شام کے صوبے ادلب میں عسکریت پسندوں کا حملہ، 11 فوجی ہلاک

اپ ڈیٹ 02 فروری 2023
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ اسی صوبے میں کفر نابل کے قریب 3 شامی فوجی اسنائپر کی فائرنگ سے ہلاک ہوئے — فوٹو: اے پی
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ اسی صوبے میں کفر نابل کے قریب 3 شامی فوجی اسنائپر کی فائرنگ سے ہلاک ہوئے — فوٹو: اے پی

شام میں حیات تحریر الشام گروپ (ایچ ٹی ایس) کی جانب سے علیحدہ علیحدہ حملوں کے نتیجے میں صوبے ادلب میں 11 فوجی ہلاک ہوگئے۔

ڈان اخبار میں شائع غیر ملکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایچ ٹی ایس نے صوبہ ادلب میں کفر روما کے قریب شامی فوجی چوکی پر گولے اور راکٹ فائر کیے، جس کے نتیجے میں 8 فوجی ہلاک ہوگئے۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ اسی صوبے میں کفر نابل کے قریب 3 شامی فوجی اسنائپر کی فائرنگ سے ہلاک ہوئے، ایچ ٹی ایس کے سربراہ القاعدہ کے سابق رکن ہیں۔

شام کے سرکاری میڈیا نے فوری طور پر اس حوالے سے کوئی رپورٹ جاری نہیں کی۔

رپورٹ کے مطابق شمال مغربی صوبے ادلب کا تقریباً نصف حصہ اور ہمسایہ صوبوں حلب، حما اور لطاکیہ سے متصل علاقوں پر ایچ ٹی ایس اور دیگر باغی دھڑوں کا غلبہ ہے۔

صوبہ ادلب 30 لاکھ افراد کا گھر ہے جس میں سے تقریباً آدھے بے گھر ہوگئے ہیں۔

مبصر گروپ کے سربراہ رامی عبدالرحمٰن نے بتایا کہ انقرہ اور دمشق کے درمیان میل جول کے پیش نظر 2022 کے اختتام سے عسکریت پسندوں نے ادلب میں فورسز کے خلاف کارروائیوں میں اضافہ کر دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دھڑوں اور فورسز کے درمیان تصادم اور فائرنگ کے تبادلے میں سال کے آغاز سے اب تک 60 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ ایک ہلاک عسکریت پسند فرانس کا شہری تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں