منی لانڈرنگ ریفرنس: سلیمان شہباز کی گرفتاری مطلوب نہیں، نیب کا عدالت میں بیان

اپ ڈیٹ 23 جنوری 2023
قومی احتساب بیورو (نیب) نے انہیں آمدن سے زائد اثاثوں میں نامزد کر رکھا ہے —فوٹو: ڈان نیوز
قومی احتساب بیورو (نیب) نے انہیں آمدن سے زائد اثاثوں میں نامزد کر رکھا ہے —فوٹو: ڈان نیوز

قومی احتساب بیورو (نیب) نے منی لانڈرنگ ریفرنس میں وزیراعظم کے صاحبزادے سلیمان شہباز کی درخواست ضمانت پر سماعت کے دوران گرفتاری مطلوب نہ ہونے کا بیان دے دیا۔

خیال رہے کہ سلیمان شہباز نیب کی جانب سے منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں نامزد ہیں جب کہ گزشتہ ہفتے وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) نے سلیمان شہباز کو منی لانڈرنگ کیس میں کلین چٹ دے دی تھی۔

شہباز شریف خاندان کے خلاف منی لانڈرنگ ریفرنس کی سماعت کے لیے سلیمان شہباز احتساب عدالت میں پیش ہوئے، شہباز شریف کے داماد ہارون یوسف بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

دوران سماعت نیب نے اپنے جواب میں کہا کہ نئے قانون کے تحت سلیمان شہباز کے وارنٹ گرفتاری اب مؤثر نہیں رہے، سلیمان شہباز کے وکیل امجد پرویز نے کہا کہ وارنٹ گرفتاری انکوائری اسٹیج پر تھا، نئے قانون میں وارنٹ گرفتاری تفتیش کی اسٹیج پر ہی ہو سکتے ہیں۔

نیب کے وکیل نے کہا کہ اب سلیمان شہباز کی گرفتاری مطلوب نہیں ہے، ہم نے سوالنامہ سلیمان شہباز کو دیا تھا لیکن ابھی جواب نہیں دیا، سلیمان شہباز کے وکیل نے کہا کہ جواب جمع کرا دیا ہے۔

نیب کے اس مؤقف کے بعد کہ اب سلیمان شہباز کی گرفتاری مطلوب نہیں ہے، سلیمان شہباز نے درخواست ضمانت واپس لے لی جس پر عدالت نے اسے نمٹا دیا۔

عدالت نے ہارون یوسف سے متعلق نیب سے جواب طلب کرتے ہوئے 7 فروری تک ان کی ضمانت میں توسیع کردی۔

عدالت میں پیشی کے موقع پر صحافی نے وزیر اعظم کے صاحبزادے سے سوال کیا کہ محسن رضا نقوی کو نگران وزیر اعلیٰ بنایا گیا ہے، آپ ان کے متعلق کیا کہتے ہیں جس پر سلیمان شہباز نے کہا کہ وہ بڑے اچھے اور اصول پسند انسان ہیں۔

یاد ر ہے کہ سلیمان شہباز گزشتہ ماہ کے اوائل میں لندن میں 4 سالہ جلاوطنی ختم کرنے کے بعد وطن واپس پہنچے تھے۔

سلیمان شہباز ایف آئی اے میں درج منی لانڈرنگ کیس میں ملزم تھے جبکہ نیب نے انہیں آمدن سے زائد اثاثوں میں نامزد کر رکھا ہے۔

انہیں دونوں مقدمات میں اشتہاری قرار دیا جاچکا تھا تاہم ان کی وطن واپسی سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے نیب اور ایف آئی اے کو سلیمان شہباز کی گرفتاری سے روک دیا تھا۔

وزیر اعظم کے صاحبزادے نے احتساب عدالت میں سرنڈر ہونے کے بعد نیب کے منی لانڈرنگ کے ریفرنس میں عبوری درخواست ضمانت دائر کی تھی جسے منظور کرلیا گیا تھا۔

جون 2020 میں نیب نے سلیمان شہباز کے 16 کمپنیوں میں 2 ارب روپے اور 41 لاکھ روپے مالیت کے تین بینک اکاؤنٹس کے ساتھ ساتھ 10 مرلہ زرعی اراضی اور 209 کنال پر پھیلی زمین ضبط کرلی تھی۔

نیب کا یہ اقدام تب سامنے آیا جب احتساب عدالت لاہور نے اکتوبر 2019 میں سلیمان شہباز کو اشتہاری مجرم قرار دیا تھا، اُس وقت نیب پراسیکیوٹر نے کہا تھا کہ ادارے نے ملزم کو کم از کم 6 طلبی نوٹس جاری کیے تھے، لیکن ملزم نے جواب نہیں دیا اور تفتیش سے بچنے کے لیے ملک سے فرار ہوگیا۔

تبصرے (0) بند ہیں