صوابی: امام سمیت کالعدم ٹی ٹی پی کے 4 ارکان گرفتار

اپ ڈیٹ 05 فروری 2023
پولیس افسر نے بتایا کہ گرفتار عسکریت پسندوں کی جانب سے  2 مقامات کی نشاندہی پر اسلحہ برآمد کیا گیا — فائل فوٹو: اے ایف پی
پولیس افسر نے بتایا کہ گرفتار عسکریت پسندوں کی جانب سے 2 مقامات کی نشاندہی پر اسلحہ برآمد کیا گیا — فائل فوٹو: اے ایف پی

پولیس نے جمعہ کی رات ہنڈ گاؤں میں ایک گھر پر چھاپے کے دوران کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے تعلق رکھنے والے ایک امام سمیت 4 عسکریت پسندوں کو گرفتار کرلیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ریجنل پولیس افسر (آر پی او) محمد علی گنڈاپور نے ڈسٹرکٹ پولیس افسر نجم الحسین کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے ملزمان سے 5 کلو دھماکا خیز مواد، 26 دستی بم، 46 ڈیٹونیٹرز، 60 سیفٹی فیوز، دو ٹرانسمیٹر، ایک کلاشنکوف، تار، ریسیور، راکٹ لانچر، پستول، 49 ڈرائی بیٹری سیل، 237 راؤنڈ، 4 میگزین، 7 موبائل فون اور 78 سی ڈی ڈیک برآمد کیے۔

انہوں نے بتایا کہ چھاپہ مقامی گورنمنٹ کونسلر اور ایک مقامی مسجد کے پیش امام عبدالرحمٰن کی موجودگی میں ان کی رہائش گاہ سے ملحقہ مکان پر مارا گیا۔

محمد علی گنڈاپور نے بتایا کہ عبدالرحمٰن کا پاسپورٹ بھی گھر سے برآمد ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کچھ ہتھیار قریبی زیر تعمیر مکان میں اور کچھ کھیتوں میں رکھے گئے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ گرفتار عسکریت پسندوں کی جانب سے 2 مقامات کی نشاندہی پر اسلحہ برآمد کیا گیا۔

آر پی او محمد علی گنڈاپور نے عسکریت پسندوں کی شناخت پیش امام عبدالرحمٰن اور ہنڈ گاؤں کے رہائشی ثاقب خان، قبائلی ضلع مہمند سے تعلق رکھنے والے عمران اور قبائلی ضلع باجوڑ کے رہائشی زبیر کے ناموں سے کی۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ پولیس نے عسکریت پسندوں کے مقامی نیٹ ورک کو توڑ دیا ہے اور جلد ہی مزید عسکریت پسندوں کی گرفتاری متوقع ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پیر کے روز پولیس کی جانب سے گھیرے جانے کے بعد خود کو دھماکے سے اڑانے والے عسکریت پسند اظہار اللہ کی قیادت میں نومبر 2022 میں افغانستان سے پاکستان میں داخل ہوئے تھے، وہ پولیس اور دیگر اہم تنصیبات کو نشانہ بنانے کے لیے آئے تھے۔

تاہم انہوں نے کہا کہ پولیس ضلع سے عسکریت پسندوں کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔

خیال رہے کہ اظہار اللہ سمیت 2 عسکریت پسندوں نے پیر کے روز اسی ہنڈ گاؤں میں خود کو دھماکے سے اڑا لیا تھا اور ان میں سے ایک ملزم کو پولیس نے زندہ گرفتار کرلیا تھا۔

علی محمد گنڈاپور نے کہا کہ صوابی میں اپنا نیٹ ورک تیار کرنے والے 2 عسکریت پسندوں کی ہلاکت اور 5 کی گرفتاری عسکریت پسندوں کے خلاف بڑی کامیابی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم عسکریت پسندوں کے دوسرے نیٹ ورک کے خلاف بھی کارروئیاں کر رہے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ عوام بہت جلد مزید اچھی خبریں سنیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی صورتحال اور ابھرتے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے پولیس کی استعداد کار میں اضافے، آپریشن کے طریقہ کار اور اسلحے کو جدید بنانے کی ضرورت ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں