’اوتار: دی وے آف واٹر‘ دو ارب ڈالر سے زائد کمائی کرنے میں کامیاب

اپ ڈیٹ 23 جنوری 2023
فلم 16 دسمبر 2022 کو ریلیز ہوئی تھی—اسکرین شاٹ
فلم 16 دسمبر 2022 کو ریلیز ہوئی تھی—اسکرین شاٹ

معروف فلم ساز جیمز کیمرون کی بنائی گئی سائنس فکشن فلم ’اوتار: دی وے آف واٹر‘ نے محض 40 دن میں دنیا بھر سے دو ارب ڈالر سے زائد کی کمائی کرکے خود کو تاریخ کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی 6 فلموں میں شمار کروالیا۔

ہولی وڈ کی تاریخ کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی ٹاپ سکس فلموں میں سے تین جیمز کیمرون کی ہدایت کردہ فلمیں ہیں جب کہ آج تک سب سے زیادہ کمائی کا اعزاز بھی ان کی فلم ’اوتار‘ کو ہے، جسے 2009 میں ریلیز کیا گیا تھا۔

سال 2019 میں ایک وقت میں ’اوینجرز: اینڈ گیم‘ نے ’اوتار‘ کو کمائی میں پیچھے چھوڑ دیا تھا، تاہم بعد ازاں ایک بار پھر جیمز کیمرون کی فلم نے پہلی پوزیشن حاصل کی تھی۔

رواں ماہ کے آغاز تک ’اوتار: دی وے آف واٹر‘ کمائی کے لحاظ سے دنیا کی 15 بڑی فلموں میں شامل تھی مگر محض 15 دن میں یہ فلم چھٹے نمبر پر آگئی اور اس نے دنیا بھر سے دو ارب ڈالر سے زائد کی کمائی کرلی۔

خیال کیا جا رہا ہے کہ ’اوتار: دی وے آف واٹر‘ اگلے دو سے تین ہفتوں میں مزید ایک ارب ڈالر کمائی کرکے دنیا کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلم بن جائے گی۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق ’اوتار: دی وے آف واٹر‘ پروڈیوس کرنے والی فلم کمپنی نے تصدیق کی کہ سائنس فکشن مووی نے 22 جنوری تک دنیا بھر سے 2 ارب 24 لاکھ ڈالر کی کمائی کرلی تھی۔

ریکارڈ کمائی کرنے کے بعد فلم ہر وقت کی دنیا کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلموں کی فہرست میں چھٹے نمبر پر آگئی تھی۔

ریکارڈ کمائی کے بعد فلم نے اپنے بجٹ سے 170 فیصد زائد کمائی کرلی، تاہم فلم کو پروڈیوس کرنے والی کمپنی نے فلم کے بجٹ سے متعلق وضاحت نہیں کی۔

فلمی مبصرین کے مطابق ’اوتار: دی وے آف واٹر‘ کو زیادہ سے 35 کروڑ امریکی ڈالر کی لاگت سے تیار کیا گیا ہوگا، تاہم اس حوالے سے کمپنی اور ہدایت کار نے کوئی وضاحت نہیں کی۔

’اوتار: دی وے آف واٹر‘ کو پاکستان سمیت دنیا بھر میں 16 دسمبر کو پیش کیا گیا تھا اور پہلے ہفتے فلم نے اندازوں سے کہیں کم کمائی کی تھی، جس پر کچھ لوگ یہ قیاس آرائیاں بھی کر رہے تھے کہ فلم اچھی کمائی نہیں کر پائے گی۔

تاہم فلم نے ریلیز کے دوسرے اور پھر تیسرے ہفتے کمائی کے نئے ریکارڈز بنائے اور محض 19 دنوں میں دنیا بھر سے ریکارڈ ایک ارب 44 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کما کر خود کو اب تک کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی 13 ویں فلم بنوایا تھا۔

فلم سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فہرست میں چھٹے نمبر پر آگئی—فوٹو: باکس آف موجو
فلم سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فہرست میں چھٹے نمبر پر آگئی—فوٹو: باکس آف موجو

اور اب فلم نے 40 دن سے بھی کم دنوں میں دو ارب 24 لاکھ امریکی ڈالر کمائی کرکے خود کو دنیا کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی چھٹی فلم بنادیا۔

خیال رہے کہ اس سے قبل جیمز کیمرون نے ’اوتار‘ کو 2009 میں ریلیز کیا تھا، جس نے دنیا بھر میں کمائی کے نئے ریکارڈز بناتے ہوئے ان کی 1999 کی فلم ’ٹائی ٹینک‘ کو کمائی میں پیچھے چھوڑ دیا تھا۔

’اوتار‘ ایک دہائی تک یعنی 2019 تک دنیا کی ہر وقت کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلم رہی تھی مگر اس کے بعد اس کی کمائی کا ریکارڈ ’اوینجرز اینڈ گیم‘ نے توڑا تھا۔

اس سے قبل جیمز کیمرون کی فلم ’ٹائی ٹینک‘ ایک دہائی تک سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلم رہی تھی، جسے 1999 میں ریلیز کیا گیا تھا۔

’اوتار: دی وے آف واٹر‘ کو پہلی فلم کے 13 سال بعد ریلیز کیا گیا ہے۔

اس بار پہلی فلم کے کردار اپنے خاندان کو بچانے کی جدوجہد کرتے دکھائی دیتے ہیں اور فلم کے کرداروں کو زیر آب زندگی گزارتے اور سمندری حیات پر سواری کرتے ہوئے بھی دکھایا گیا ہے۔

’اوتار: دی وے آف واٹر‘ میں پہلی فلم کے تمام کرداروں کے علاوہ مزید نئے کردار بھی شامل کیے گئے ہیں اور نئی فلم میں کیٹ ونسلیٹ بھی دکھائی دیں۔

نئی فلم میں سام ورتھنگٹن، زوئی سلڈانا، گیووانی ریبیس اور سیگورنی ویور نے اپنے پہلے کردار ادا کیے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں