الیکشن کمیشن کی پنجاب، خیبرپختونخوا میں عام انتخابات اپریل میں کرانے کی تجویز

اپ ڈیٹ 25 جنوری 2023
الیکشن کمیشن نے کہا کہ اسمبلی تحلیل کی صورت میں الیکشن کمیشن 90 روز میں انتخابات کرانے کا پابند ہے — فائل فوٹو:  الیکشن کمیشن ویب سائٹ
الیکشن کمیشن نے کہا کہ اسمبلی تحلیل کی صورت میں الیکشن کمیشن 90 روز میں انتخابات کرانے کا پابند ہے — فائل فوٹو: الیکشن کمیشن ویب سائٹ

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں اپریل میں انتخابات کرانے کی تجویز دے دی۔

الیکشن کمیشن نے دونوں صوبوں کے گورنرز کو خط میں لکھا کہ پنجاب میں انتخابات 13 اپریل سے پہلے کرانا لازمی ہیں، گورنر خیبرپختونخوا انتخابات کے لیے 15 سے 17 اپریل کے درمیان کی تاریخ الیکشن کے لیے اعلان کریں۔

الیکشن کمیشن نے گورنر پنجاب اور خیبر پختونخوا کو خط میں کہا کہ پنجاب اسمبلی 14 جنوری کو تحلیل کی گئی، اسمبلی تحلیل کی صورت میں الیکشن کمیشن 90 روز میں انتخابات کرانے کا پابند ہے، آرٹیکل 105 کے تحت انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرنا گورنر کا آئینی اختیار ہے۔

الیکشن کمیشن کے خط میں کہا گیا ہے کہ انتخابات کی تاریخ کے لیے الیکشن کمیشن سے مشاورت ضروری ہے، پنجاب میں انتخابات 13 اپریل سے پہلے کرائے جانے لازمی ہیں، پنجاب میں انتخابات کے لیے 9 اپریل سے 13 اپریل کی تاریخ موزوں ہیں، گورنر پنجاب 9 اپریل سے 13 اپریل کے درمیان کی تاریخ الیکشن کے لیے اعلان کریں۔

یاد رہے کہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی نے 11 جنوری کو رات گئے اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے بعد اگلے روز صوبائی اسمبلی تحلیل کرنے کے لیے سمری پر دستخط کردیے تھے جس کے 48 گھنٹے بعد 14 جنوری کو صوبائی اسمبلی ازخود تحلیل ہوگئی تھی۔

بعد ازاں الیکشن کمیشن نے اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز شریف کی جانب سے نامزد محسن رضا نقوی کو نگران وزیر اعلیٰ پنجاب تعینات کردیا تھا۔

اس کے علاوہ سابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے 17 جنوری کو اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری گورنر کو ارسال کی جس کے اگلے روز ہی گورنر نے اس پر دستخط کردیے جس کے بعد صوبائی اسمبلی تحلیل ہوگئی۔

بعد ازاں محمود خان اور اپوزیشن لیڈر اکرم درانی کی جانب سے متفقہ امیدوار اعظم خان کو نگران وزیراعلیٰ مقرر کردیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں