چین سے سرحدی جھڑپ میں دونوں اطراف کے فوجی زخمی ہوئے، بھارتی وزیر دفاع

اپ ڈیٹ 13 دسمبر 2022
تازہ ترین جھڑپ بھارت کی شمال مشرقی ہمالیائی ریاست اروناچل پردیش کے توانگ سیکٹر میں ہوئی — فوٹو: نیوز 18/ٹوئٹر
تازہ ترین جھڑپ بھارت کی شمال مشرقی ہمالیائی ریاست اروناچل پردیش کے توانگ سیکٹر میں ہوئی — فوٹو: نیوز 18/ٹوئٹر

بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے چین اور بھارت کے درمیان تازہ جھڑپ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرحدی جھڑپ میں دونوں اطراف کے فوجی زخمی ہوئے تاہم واقعے میں ہمارا کوئی فوجی شدید زخمی یا ہلاک نہیں ہوا۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق راج ناتھ سنگھ نے پارلیمنٹ کو آگاہ کیا کہ بھارتی فوج نے 9 دسمبر کو سرحدی جھڑپ کے دوران چینی افواج کو بھارتی علاقے میں داخل ہونے سے روک دیا تھا۔

راج ناتھ سنگھ نے بتایا کہ دونوں ممالک کے درمیان تازہ ترین جھڑپ بھارت کی شمال مشرقی ہمالیائی ریاست اروناچل پردیش کے توانگ سیکٹر میں ہوئی جس کی سرحد چین کے جنوب سے ملتی ہے، جھڑپ کے دوران کسی بھارتی فوجی کے شدید زخمی ہونے یا ہلاکت کا واقعہ رونما نہیں ہوا۔

راج ناتھ سنگھ نے پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’پی ایل اے کے دستوں نے توانگ سیکٹر کے علاقے یانگسی میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) پر تجاوز کرکے یکطرفہ طور پر اس کی حیثیت تبدیل کرنے کی کوشش کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’ہماری فوج نے چین کی اس کوشش کا مضبوطی سے سامنا کیا، دونوں افواج کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی، بھارتی فوج نے بہادری سے پی ایل اے کو ہماری زمین پر قبضہ کرنے سے روکا اور انہیں پیچھے ہٹنے پر مجبور کر دیا، جھڑپ کے دوران دونوں جانب کے چند فوجی اہلکاروں کو معمولی چوٹیں آئیں‘۔

دریں اثنا چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وینبن نے کہا کہ بھارت اور چین کے درمیان سرحد پر صورتِ حال عمومی طور پر مستحکم ہے۔

خیال رہے کہ جون 2020 میں ایک جھڑپ میں 20 بھارتی فوجی اور 4 چینی فوجی ہلاک ہوگئے تھے، اس کے بعد سے چین اور بھارت کے درمیان تعلقات انتہائی کشیدہ ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں