دیامر میں جھیل پھٹنے سے ندی نالوں میں طغیانی، متعدد گھر تباہ

15 جنوری 2023
دو جھیلوں کے پھٹنے کے نتیجے میں کم از کم چار گھر مکمل طور پر تباہ اور 40 کو جزوی نقصان پہنچا— فائل فوٹو: ڈان نیوز
دو جھیلوں کے پھٹنے کے نتیجے میں کم از کم چار گھر مکمل طور پر تباہ اور 40 کو جزوی نقصان پہنچا— فائل فوٹو: ڈان نیوز

دیامر کی تانگیر وادی میں دو جھیلوں کے پھٹنے کے نتیجے میں کم از کم چار گھر مکمل طور پر تباہ اور 40 کو جزوی نقصان پہنچا۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق مقامی لوگوں کے مطابق ہفتہ کی صبح گچھر اور لابر جھیلوں میں اچانک برفانی تودہ گرا جس سے جھیلیں پھٹ گئی۔

جھیلوں سے پانی کے زیادہ اخراج کی وجہ سے ندی نالوں میں طغیانی آ گئی جس کے زیریں علاقوں میں تباہی ہوئی۔

تاہم حکام کے مطابق کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

دیامر کے ڈپٹی کمشنر فیاض احمد کی نگرانی میں ضلعی انتظامیہ نے امدادی اشیا بشمول خوراک، پانی، کوٹ، کمبل، خیمے اور دیگر ضروری سامان متاثرہ افراد تک پہنچایا۔

گلگت بلتستان کے تقریباً تمام علاقوں میں گزشتہ ہفتے کے دوران مسلسل برف باری اور نقطہ انجماد سے کم درجہ حرارت کے سبب سرد موسم میں شدت دیکھی گئی، محکمہ موسمیات کے مطابق ہفتہ کو استور میں درجہ حرارت منفی 6 اور اسکردو میں منفی 5 ڈگری سینٹی گریڈ رہا۔

دریں اثنا موسمیاتی تبدیلی سے ایکوسسٹم متاثر ہونے کے سبب گلگت بلتستان میں جھیلوں کے پھٹنے کا خطرہ بڑھ گیا ہے کیونکہ خطے میں گلیشیئر پہلے سے زیادہ تیزی سے پگھل رہے ہیں۔

ہمالیہ، ہندوکش اور قراقرم کے پہاڑی سلسلے میں گلیشیئرز تیزی سے پگھل رہے ہیں جس سے ملک کے شمالی علاقوں میں ہزاروں برفانی جھیلیں بن رہی ہیں۔

مئی 2021 میں شسپر گلیشیئر سے نکلنے والی جھیل شاہراہ قراقرم پر ہنزہ کے مشہور حسن آباد پل کو بہا لے گئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں