پنجاب: فلوز ملز اور محکمہ خوراک کے درمیان تناؤ برقرار، کل سے ہڑتال کا اعلان

13 فروری 2023
سیکریٹری خوراک نے کہا کہ ہڑتال کی وجہ سے آٹے کی ممکنہ قلت پر قابو پانے کے لیے منصوبہ تیار ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی
سیکریٹری خوراک نے کہا کہ ہڑتال کی وجہ سے آٹے کی ممکنہ قلت پر قابو پانے کے لیے منصوبہ تیار ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی

پنجاب فلور ملز ایسوسی ایشن نے سبسڈی والی گندم اور آٹا چوری کرنے والے فلور ملز سے اظہارِ لاتعلقی کرتے ہوئے کل (منگل) سے ہڑتال پر جانے کا اعلان کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ پیش رفت محکمہ خوراک پنجاب اور فلور ملرز کے درمیان سرکاری گندم کی مبینہ خورد برد اور دیگر معاملات پر جاری تناؤ کے دوران سامنے آئی ہے۔

محکمہ خوراک نے اس اقدام کے ردعمل میں جوابی حکمت عملی اپناتے ہوئے ہڑتال میں حصہ نہ لینے والی ملوں اور چکیوں (گندم پیسنے والے چھوٹے یونٹس) کو سبسڈی والے گندم کی مزید سپلائی فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

چیئرمین پنجاب فلور ملز ایسوسی ایشن افتخار احمد مٹو نے گزشتہ روز اعلان کیا کہ محکمہ خوراک کے ذخیروں سے موصول ہونے والی گندم کا غبن کرنے والی ملوں کی ایسوسی ایشن سے رکنیت ختم کردی جائےگی۔

انہوں نے ایسوسی ایشن کے ارکان کے نام ایک آڈیو پیغام میں حکومت سے مطالبہ کیا کہ گندم کا غلط استعمال کرنے والی ملوں کو ہم نے کبھی تحفظ نہیں دیا اور نہ ہی کبھی ایسا کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ انصاف کا تقاضا ہے کہ فلورمل کے خلاف الزامات کی شفاف اور غیر جانبدار تحقیقات کے بعد کارروائی کی جائے۔

تاہم انہوں نے محکمہ خوراک کی جانب سے یک طرفہ کارروائی کے خلاف کل سے غیر معینہ مدت کے لیے ہڑتال پر جانے کے عزم کا اعادہ کیا، ان کے بقول محکمہ خوراک کی جانب سے صفائی کی ناقص صورتحال جیسے الزامات پر بھی ملوں پر بھاری جرمانے عائد کیے گئے ہیں۔

افتخار احمد مٹو نے وزیر اعظم اور نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب سے ان مسائل کا نوٹس لینے کی اپیل کی جو ان کے بقول صنعت کے کام میں رکاوٹ بن رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ ان اقدامات کے نتیجے میں بالآخر صارفین کے لیے آٹے سمیت دیگر مصنوعات تک رسائی مشکل ہو جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے اب تک 100 یونٹس کے خلاف کارروائی کی ہے جبکہ محکمہ خوراک کا کہنا ہے کہ انہوں نے صرف 35 ملوں پر چھاپے مارے اور جرمانہ کیا۔

افتخار احمد مٹو نے کہا کہ آج پیر تک مارکیٹ میں آٹے کی سپلائی جاری رکھی جائے گی لیکن کل منگل سے ہڑتال شروع کی جائے گی جو اس وقت تک جاری رہے گی جب تک حکام مذاکرات کی میز پر نہیں آجاتے۔

ایک سوال کے جواب میں افتخار مٹو نے کہا کہ صرف مٹھی بھر ملیں فلور ملز ایسوسی ایشن کی ہڑتال کی پالیسی کے خلاف جا رہی ہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہڑتال کی کال نے محکمہ خوارک کے اوسان خطا کردیے جسے ہڑتال کی حمایت نہ کرنے والی ملوں کو گندم فراہم کرنے کے لیے اتوار کے روز حرکت میں آنا پڑا، اس اقدام کا مقصد اوپن مارکیٹ میں آٹے کی ممکنہ قلت کا مقابلہ کرنا ہے۔

پنجاب کے سیکریٹری خوراک محمد زمان وٹو نے کہا کہ ہڑتال کی وجہ سے آٹے کی ممکنہ قلت پر قابو پانے کے لیے منصوبہ تیار ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ہڑتال کی کال کی حمایت نہ کرنے والی ملوں کو 8 ہزار ٹن گندم فراہم کردی گئی ہے جبکہ چکی آٹے کے رجسٹرڈ مالکان کو بھی سبسڈی والی گندم پیسنے اور سرکاری نرخوں پر فروخت کرنے پر آمادہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج سے ہر چکی کو روزانہ گندم کے 50 کلو گرام کے 4 تھیلے فراہم کیے جائیں گے، ہڑتال نہ کرنے والی ملوں کو باقی تمام گندم ہڑتال کرنے والی ملوں کے کوٹے سے دی جائے گی۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ پنجاب میں صرف 20 فیصد فلور ملوں کی گندم پیسنے کی صلاحیت صوبے بھر کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کافی ہے اس لیے صوبے میں آٹے کی قلت کا خطرہ بہت کم ہوگا۔

انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ مبینہ طور پر سرکاری گندم چوری کرنے والی چند فلور ملوں کو نہیں بخشا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ فلور ملز ایسوسی ایشن نے اپنے مطالبات حکام تک پہنچائے یا نادہندہ ملوں کے خلاف اب تک کی گئی کارروائی کے ردعمل میں متعلقہ اپیلنٹ فورم میں اپیل دائر کیے بغیر ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں