان میں مزید بتایا گیا کہ بھارتی حکومت کی پاکستان سے نفرت خصوصی افراد کے حقوق پر اقوام متحدہ کے کنونشن کی خلاف ورزی بھی ہے۔

پی بی سی سی نے بیان میں کہا کہ امتیازی اقدام کے عالمی سطح پر بلائنڈ کرکٹ کو سنگین نتائج ہوں گے کیونکہ ہم ورلڈ بلائنڈ کرکٹ میں ان کے خلاف سخت کارروائی کریں گے اور ہوسکتا ہے کہ مستقبل میں بھارت عالمی ایونٹس کی میزبانی نہ کر پائے۔

تبصرے (0) بند ہیں