ایک طویل اور جامع تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ جو افراد متعدد بار مختلف وائرل انفیکشنز کا شکار بنتے ہیں، ان میں نیورو ڈیجنریٹو بیماریاں زیادہ تر ہونے کا امکان ہوتا ہے۔

نیورو ڈیجنریٹو بیماریاں انسانی جسم کے مرکزی اعصابی حصے کو متاثر کرتی ہے جو دماغ اور ریڑھ کی ہڈی نے منسلک ہوتا ہے۔

نیورو ڈیجنریٹو بیماریاں عام طور پر 6 بیماریوں کا ایک مجموعہ ہوتا ہے، تاہم اس میں مزید بیماریاں بھی شامل ہوسکتی ہیں۔

ایسی بیماریوں میں زائمر، پارکنسن، ڈیمینشیا، ملٹی پل سلوروسس، اسپائنل مسلر اٹرافی اور لوئر باڈی ڈیزیز شامل ہیں، تاہم ان میں مزید بیماریاں بھی ہوسکتی ہیں۔

نیورو ڈیجنریٹو بیماریوں کو ذہنی اور اعصابی بیماریاں کہا جاتا ہے جو کہ یادداشت، سوچنے، بولنے، گھومنے، چلنے پھرنے اور زندگی کی معمولات کو متاثر کرتی ہیں اور ایسی بیماریوں کا اس وقت تک کوئی علاج دستتیاب نہیں، تاہم ماہرین صحت مختلف ادویات سے ان پر قابو پانے کی کوشش کرتے ہیں۔

عام طور پر خیال کیا جاتا ہے کہ مذکورہ بیماریاں زائد العمری کی وجہ سے ہوتی ہیں، تاہم ایک حالیہ جامع تحقیق سے معلوم ہوا کہ جو افراد زندگی میں متعدد بار وائرل انفیکشنز کا شکار ہوتے ہیں ان مین ایسی بیماریاں زیادہ ہونے کا امکان ہوتا ہے۔

طبی جریدے نیورون میں شائع تحقیق کے مطابق برطانوی ماہرین نے نیورو ڈیجنریٹو بیماریوں اور وائرل انفیکشن میں تعلق دریافت کرنے کے لیے فن لینڈ اور برطانیہ کے 8 لاکھ افراد کے میڈیکل ڈیٹا کا جائزہ لیا۔

ماہرین نے پہلے ڈیٹا کی مدد سے ان افراد کو ڈھونڈ نکالا جو نیورو ڈیجنریٹو بیماریوں میں مبتلا رہے تھے۔

بعد ازاں ماہرین نے ان تمام افراد کے میڈیکل ریکارڈ کا جائزہ لے کر یہ بات جاننے کی کوشش کی کہ ان میں سے کتنے افراد مذکورہ بیماریوں کا شکار بننے سے قبل وائرل انفیکشنز کا علاج کروا چکے ہیں۔

ماہرین نے دیکھا کہ فن لینڈ کے جو افراد نیورو ڈیجنریٹو بیماریوں میں مبتلا تھے، ان میں سے زیادہ تتر افراد 45 مختلف وائرل انفیکشنز کا علاج کرواتے رہے تھے۔

اس کے بعد ماہرین نے برطانیہ کے افراد کا میڈیکل ریکارڈ بھی جانچا اور پایا کہ وہاں کے نیورو ڈیجنریٹو بیماریوں میں مبتلا افراد بھی 22 مختلف وائرل انفیکشنز کا علاج کرواتے رہے تھے۔

تحقیق سے معلوم ہوا کہ وائرل انفیکشنز کا اعصابی اور دماغی بیماریوں سے گہرا تعلق ہے اور مختلف وائرس انسانی جسم پر حملہ کرکے اس کے اعصاب کو کمزور کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

ماہرین نے مشورہ دیا کہ مذکوورہ معاملے پر مزید تحقیق کرنی چاہئیے۔

یہاں یہ بات بھی یاد رہے کہ اس وقت دنیا بھر میں 219 سے زائد وائرل انفیکشنز ایسے ہیں جو انسانی جسم پر حملہ کرکے اسے بیمار کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں جب کہ بعض انفیکشنز ایسے ہوتے ہیں جو انتہائی خطرناک بھی ثابت ہوتے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں