وفاقی حکومت کی جانب سے آج صبح 11 بجے سے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں 35 روپے اضافے کے اعلان کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان سمیت دیگر پارٹی رہنماؤں نےحکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا عوام پر ایک اور پیٹرول بم گرادیا گیا ہے، مستقبل میں مزید مہنگائی کا خدشہ ہے۔

خیال رہے کہ آج وزیرخزانہ اسحٰق دار کی جانب سے پیٹرولیم منصوعات کی قیمتوں میں بڑے اضافے کا اعلان کرتے ہوئے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں 35، 35 روپے فی لیٹر جبکہ مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 18، 18 روپے فی لیٹر کا اضافہ کردیا گیا ہے۔

اس اضافے کے ردعمل میں عمران خان نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کرپٹ، نااہل امپورٹڈ سرکار کے ہاتھوں معیشت کی بدانتظامی کا یہ عالم ہے کہ اس نے ڈیزل اور پٹرول کی قیمتوں میں تازہ اضافے اور 33روپےکی کمی کے ساتھ ڈالرکو 262.6 روپے پر پہنچا کر عوام اور تنخواہ دار طبقےکو کچل ڈالاہے۔

انہوں نے کہا کہ اب 200 ارب روپے کے منی بجٹ کے ساتھ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ اور 35 فیصد تک مہنگائی کی غیرمعمولی شرح بھی متوقع ہے۔

پی ٹی آئی کے جنرل سیکریٹری اسد عمر نے کہا کہ پہلے ہی تاریخ کی بدترین مہنگائی سے عوام پریشان. ہیں، اللہ اس قوم پر رحم کرے اور اس عذاب سے نجات دلائے۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما حماد اظہر نے کہا کہ پی ڈی ایم نے معیشت کو تباہ کر دیا ہے جس کی وجہ سے پاکستانی روپے کی ڈالر کے مقابلے میں قدر انتہائی کم پو چکی ہے، اس لئے تیل سمیت تمام امپورٹڈ اشیاء اب بہت زیادہ مہنگی پڑیں گی۔

پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری نے ٹوئٹر پر کہا کہ ’سازشی حکومت‘ کی جانب سے پیٹرول اور ڈیزل 35 روپے فی لیٹر اضافے سے عوام پر ایک اور بم گرا ہے، کوئی تعجب نہیں کہ اسلام آباد میں پی ایس او کے علاوہ تمام پیٹرول اسٹیشن صبح سے بند تھے۔

پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سربراہ شیخ رشید نے بھی ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ مریم کے آنے کے پہلے روز 35 روپے پیٹرول اور ڈیزل مہنگا کر کے سلامی دی گئی ہے، شہری اب سپریم کورٹ کی طرف دیکھ رہے ہیں۔

انہوں نے نئے انتخابات کروانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ غریب عوام کی تنخواہ کم از کم 50 ہزار روپے کی جائے۔

پی ٹی آئی رہنما فیصل جاوید نے عمران خان کے دور حکومت اور موجودہ دور حکومت کی پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کا موازنہ کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا۔

ٹوئٹ میں انہوں نے لکھا کہ عمران خان کے دور اقتدار میں عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت 100 ڈالر سے زائد کے ساتھ پیٹرول اور ڈیزل بالترتیب 150 اور 146 روپے تھا جبکہ ’امپورٹڈ حکومت‘ میں عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت 86 ڈالر کے ساتھ پیٹرول اور ڈیزل بالترتیب 250 اور 262 ہوگیا۔

پی ٹی آئی رہنما شہریار آفریدی نے کہا کہ ’پوری دنیا میں پیٹرول کی قیمتوں میں کمی ہورہی ہے جبکہ پاکستان میں امپورٹڈ حکومت نے قیمتوں میں 36 روپے کا یکمشت اضافہ کرکے عوام پر پیٹرول بم مارا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’امپورٹڈ حکمران اپنی غیرقانونی حکومت کو قائم رکھنے کے لیے آئی ایم ایف کی عوام کش پالیسیوں پر عمل پیرا ہیں تاکہ انکے اللے تللے جاری رہیں‘۔

تبصرے (0) بند ہیں