فلم ’پٹھان‘ پر تنازع، ہندو پنڈت کی شاہ رخ خان کو زندہ جلانے کی دھمکی

اپ ڈیٹ 21 دسمبر 2022
پرمہنس آچاریا نے کہا کہ فلم جہادی شاہ رخ خان کہیں مل گیا تو میں اسے زندہ جلا دوں گا— ایس ایس: یوٹیوب/ٹوئٹر
پرمہنس آچاریا نے کہا کہ فلم جہادی شاہ رخ خان کہیں مل گیا تو میں اسے زندہ جلا دوں گا— ایس ایس: یوٹیوب/ٹوئٹر

بھارت کے سُپر اسٹار اداکار شاہ رخ خان کی نئی فلم ’پٹھان‘ ریلیز ہونے سے قبل ہی اِس کے گانے ’بے شرم رنگ‘ کی وجہ سے تنازعات کا شکار ہے، بائیکاٹ کے ٹرینڈز اور انتہا پسندوں کی جانب سے شدید احتجاج کے بعد اب شاہ رخ خان کو زندہ جلانے کی دھمکیاں بھی دی جانے لگیں۔

گانے میں دپیکا پڈوکون کے زعفرانی رنگ کے لباس پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے ہنگامہ کھڑا کردیا تھا جن کا دعویٰ ہے کہ ’گانے میں جس طرح سبز اور زعفرانی رنگ پہنا گیا ہے اس کے علاوہ گانے کے سُر سمیت فلم کا ٹائٹل بھی نامناسب ہیں‘۔

فلم کے بائیکاٹ کے ٹرینڈز اور پابندی کے مطالبے کے بعد اب شاہ رخ خان کو ہندو پنڈت پرمہنس آچاریا کی جانب سے زندہ جلانے کی دھمکی بھی دے دی گئی ہے جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔

ویڈیو میں پرمہنس آچاریا کو کہتے سنا جاسکتا ہے کہ ’بے شرم رنگ گانے میں زعفرانی رنگ کی توہین کی گئی ہے، ہمارے سناتن دھرم کے لوگ اس حوالے سے مسلسل احتجاج کر رہے ہیں، آج ہم نے شاہ رخ خان کا پوسٹر جلایا ہے، میں ڈھونڈ رہا ہوں اگر مجھے فلم جہادی شاہ رخ خان کہیں مل گیا تو میں اسے زندہ جلا دوں گا‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’اگر کسی اور نے بھی شاہ رخ خان کو جلانے کی کوشش کی تو اس کا مقدمہ میں لڑوں گا‘۔

پرمہنس آچاریا نے لوگوں سے ’پٹھان‘ فلم کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے مزید کہا کہ ’اگر فلم کو تھیٹرز میں ریلیز کیا گیا تو تھیٹرز کو بھی آگ لگا دیں گے‘۔

دریں اثنا ممبئی پولیس کو ایک تحریری شکایت بھی موصول ہوئی ہے جس میں پٹھان فلم کے گانے ’بے شرم رنگ‘ میں دپیکا پڈوکون کے زعفرانی رنگ کے نامناسب لباس پر ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

ساکیناکا پولیس اسٹیشن کے ایک اہلکار نے بتایا کہ پٹھان فلم کے پروڈیوسر، ہدایت کار اور مرکزی اداکاروں کے خلاف ایک شکایت درج کرائی گئی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ہندو مذہب اور لوگوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے لیے جان بوجھ کر فلم میں زعفرانی رنگ کا استعمال کیا گیا ہے۔

ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے فلم کے خلاف ہونے والے ہنگامے سمیت سوشل میڈیا پر ہونے والی تنقید کے بعد شاہ رخ خان 15 دسمبر کو ریاست بنگال کے شہر ’کولکتا‘ میں ہونے والے 28 ویں کولکتہ انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں پہنچے تھے، جہاں انہوں نے اس حوالے سے منفرد انداز میں بات کرتے ہوئے لوگوں کے دل جیت لیے۔

شاہ رخ خان نے کولکتا انٹرنیشنل فلم فیسٹیول (کے آئی ایف ایف) میں خطاب کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر منفی اور تنگ نظری پر مبنی باتیں اور نظریے پھیلائے جانے کے حوالے سے کھل کر بات کی اور اسے معاشرے کے لیے نقصان دہ قرار دیا۔

شاہ رخ خان نے اپنے خلاف ہونے والے مظاہروں اور ٹرینڈز کا ذکر کیے بغیر سوشل میڈیا کی نفرت انگیز مہم پر بات کرتے ہوئے سینما کو اس کا بہتر متبادل قرار دیا۔

بولی وڈ بادشاہ کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر پھیلنے والی نفرت کا سینما مقابلہ کر سکتا ہے اور سینما حقیقی زندگی کی کہانیوں کو بہتر انداز میں لوگوں کے سامنے رکھنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

انہوں نے جب خطاب کے آخر میں ہندی زبان میں بات کرتے ہوئے اپنی آنے والی فلم ’پٹھان‘ کے انداز میں فلم کا ہی ایک ڈائیلاگ ’زندہ ہیں‘ کہا تو ہجوم نے ان کے لیے تالیاں بجائیں اور لوگوں کے چہروں پر مسکراہٹ بکھر آئی۔

شاہ رخ خان نے آخر میں کہا کہ ’دنیا کچھ بھی کرلے، میں اور آپ لوگ اور جتنے بھی مثبت لوگ ہیں، سب کے سب ۔۔ زندہ ہیں‘۔

واضح رہے کہ فلم ’پٹھان‘ آئندہ برس 25 جنوری کو ریلیز ہوگی، فلم میں جان ابراہم، ہریتھک روشن، ڈمپل کپاڈیا، آشوتوش رانا اور سلمان خان بھی اپنے جوہر دکھائیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں