بھارتی خاتون ریسلر کا حکام پر جنسی ہراسانی کا الزام

اپ ڈیٹ 20 جنوری 2023
ونیش پھوگاٹ نے کہا کہ کم از کم 10 سے 20 لڑکیوں کو جانتی ہوں جنہوں نے مجھے اپنے ساتھ پیش آئے واقعات بتائے — فوٹو: رائٹرز
ونیش پھوگاٹ نے کہا کہ کم از کم 10 سے 20 لڑکیوں کو جانتی ہوں جنہوں نے مجھے اپنے ساتھ پیش آئے واقعات بتائے — فوٹو: رائٹرز

ٹرپل کامن ویلتھ گیمز میں گولڈ میڈل جیتنے والی خاتون ریسلر ونیش پھوگاٹ نے اپنے فیڈریشن چیف اور متعدد کوچز پر کئی کھلاڑیوں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق ونیش پھوگاٹ نے یہ الزامات نئی دہلی میں ایک مظاہرے کے دوران عائد کیے، اس احتجاج کی حمایت کئی نامور مرد اور خواتین پہلوانوں کی تھی۔

انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے صدر بریج بھوشن شرن سنگھ جو کہ حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن پارلیمنٹ بھی ہیں اور کئی ٹرینرز بھی ہراسانی کے ملزم ہیں۔

انہوں نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ خواتین ریسلرز کو قومی کیمپوں میں کوچز اور ڈبلیو ایف آئی کے صدر کی جانب سے جنسی طور پر ہراساں کیا گیا، میں قومی کیمپ شامل کم از کم 10سے 20 لڑکیوں کو جانتی ہوں جنہوں نے مجھے اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعات بتائے۔

یہ الزامات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب چند ماہ قبل ہی بھارت کی قومی سائیکلنگ ٹیم کے کوچ کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات کے بعد برطرف کردیا گیا تھا۔

ونیش پھوگاٹ نے کہا کہ بھارتی معاشرے میں طبقاتی نظام کی جڑیں بہت گہری ہیں، بہت سے پہلوانوں کو ان کے نچلے معاشرتی طبقے سے تعلق کی وجہ آگے آنے سے ڈرایا جاتا ہے، وہ اپنے کمزور خاندانی پس منظر کی وجہ سے خوفزدہ ہیں، وہ ان طاقتور لوگوں سے لڑ نہیں سکتیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ریسلنگ ہمارا واحد ذریعہ معاش ہے اور وہ ہمیں اس میں حصہ لینے نہیں دے رہے ہیں، اس کے بعد ہمارے پاس واحد راستہ اور آپشن صرف مرنا ہی بچتا ہے تو کیوں نہ مرنے سے پہلے اچھا کام کیا جائے۔

انہوں نے اپنے بارے میں یہ نہیں بتایا کہ کیا وہ خود بھی جنسی ہراسانی کا شکار بن چکی ہیں۔

احتجاج میں شریک ان کی ساتھی پہلوان اور اولمپک میں کانسی کا تمغہ جیتنے والی کھلاڑی ساکشی ملک نے بھی ان الزامات کی تائید کی۔

ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ کھلاڑی ملک کے لیے تمغے جیتنے کے لیے سخت محنت کرتے ہیں لیکن فیڈریشن نے ہمیں مایوس کرنے کے سوا کچھ نہیں کیا۔

مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھوشن شرن سنگھ نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایک خاتون پہلوان بھی جنسی ہراسانی کا الزام ثابت کردے تو وہ پھانسی پر لٹکنے کے لیے تیار ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت کی وزارت کھیل نے فیڈریشن سے 72 گھنٹوں کے اندر الزامات کا جواب دینے کو کہا۔

احتجاج میں بھی شامل ٹوکیو اولمپکس میں کانسی کا تمغہ جیتنے والے مرد کھلاڑی بجرنگ پونیا نے بھوشن شرن سنگھ پر الزام لگایا کہ وہ فیڈریشن کو غیر قانونی طریقے سے چلا رہے ہیں۔

ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ فیڈریشن کا کام کھلاڑیوں کو سپورٹ کرنا، ان کی کھیلوں کی ضروریات کا خیال رکھنا اور کھلاڑی کو درپیش مسئلے کو حل کرنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ لیکن اگر فیڈریشن خود ہی مسئلہ پیدا کرتی ہے تو کیا ہوگا؟ اب ہمیں لڑنا ہوگا، ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں