کراچی ٹیسٹ: انگلینڈ کی شاندار باؤلنگ، پاکستان کی ٹیم پہلی اننگز میں 304 رنز پر آؤٹ

اپ ڈیٹ 17 دسمبر 2022
انگلینڈ کے ریحان احمد نے 2 وکٹیں حاصل کیں — فوٹو: اے ایف پی
انگلینڈ کے ریحان احمد نے 2 وکٹیں حاصل کیں — فوٹو: اے ایف پی
انگلینڈ کے کپتان بین اسٹوکس کا اظہر کے آؤٹ ہونے کے بعد ایک انداز — فوٹو: اے ایف پی
انگلینڈ کے کپتان بین اسٹوکس کا اظہر کے آؤٹ ہونے کے بعد ایک انداز — فوٹو: اے ایف پی
قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم ٹاس کا سکا اچھال رہے ہیں — فوٹو بشکریہ پی سی بی
قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم ٹاس کا سکا اچھال رہے ہیں — فوٹو بشکریہ پی سی بی

پاکستان کی ٹیم انگلینڈ کے خلاف تیسرے ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں کپتان بابر اعظم کی نصف سنچری کے باوجود 304 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی۔

کراچی میں کھیلے جارہے سیریز کے تیسرے اور آخری ٹیسٹ میچ میں پاکستان کے کپتان بابر اعظم نے ٹاس جیت کر انگلینڈ کو پہلے باؤلنگ کی دعوت دی۔

عبداللہ شفیق اور شان مسعود نے اننگز کا آغاز کیا اور اسکور کو 18 تک پہنچایا لیکن اسی اسکور پر عبداللہ کو وکٹوں کے سامنے پیڈ لانے کی پاداش میں جیک لیچ کی گیند پر آؤٹ قرار دیا گیا۔

اس موقع پر شان مسعود کا ساتھ دینے اظہر علی آئے اور دونوں نے مل کر اسکور کو 46 تک پہنچایا، 30 کے انفرادی اسکور پر شان نے ایک غیر ضروری شاٹ کھیلتے ہوئے مارک وُڈ کی گیند کو پُل کرنے کی کوشش کی، لیکن باؤنڈری پر کھڑے جیک لیچ نے آسان کیچ لے کر انہیں چلتا کردیا۔

اظہر اور بابر نے قدرے تیز کھیلنے کی حکمت عملی اپنائی اور چھ رن فی اوور کی اوسط سے کھیلتے ہوئے 71 رنز کی ساجھے داری بنائی، تاہم کھانے کے وقفے سے چند لمحے قبل کیریئر کا آخری میچ کھیلنے والے اظہر اپنی وکٹ گنوا بیٹھے، انہوں نے 45 رنز بنائے۔

سیریز میں اچھی فارم کا مظاہرہ کرنے والے سعود شکیل نے کپتان بابر کے ہمراہ چوتھی وکٹ کے لیے 45 رنز جوڑے لیکن اس مرحلے پر نوجوان اسپنر ریحان کی خوبصورت گیند پر وہ کیچ دے بیٹھے اور انگلینڈ کے سب سے کم عمر ٹیسٹ کرکٹر نے کھیل کے سب سے بڑے فارمیٹ میں اپنی پہلی وکٹ حاصل کی۔

محمد رضوان ایک مرتبہ پھر ناکامی سے دوچار ہوئے اور 19 رنز بنانے کے بعد جو روٹ کو وکٹ دے کر چلتے بنے۔

کپتان بابر اعظم نے ٹیسٹ سیریز میں اپنی عمدہ فارم جاری رکھتے ہوئے اچھی بیٹنگ کی تاہم وہ نصف سنچری مکمل کرنے کے بعد انفرادی طور پر 78 رنز بنا کر رن آؤٹ ہوگئے۔

پاکستان کو ساتواں نقصان اس وقت پہنچا جب تجربہ کار آل راؤنڈر فہیم اشرف 237 کے اسکور پر صرف 4 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔

سلمان آغا نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کرنے کی کوشش کی اور اپنی نصف سنچری مکمل کی تاہم جیک لیچ نے ان کی 56 رنز کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔

نعمان علی نے 20 رنز بنا کر آغا سلمان کا بھرپور ساتھ دیا جبکہ ابرار احمد 304 کے مجموعے پر آؤٹ ہونے والے آخری بلے باز تھے۔

پاکستان کی پوری ٹیم 304 رنز بنا کر آؤٹ ہوئی۔

انگلینڈ کی جانب سے جیک لیچ کامیاب باؤلر رہے جنہوں نے 4 وکٹیں حاصل کیں، ریحان احمد نے 2، اولی رابنسن اور مارک ووڈ نے بالترتیب ایک، ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔

انگلینڈ نے تیسرے ٹیسٹ کے پہلے روز اپنی پہلی اننگز کا آغاز کیا تو ابرار احمد نے زیک کراؤلی کو صفر پر آؤٹ کرکے بہترین آغاز کیا۔

ابرار احمد نے انگلینڈ کی اننگز کے پہلے اوور کی پانچویں گیند پر زیک کراؤلی کو ایل بی ڈبلیو کیا تاہم اس کے بعد کوئی وکٹ نہ گری۔

پہلے روز کا کھیل ختم ہوا تو انگلینڈ نے ایک وکٹ پر 7 رنز بنا لیے تھے، بین ڈوکیٹ 4 اور اولی پوپ 3 رنز بنا کر کھیل رہے تھے۔

اس سے قبل پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تھا۔

پاکستان نے میچ کے لیے ٹیم میں چار تبدیلیاں کی ہیں اور انجری کا شکار امام الحق کے ساتھ ساتھ محمد نواز، زاہد محمود اور محمد علی کو بھی باہر بٹھا دیا گیا۔

ان کی جگہ فائنل الیون میں شان مسعود، اظہر علی، نعمان علی اور محمد وسیم جونیئر کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔

وسیم جونیئر نے ٹیسٹ ڈیبیو کیا ہے اور وہ پاکستان کی جانب سے ٹیسٹ میچ کھیلنے والے 253ویں کرکٹر ہیں، انہیں آخری میچ کھیلنے والے تجربہ کار بلے باز اظہر علی نے ٹیسٹ کیپ دی۔

یاد رہے کہ اظہر علی نے گزشتہ روز ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا اور کراچی ٹیسٹ ان کے انٹرنیشنل کیریئر کا آخری میچ ہے۔

دوسری جانب انگلینڈ کی ٹیم میں بھی میچ کے لیے دو تبدیلیاں کی گئی ہیں جہاں ول جیکس کی جگہ ریحان احمد جبکہ بین فوکس کو جیمز اینڈرسن کی جگہ فائنل الیون کا حصہ بنایا گیا ہے۔

ریحان احمد نے 18 سال کی عمر میں ڈیبیو کیا ہے اور اس کے ساتھ ہی انگلینڈ کی جانب سے سب سے کم عمر میں ڈیبیو کرنے والے کھلاڑی بن گئے۔

تین میچوں کی سیریز میں انگلینڈ کو پہلے ہی 0-2 کی فیصلہ کن برتری حاصل ہے۔

میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہیں۔

پاکستان: بابر اعظم (کپتان)، شان مسعود، عبداللہ شفیق، اظہر علی، سعود شکیل، محمد رضوان، آغا سلمان، فہیم اشرف، محمد وسیم جونیئر، نعمان علی اور ابرار احمد۔

انگلینڈ: بین اسٹوکس (کپتان)، بین ڈکٹ، زیک کرالی، اولی پوپ، جو روٹ، ہیری بروک، بین فوکس، ریحان احمد، اولی رابنسن، جیک لیچ اور مارک وُڈ۔

تبصرے (0) بند ہیں