کراچی کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے سوشل میڈیا پر نازیبا ویڈیو لیک کرنے سے متعلق کیس میں مرحوم رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین کی بیوہ سیدہ دانیہ شاہ کے جسمانی ریمانڈ کے لیے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی درخواست مسترد کر دی۔

مجسٹریٹ نے ایف آئی اے کے تفتیشی افسر کی جانب سے جیل حکام کی موجودگی میں دانیہ شاہ سے پوچھ گچھ کے لیے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

ایف آئی اے نے دانیہ شاہ کو مبینہ طور پر مرحوم عامر لیاقت حسین کی تذلیل کی نیت سے نازیبا ویڈیو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا تھا۔

15 دسمبر کو ایف آئی اے سائبرکرائم سرکل کی جانب سے پنجاب کےعلاقے لودھراں میں کارروائی کرتے ہوئے مرحوم ایم این اے اور ٹی وی میزبان عامر لیاقت حسین کی تیسری بیوہ کو گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بعد کراچی کی عدالت میں ریمانڈ کے لیے عدالت لے کر گئے تھے لیکن عدالت کا وقت ختم ہونے کی وجہ سے واپس لاک اپ میں لے گئے تھے۔

ہفتے کو تفتیشی افسر نے دانیہ شاہ کو جونئیر مجسٹریٹ (شرقی) شیخ عباس مہدی کی عدالت میں پیش کیا اور جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کی تحویل میں دینے کی درخواست کی۔

تاہم دانیہ شاہ کے وکیل نے تفتیشی افسر کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کی استدعا کی۔

دانیہ شاہ نے الزامات کی تردید کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ انہیں مرحوم شوہر کی جائیداد کی خاطر مقدمے میں پھنسایا جا رہا ہے۔

مجسٹریٹ نے دانیہ شاہ کو 19 دسمبر تک جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا اور تفتیشی افسر کو ہدایت دی کہ ان سے جیل میں پوچھ گچھ کریں اور اگلی سماعت پر عدالت میں پیش کریں۔

ایف آئی اے حکام کے مطابق مرحوم عامر لیاقت کی بیٹی نے ملزمہ کے خلاف شکایت درج کروائی تھی جس پر کارروائی کی گئی۔

آیف آئی اے کی جانب سے کہا گیا تھا کہ دانیہ شاہ کے خلاف دعا عامر کی شکایت مرحوم عامر لیاقت کی فحش ویڈیو پھیلانے پر موصول ہوئی، شکایت کی تصدیق کی گئی اور معاملے کی مزید تحقیقات کے لیے انکوائری شروع کر دی گئی ہے۔

وفاقی تحقیقاتی ادارے کی جانب سے مزید کہا گیا کہ دوران تفتیش یہ بات ریکارڈ پر آئی کہ ملزمہ دانیہ شاہ نے مرحوم عامر لیاقت کی تذلیل کی نیت سے ان کی نازیبا وڈیو ریکارڈ کی اور کئی یوٹیوب انٹرویوز کے دوران وہ ویڈیو دکھائی گئی۔

ایف آئی اے کے مطابق ان الزامات کے تحت دانیہ شاہ کے خلاف پیکا ایکٹ2016 کی دفعہ20 ، 21، 24 کے تحت 10 اکتوبر 2022 کو مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

ایف آئی اے کے مطابق یکم نومبر 2022 کو مفرور ملزمہ دانیہ شاہ کے خلاف عبوری چارج شیٹ عدالت میں جمع کرائی گئی اور اب مفرور ملزمہ دانیہ شاہ کو ضلع لودھراں سے گرفتار کر لیا گیا۔

واضح رہے کہ فروری 2022 میں ہی عامر لیاقت نے پنجاب کی رہائشی 18 سالہ دانیہ ملک سے تیسری شادی کرلی تھی، جنہوں نے محض تین ماہ بعد مئی میں تنسیخ نکاح کے لیے پنجاب کی عدالت میں درخواست دائر کی تھی مگر ان کا خلع ہونے سے قبل ہی مبینہ طور پر دانیہ شاہ کی جانب سے عامر لیاقت کی مبینہ آڈیو اور نا زیبا ویڈیوز لیک کی گئی تھیں، جس کے کچھ عرصے بعد عامر لیاقت انتقال کر گئے تھے۔

بعد ازاں عامر لیاقت حسین کے بچوں اور پہلی بیوی بشریٰ اقبال نے دانیہ ملک کے خلاف وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) میں شکایت درج کرائی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں